مقبوضہ کشمیر، مظالم کے خلاف طلباء کا احتجاج جاری

Published on April 20, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 416)      No Comments


سرینگر (یو این پی)مقبوضہ کشمیر میں طلباء نے بدھ کو مسلسل پانچویں روز بھی بھارت کے خلا ف اور آزادی کے حق میں مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا۔ مظاہرے کرنے والوں میں سکول جانے والے بچوں سے لیکر ڈاکٹریٹ کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء شامل ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شمالی اور وسطی کشمیر کے مختلف مقامات پر بھارتی فوجیوں اور طلباء کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔ طلباء مختلف کالجوں میں بھارتی فورسز کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کیخلاف احتجاج کر رہے تھے۔ ہائیر سیکنڈری سکول پلہالن اور اجس بانڈی پورہ کے طلباء نے بطور احتجاج سرینگر بارہمولہ شاہرہ بلاک کر دی۔ دلنہ ، نادی ہل، کنگن اور کے تعلیمی اداروں کے طلباء نے سڑکوں پر مارچ کیااور احتجاجی دھرنے دیے۔ بھارتی فورسز نے مظاہرے کرنے والے طلباء کیخلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے سبب متعدد طلباء زخمی ہو گئے۔ بھارتی فورسز کے مظالم کیخلاف کشمیریونیورسٹی کے طلباء نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ تعلیمی اداروں کو میدان جنگ میں تبدیل کر دیاگیا ہے اور نوجوانوں کو بدترین ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے طلباء کے ساتھ ظالمانہ رویہ اختیار کرنے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کی مذمت کی۔ جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے سرینگر کے ایک ہسپتال جاکر زخمی طلباء کی عیادت کی ۔انہوں نے شدید زخمی ہونیوالی طالبہ اقرا صدیق کی بھی صحت کے بارے میں دریافت کیا ۔ وہ سرینگر میں بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے اہلکار کا پتھر لگنے سے شدید زخمی ہو گئی تھی ۔یاسین ملک نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی غیر قانونی نظربندی کی بھی مذمت کی۔ ادھربیس سالہ کشمیری نوجوان مظفر احمد میر جو چند روز قبل بھارتی فوجیوں کی فائرنگ میں زخمی ہوگیا تھا سرینگر کے ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ نوجوان کی وفات کی خبر پھیلتے ہی ضلع گاندربل میں نوجوانوں نے احتجاجی مظاہرے اور ہڑتال کی ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری شبیر احمد شاہ اور سکھ انٹیلیکچول سرکل، شرومنی اکالی دل ، انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن، سکھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور سکھ یوتھ آف جموں و کشمیرسمیت سکھوں کی متعدد تنظیموں نے نہتے کشمیریوں کے قتل عام اور بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ دریں اثناء بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیرمیں جاری عوامی انتفادہ سے نمٹنے کیلئے اسپیشل پولیس آفیسرز کے نام پردس ہزارقاتل اہلکاروں کی بھرتی کی منظوری دیدی ہے ۔یہ انکشاف بھارتی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کی گئی سالانہ رپورٹ کیا گیا ہے۔کشمیری حریت قیادت اسپیشل پولیس آفیسرز کی تقرری کو کشمیریوں کوایک دوسرے سے لڑانے کی بھارتی سازش کاحصہ قراردے رہی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes