پانامہ فیصلے کا اردو ترجمہ عمران خان کو پیش

Published on May 18, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 334)      No Comments


پشاور(یو این پی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے پانامہ فیصلے کا اردو ترجمہ پارٹی چئیرمین عمران خان کو پیش کر دیا، فیصلے کے اردو ترجمے کے بعد پی ٹی آئی نے تمام علاقائی زبانوں میں بھی ترجمہ جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے پانامہ کیس فیصلے کا اردو ترجمہ شائع کیا ہے۔ قوم تک پہنچانے کے لیے تمام علاقائی زبانوں میں بھی اس کا ترجمہ کیا جائے گا۔ اور پھر یہ فیصلہ تمام لائبریریوں اور وزیر اعظم ہاؤس میں بھجوائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے وہ لوگ جنہوں نے فیصلہ کے بعد مٹھائیاں بانٹی تھیں ان سب کو بھی اردو ترجمہ بھجوایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ پڑھنے کے بعد بھی اگر لوگ نواز شریف کو ووٹ دیں گے تو ان کا اللہ حافظ ہی ہے۔ ایک ایسا شخص جو منی لانڈرنگ میں ملوث ہے وہ اس سال کا بھی بجٹ پیش کرے گا۔ فیصلے میں لکھا گیا ہے جن لوگوں کے پانامہ پیپرز میں نام آئے انہوں نے استعفے دیے۔ سارے ججز اس بات پر متفق ہیں کہ وزیر اعظم اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب نہیں دے سکے۔ عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوامی منصوبوں پر لگنے کے بجائے لندن دبئی اور پانامہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے ہمارے ملک میں کرپشن کی وجہ سے تعلیم صحت اور دیگر شعبوں کو کوئی ترقی نہی ہو رہی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہم جے آئی ٹی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جے آئی ٹی کی خبریں ذرائع سے آ رہی ہیں جن پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں یہ مقدمہ ذاتی نہیں پاکستان کی عوام کا مقدمہ ہے۔ اس مقدمے کا پاکستان کے عوام کو علم ہونا چاہئیے۔ہمیں امید کے بائیس مئی کو جو رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع ہو گی وہ پبلک کی جائے گی تاکہ معلوم ہو کہ تحقیقات میں کیا پیش رفت ہوئی ہے۔ساٹھ دن بہت ہیں تحقیقات مکمل ہو جائیں گی۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے رکن اسمبلی مراد سعید نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے پانچوں اداروں کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ سعید احمد حدیبیہ پیپر مل اور منی لانڈرنگ کیس کا مرکزی کردار ہے اس کو کیوں نیشنل بینک کا صدر لگایا گیا ہم اس کے خلاف پارلیمنٹ میں بحث کریں گے ایک سوال کے جواب میں فواد چوہدری نے کہا کہ ہم جے آئی ٹی سے صرف شفافیت چاہتے ہیں۔ ڈان لیکس اور ماڈل ٹاون رپورٹس کو تالے لگا دیئے گئے ہیں اس طرح کی تحقیقات پانامہ کیس کی نہیں ہونی چاہییں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy