اتحادِمسلم امّہ وقت کی اہم ضرورت

Published on July 7, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 599)      No Comments

logo final
عصر حاضر میں بھی اور ہم سے پہلے کے زمانے میں بھی یہودیوں نے ہمیشہ اپنی ترقی اور خوشحالی کی خاطر دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا خون چوساہے ۔قرآن کریم میں اللہ عزّوجل نے تین طرح کے عذابوں کا ذکر کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ قادر ہے اس بات پر کہ وہ تم پر آسمانوں سے عذاب نازل کرے یہ کہ وہ تمہارے پاؤں کے نیچے سے عذاب نازل کرے اور تیسرا عذاب ہے کہ تمہارے دلوں میں نفاق پیدا کرکے تمہیں گروہوں میں تقسیم کر دے اور ایک دوسرے کی طاقت کا مزہ چکھائے ۔سب سے پہلے انیس صد اسی کی دہائی میں لڑکیوں کو عریاں کر کے مس ورلڈ کا مقابلہ کروایا گیا اور بات فحاشی سے شروع کی گئی کیونکہ جب کسی بھی قوم کو کمزور اور لاچار کرنا ہو تو اس کے جوانوں میں فحاشی پھیلا دو جسکی تصدیق پہلے ہی انڈیا کے وزیر اعظم انیس صد پینسٹھ کی جنگ میں شکست کے بعد اپنے مشہور بیان میں کر چکی ہیں ۔اس سے پہلے جب پاکستان آزاد ہوا تو دس لاکھ کے قریب مسلمانوں کو شہید کر دیا گیا صرف اس لئے کہ وہ علیحدہ اسلامی ریاست جسکی بنیاد رکھی جا چکی تھی میں پناہ لینے جا رہے تھے ۔لیکن اسلام ہمیشہ امن کا پیغام دیتا ہے صبر کی تلقین دیتا ہے اور قربانی کا درس دیتا ہے ۔مسلمانوں کے ساتھ جتنی بھی زیادتیاں ہوئیں اسکے جواب میں ہمیشہ مسلمانوں نے صبر اور امن کا مظاہرہ کیا اور ظلم و ناحق کے خلاف ہمیشہ ڈٹ کر مقابلہ کیا انہیں اسلام کی تعلیمات سے آگاہ کیا اور انہیں بتایا کہ مذہب اسلام میں ہی زندگی کی کامیابی کے راز پوشیدہ ہیں جس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو انعامات سے نوازا کہ جہاں جہاں مسلمان موجود ہیں اس زمین کو معدنیات اور قدرتی دولت سے بھر دیا ۔عراق ،شام ،سعودی عریبیہ سے نکلنے والے تیل کی پوری دنیا خریدار ہے ۔پاکستان ،افغانستان ،دمشق ،مراکش ،لیبیا اور ترکی کو اللہ تعالیٰ نے ایسی معدنیات سے نوازا کہ قیامت تک اس کو کھاتے رہیں تو بھی ختم نہ ہو! لیکن افسوس کہ یہ بات یہودیوں اور اس کے حامی ممالک کو ہضم نہیں ہو رہی اور انکی نظر تیل اور ان قیمتی معدنیات پر ہے کہ جسکی وجہ سے وہ ہر ممکن زو ر لگا رہے ہیں جس ملک کو کمزور دیکھتے ہیں اس پر حملہ آور ہو جاتے ہیں اور جو ملک تھوڑا طاقت ور ہوتا ہے اس کے ساتھ پراکسی وار کرتے ہیں ۔کہیں داعش کا نعرہ لگاتے ہیں تو کہیں طالبان کا ،کہیں حقانی نیٹ ورک تو کہیں لشکر جھنگوی لیکن اس کے پس پشت جب بھی کوئی ہاتھ نظر آتا ہے تو وہ کبھی اسرائیل کا تو کبھی امریکہ اور کبھی بھارت کا ۔عراق و شام میں دہشت گردی کا نام لیکر گھس گئے کہ جب وہاں ایسے ہی دہشتگردانہ واقعات ہوئے جیسے پاکستان میں ہوئے ہیں لیکن آج تک اسے فتح نہیں کر سکے ،افغانستان میں گھسے تو منہ کی کھانی پڑی ،سیریا اور صومالیہ کے مسلمانوں کو شہید کرنے میں ہر دم مگن ہیں لیکن اللہ کی نصرت ان کیساتھ ہے کہ آج تک مسلمان ان سے ختم نہیں ہو سکے ،کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم و بربریت کی انتہا ملتی ہے لیکن آج بھی وہاں کلمہ پڑھنے والے ڈرتے نہیں ہیں اب بھی یہ لوگ اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آ رہے اور اب ان کی نظر ترکی ، سعودی عرب اور پاکستان پر ہے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ جیسے ہی ان ممالک میں معاشی استحکام آئے گا یہ ترقی کریں گے اور سپر پاور بھی بن سکتے ہیں ۔سعودی عرب میں ہونے والے دہشتگردانہ واقعات نے دنیا کی نظر میں سعودی عرب میں بھی داعش کی موجودگی کا اشارہ کر دیا ہے اور اب امریکہ اور اقوام متحدہ سعودی عرب کو بھی پاکستان کی طرح اس جنگ میں جھونکے گی کہ جو انکی کبھی ہے ہی نہیں اور اس جنگ میں سعودی عرب کی معیشت بھی کمزور ہو گی اور ان اسلام مخالف قوتوں کو موقع مل جائے گاسعودی عرب میں گھسنے کا ۔جو شخص پاکستانی خود کش بمبا ر تھا سعودی عرب یہ نہ بھولے کہ وہ بارہ سال سے سعودیہ میں ہی مقیم تھا اور وہاں سے اسے کس نے ہتھیا لیایا کس نے اسے خودکش بم جیکٹ دی یہ بھی ایک سوال ہے ۔ یہاں سوا ل یہ بھی ہے کہ امریکہ کی جانب سے بیان جاری ہو گا کہ سعودی عرب میں داعش موجود ہے اور اس کے خاتمے کیلئے ہم سعودی عرب کا ہر صورت ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں ؟کیا امریکہ اب سعودی عرب میں گھسنے کا ایک نیا راستہ بنا رہا ہے ؟ اس کے علاوہ چار دھماکے اور ہوئے کہ جنہوں نے پوری مسلم امّہ کے نہ صرف عزت نفس مجروح کی بلکہ انہیں کبھی نہ بھرنے والا گہرا زخم بھی لگایا ہے جسکا خمیازہ عنقریب انہیں بھگتنا پڑے گا ۔لیکن عصر حاضر مسلمانوں کے یکجا ہونے کا وقت ہے امت مسلمہ کے ایک ہونے کا وقت ہے اور یہی ایک طریقہ ہے کہ جس کے ذریعے ہم اس یاجوج ماجوج کی قوم کی بڑھتی ہوئی ہرزہ سرائی کو ختم کر سکتے ہیں ۔اور یہ لوگ بھی یاد رکھیں کہ سعودی عرب میں ایسے مقامات ہیں جن سے نا صرف تمام مسلمانوں کا روحانی رشتہ ہے بلکہ ایمانی رشتہ بھی ہے اور ہمیشہ امت مسلمہ اکٹھی ہو جاتی ہے جب سعودی عریبیہ پر کوئی آنچ آنے لگتی ہے ۔اس لئے اگر دشمنوں نے سعودی عرب کی طرف منہ کر لیا ہے تو انکے لئے اب بھی وقت ہے الٹے پاؤں لوٹ جائیں ورنہ زمین میں کہیں بھی جگہ نہیں ملے گی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes