سرکاری ٹی وی میں خواتین اینکرز کو ہراساں کرنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں،مریم اورنگزیب

Published on February 1, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 323)      No Comments

333
اس حوالے سے پی ٹی وی میں ایک جامع منصوبہ بنا کر اس پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے
حکومت کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے
جن افراد پر ہراساں کرنے کے الزامات لگے ان کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا،
کمیٹی کی تحقیقات سے پہلے جانبداری کی بات نہ کی جائے،وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات کاقومی اسمبلی میں شازیہ مری ،عذرافضل پیچو ہو اورڈاکٹر شازیہ صوبیہ کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں اظہار خیال
اسلام آباد(یو این پی)وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سرکاری ٹی وی میں خواتین اینکرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔اس حوالے سے پی ٹی وی میں ایک جامع منصوبہ بنا کر اس پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔حکومت کام کرنے کی جگہ پر خواتین کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے جن افراد پر ہراساں کرنے کے الزامات لگے ان کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔بدھ کے روز قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ سرکاری ٹی وی میں خواتین اینکرز کی جن افسران کے خلاف شکایت تھی وہ اس دن کے بعد اپنی سیٹ پر نہیں آئے جبکہ اینکرز اپنا پروگرام کرتی رہیں۔انہوں نے کہا کہ انکوائری ہو رہی ہے حکومت کی کام کے مقام پر خواتین کو جنسی طور پرہراساں کرنے کے حوالے سے زیروٹالرسن ہے اسی طرح سے ایک واقعہ میں افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔شازیہ مری کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ میں نے جو کچھ اس ہاؤس میں کہا اس پر قائم ہوں۔ہماری حکومت ملک میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کر رہی ہے 23 جنوری 2017ء کو خواتین اینکرز پر پابندی جنسی طور پرہراساں کرنے کے حوالے سے نہیں لگایا گیا۔ابھی انکوائری کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل نہیں کیں۔دونوں اینکرز ایک پرائیویٹ چینل پر گئیں اور انکوائری کمیٹی پر بات کی۔ اس پر ڈسپلنری ایکشن لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے حکومت کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔ پوری پارلیمنٹ خواتین کے ساتھ ہے خواتین کے حوالے سے کسی قسم کی جانبداری قابل برداشت نہیں۔حکومت خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کررہی ہے کسی صورت یہ برداشت نہیں کیا جائے گا کہ خواتین کو ہراساں کیاجائے اور جنسی طور پر ہراساں کرنا تو کبھی بھی قبول نہیں کیاجائے گا۔عذرافضل پیچو ہو کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ تحقیقاتی کمیٹی سے جب غیر مہذب سوالات ہوئے تو ہم نے کمیٹی کے اراکین کو تبدیل کر کے وزارت اطلاعات سے نئے اراکین کو شامل کیا جوخواتین اپنے گھروں سے نکل کر آتی ہیں ان کو تحفظ دیں گے کمیٹی کی تحقیقات سے پہلے جانبداری کی بات نہ کی جائے ڈاکٹر شازیہ صوبیہ کے سوال پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ واقعات بار بار کیوں ہو رہے ہیں پی ٹی وی کے ماحول میں لگتا ہے کہ ایسے واقعات ہو رہے ہیں جسکی وجہ سے شکایات آ رہی ہیں مکمل منصوبہ تیار کر لیا ہے جس پر عمل بھی شروع ہے کہ جیسا ماحول دوسرے اداروں میں ہے ویسا ہی خواتین کو اچھا ماحول ریاستی اداروں میں دیا جانا چاہیے۔ایک جامع منصوبے پر خواتین کو اچھا ماحول دینے پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes