کراچی (یو این پی) ڈاکٹر عاصم عدالت میں پراسیکیوٹر پر پھٹ پڑے۔ کہا علاج ٹھیک سے نہیں ہونے دیا جا رہا۔ مجھے ذاتی فیزیو تھراپسٹ بلانا پڑتا ہے۔ افسردہ ہو کر سیاست سے بھی توبہ کر لی۔ پراسیکیوٹر نے بیماری سے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم نے سیاست کو بائے بائے کہنے کا فیصلہ کرہی لیا۔ کہتے ہیں اب کچھ نہیں کروں گا‘ باہر آکر صرف ڈاکٹری کروں گا۔انہوں نے گورنر بننے کی تجویز بھی ٹھکرا دی۔ بولے عشرت العباد پریکٹسنگ ڈاکٹر نہیں‘ میں تو پریکٹس بھی کرتا ہوں۔ نیب نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کی سہولت سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کر دی۔ پراسیکیوٹر نے سرکاری اسپتالوں میں علاج کی تجویز پیش کی تو ڈاکٹر عاصم سیخ پا ہو گئے۔ بولے سرکاری اسپتال میں بہتر طبی سہولیات دستیاب نہیں۔جج نے کہا کہ بتایا جائے ان کا علاج کس اسپتال میں ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر عاصم نے جذباتی ہوکر کہا کہ ایک سال سے مذاق ہو رہا ہے، جعلی دوائیں دی گئیں۔ عدالت نے نیب کی رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بناتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو زمینوں کی الاٹمنٹ کے متعلق مزید ریکارڈ پندرہ اکتوبر تک طلب کر لیا۔