این اے 122 کامعرکہ ہو گا کس کے نام۔۔ ؟ ایاز صادق یا علیم خان۔۔ فیصلے کے لئے سجے گا ’’آج‘‘ میدان

Published on October 11, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 418)      No Comments

0
ذیلی حلقہ پی پی 147 اور این 144اوکاڑہ میں ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ (آج) ہو گی ،انتظامات مکمل
امن و امان کے پیش نظر ضمنی انتخاب والے حلقوں میں فوج اور رینجرز نے ذمہ داریاں سنبھال لیں،
پولیس نے بھی سکیورٹی پلان ترتیب دے لیا
ہنگامی صورت حال یا پارٹیوں میں کسی جھگڑے سے نمٹنے کے لئے اینٹی رائٹ فورس کی 10ٹیمیں ا سٹینڈ بائی رہیں گی،ضمنی انتخاب کیلئے انتخابی مواد فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک پہنچا دیا گیا
لاہور (یو این پی) قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122،ذیلی حلقہ پی پی 147 اور این 144اوکاڑہ میں ضمنی انتخاب کیلئے ووٹنگ آج ( اتوار ) کو ہو گی جس کے لئے الیکشن کمیشن نے تمام تر انتظامات مکمل کرلئے ہیں،ضمنی انتخاب والے حلقوں میں فوج اور رینجرز نے ذمہ داریاں سنبھال لیں، لاہور کے حلقہ این اے 122میں اصل مقابلہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سردرار ایاز صادق اور پاکستان تحریک انصاف کے عبدالعلیم خان کے درمیان ہے جبکہ پیپلزپارٹی کے بیرسٹر عامر حسن سمیت آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ ذیلی حلقہ پی پی 147میں بھی تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان اصل مقابلہ ہے جہاں(ن) لیگ کے میاں محسن لطیف اور پی ٹی آئی کے شعیب صدیقی مد مقابل ہوں گے جبکہ پیپلزپارٹی کے امیدوار افتخار شاہد میدان میں ہیں۔ الیکشن کمیشن نے دونوں حلقوں کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرتے ہوئے لاہور اور اسلام آباد میں کنٹرول روم قائم کردئیے ہیں۔یواین پی کے مطابق آج پولنگ کے روز پاک فوج کے افسروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے جبکہ پولنگ سکیم کے مطابق پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے ، اسلحے کی نمائش اور پولنگ اسٹیشن کی حدود کے400میٹر کے اندر ووٹ مانگنے پر پابندی ہوگی ،لاہور اور اوکاڑہ کے حلقوں میں موجود 138پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیدیاگیا اور وہاں 700فوجی جوان اور 950رینجرز کے جوان ڈیوٹی دیں گے جبکہ پنجاب پولیس کی طرف سے ترتیب دئیے گئے سکیورٹی پلان کے تحت لاہور اور اوکاڑہ کے انتخابی حلقوں کی سکیورٹی کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیاہے،کسی ہنگامی صورت حال یا پارٹیوں میں کسی جھگڑے سے نمٹنے کے لئے اینٹی رائٹ فورس کی 10ٹیمیں ا سٹینڈ بائی رہیں گی۔ دونوں حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے انتخابی مواد فوج کی نگرانی میں پولنگ اسٹیشنز تک پہنچا دیا گیا ہے جہاں فوج نے کنٹرول سنبھال لیا جبکہ الیکشن کمیشن نے بھی پولنگ کے روز ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا فوری نوٹس لینے کی ہدایت کی ہے۔لاہور کے حلقہ این اے 122کے ضمنی الیکشن کو خصوصی اہمیت دی جارہی ہے اور اس پر جہاں پورے ملک کی عوام کی نظریں جمی ہوئی وہیں ملکی و غیر ملکی میڈیا بھی نظریں مرکوز کئے ہوئے ہے ۔ اس حلقے میں مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق اور تحریک انصاف کے عبدالعلیم خان کے درمیان سخت مقابلہ ہو گا ۔اس حلقہ میں سردار ایازصادق دو مرتبہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو شکست دے چکے ہیں اور اگر وہ کامیاب ہوتے ہیں تو یہ ان کی ہیٹ ٹرک ہوگی اور ناکامی کی صورت میںیہ مسلم لیگ (ن) کے لئے ایک بڑا دھچکہ ہوگا۔اس حلقے میں 2013کے الیکشن میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 26ہزار 8 تھی جس میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی کو 94ہزار 389ووٹ پڑے جبکہ ان کے مد مقابل عمران خان کو 84ہزار 517ووٹ کاسٹ ہوئے جبکہ پی پی 147میں مسلم لیگ (ن) کے محسن لطیف کو 36ہزار 781جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار شعیب صدیقی کو 30ہزار 174ووٹ پڑے تھے ۔اب این اے 122کے حلقہ میں کل ووٹرز کی تعداد 3لاکھ 47ہزار 762ہے ،مردووٹرز کی تعداد 1لاکھ 90ہزار 328جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1لاکھ 54ہزار 434ہے ۔ ضمنی الیکشن کیلئے ین اے 122میں 3لاکھ 47ہزار762بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ۔اضافی بیلٹ پیپرز کی تعداد 3ہزار 477ہے ۔ این اے 122میں کل پولنگ سٹیشنز 284ہیں خواتین اور مردوں کیلئے 134,134پولنگ اسٹیشنز ہیں مشترکہ پولنگ اسٹیشنز کی تعداد 16ہے کل پولنگ بوتھوں کی تعداد673ہے ۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے ضمنی الیکشن کیلئے جاری پولنگ سکیم کے مطابق پولنگ اسٹیشن میں موبائل فون لے جانے ، اسلحے کی نمائش اور پولنگ اسٹیشن کی حدود کے400میٹر کے اندر ووٹ مانگنے پر پابندی ہوگی ۔ تلاشی کے بعدووٹرز کو اندر آنے دیا جا ئے گا ۔ پولنگ ایجنٹس پریذائیڈنگ افسران کے کام میں بے جا مداخلت نہیں کرسکیں گے ۔اس کے ساتھ اوکاڑہ کے حلقہ این اے 144کا ضمنی الیکشن بھی آج ہو گا جہاں مسلم لیگ (ن)کے علی عارف چوہدری ،پی ٹی آئی کے اشرف سوہنا ، پیپلزپارٹی کے چوہدری سجاد الحسن سمیت 9امیدوارمیدان میں ہیں۔یہاں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد316370ہے ۔این اے 122لاہوراور این اے 144اوکاڑہ کے ضمنی انتخابات کے دوران لاہور اور اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے کنٹرول روم قائم کردئیے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اسلام آبادکے کنٹرول روم کی نگرانی چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کریں گے جبکہ لاہور میں قائم کنٹرول روم کی نگرانی صوبائی الیکشن کمشنر کریں گے، نگرانی کا عمل انتخابی نتائج مکمل ہونے تک نگرانی کا عمل جاری رہے گا۔الیکشن کمیشن کے جاری اعلامیے میں ڈی آراوز اور صوبائی الیکشن کمشنر کو ہدایت کی گئی ہے کہ انتخابی عمل کی سخت نگرانی کی جائے اورپولنگ کے روز ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر فوری نوٹس لیا جائے۔ اعلامیے میں چیف سیکرٹری پنجاب اور متعلقہ اداروں کو پولنگ کے روز الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔رپورٹس کے مطابق دونوں حلقوں میں موجود 138پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیدیاگیا اور وہاں 700فوجی جوان اور 950رینجرز کے جوان ڈیوٹی دیں گے ۔ جبکہ پنجاب پولیس نے بھی لاہور اور اوکاڑہ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے لئے حتمی سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے۔سکیورٹی پلان کو چار مختلف حصوں اور مراحل میں تقسیم کیا گیا ہے ۔پنجاب پولیس کے حکام کے مطابق لاہور اور اوکاڑہ کے 494پولنگ اسٹیشنز پر 8ہزار 688پولیس افسر اور اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔۔کسی ہنگامی صورت حال یا پارٹیوں میں کسی جھگڑے سے نمٹنے کے لئے اینٹی رائٹ فورس کی 10ٹیمیں ا سٹینڈ بائی رہیں گی۔پولنگ اسٹیشنز پر ایس پی کی نگرانی میں ٹیمیں گشت کریں گی۔کسی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے بکتر بند گاڑی موجود رہے گی۔پلان کے چوتھے حصے کے تحت ریسکیو کی ایمبولیسنز بھی اسٹینڈ بائی رکھی جائیں گی ۔الیکشن کمیشن کی ہدایات کے مطابق آرمی کے دستے بھی پولنگ اسٹیشنز پر موجود رہیں گے۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Blog