پاکستان ہومیو پیتھک آرگنا ئزیشن کے زیر اہتمام سیمینار

Published on May 31, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 1,014)      No Comments

لاہور(رپورٹ مقصود انجم کمبوہ )ہو میو پیتھی ایک ایسا سائینٹفک نظام ہے جو ہر نوع کی مرض کے علاج کے لئے استعال ہوتا ہے اس طریقہ علاج کے موجد ہا نیمن نے شب وروز تحقیق کے بعد اس کے ثمرات سے عوام الناس کو فیض یاب کروایا اس طریقہ علاج کے بارے میں مختلف قسم کی رائے دی جاتی ہے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس طریقہ علاج سے فوری کام نہیں چلتا آہستہ آہستہ اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ بعض معالجوں نے اس کے سحر انگیز اثرات کی آگاہی دی ہے اُ ن کا کہنا ہے کہ میڈیسن کت دو قطرے زبان پر ڈالئے اور پھر دیکھئے کیا ہوتا ہے یہ میرے بھی مشاہدے میں آیا ہے کہ ایک مریض کیپیٹ میں شدید درد تھا وہ چیخ و پکار کررہا تھا جی میں مرگیا مجھے بچالو میں نے کہا کہ کالو سنتھ ایک ہزار کے دو قطرے منہ میں ڈال ابھی شیشی الماری میں رکھ نہیں پایا تھا کہ وہ ا ٹھ کر بیٹھ گیا اور اس طریقہ علاج کو جادو کا نام دینے لگا اسی طرح میرے ایک عزیز نے مجھ سے رابطہ کیا اور بتایا کہ کافی دیر سے سردیوں کی راتوں کو بھی بغیر لحاف کے سورہا ہوں کچھ کیجئے گا میں نے اسے سلفر 200کی دو خوراکیں دیں اس نے دوسرے دن مجھے بتایا کہ سر جی ! ایک خوراک نے جادوئی اثر کیا اور میں نے لحاف اوڑھ لیا اسطرح کی ان گنت مثالیں ہیں مگر قارئین کو یہ بتانا مقصود تھا کہ یہ طریقہ علاج کسی دوسرے طریقہ علاج سے کمتر نہیں ہے اس طریقہ علاج سے میں نے کئی ایک لاعلاج مریضوں کا علاج کیا ہے جو آج بھی مجھے دعائیں دیتے ہیں یہ طریقہ علاج بہت آسان بھی نہیں ہے کہ کوئی معالج یہ کہے کہ اسے اس پر عبور حاصل ہے بعض ایسی ادویات ہیں جن کا مریض کی مرض سے تعلق نہیں ہوتا صرف ایک ایسی علامت کو دیکھا جاتا ہے جو مریض کی پرانی سے پرانی مرض کو ایک آدھ خوراک سے روبہ صحت کردیتا ہے گذشتہ اتوار شاہدہ لاہور کے ایک میرج ہال “یورک ایسڈ “کے بارے میں سیمنار تھا جس میں پنجاب بھر کے معروف ہومیو ڈاکٹر ز شریک تھے ڈاکٹر ندیم الرحمٰن نے “یورک ایسڈ “پر ایک جامعہ لیکچر دیا اور اپنے تجربات و مشاہدات کے بارے میں قارئین قارئین کے علم میں اضافہ کیا انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی بد پرہیزی سے یورک ایسڈ اپنا کام دکھاتا ہے جوڑوں کا درد روز بروز ترقی کرتا جارہا ہے ہر دوسرا تیسرا شخص جوڑوں کے درد کا شکار نظر آتا ہے مگر اسے یہ ہرگز معلوم نہیں ہوتا کہ کونسی غذا سے اس کا مسئلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے آج کل ہمارے لوگ چائے اور بوتلوں کا عام استعمال کرتے ہیں اور پھر ایک آدھ نہیں کئی کئی بار اپنے پیٹ کو بھر تے چلے جاتے ہیں اور پھر ڈاکٹر سے شکایت کرتے ہیں کہ اس کے جوڑوں میں درد کی شدت بڑھتی چلی جارہی ہے بہت سی دالیں اور سبزیاں ایسی ہیں جو یورک ایسڈ کا باعث بنتی ہیں لیکن وہ ہماری پسندیدہ غذائیں ہوتی ہیں بادی سبزیوں میں آلو اور گو بھی ہیں بڑا گوشت یورک ایسڈ کا خزانہ ہے برائلر بھی مسئلہ پیدا کرتا ہے اس طرح اور بھی کئی ایک غذائیں اور مشروبات ہیں جو کے بے جار استعمال سے یورک ایسڈ جسم میں داخل ہوکر ہل چل مچا دیتا ہے گردوں میں پتھری بھی پیدا کرتا ہے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جو لوگ پانی کا کم استعمال کرتے ہیں وہ یورک ایسڈ سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اس لئے سردی ہو گرمی پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال صحت کے لئے ضروری ہے پیاس نہ بھی ہو تو دوائی سمجھ کر پانی پیا جائے علاج کے لئے نیم حکیم ڈاکٹروں اور حکیموں سے پرہیز کیا جانا چاہئیے یہ سیمنار پاکستان ہومیو پیتھک آرگنا ئزیشن کے تحت منعقد ہوا لاہور ، شیخوپورہ ، چیچا وطنی ، راولپنڈی ، قصور ، چونیاں اور کوٹرادھا کشن سے سینکڑوں ڈاکٹروں نے شرکت کی اور نامور ڈاکٹروں نے ہومیو پیتھک ڈاکٹروں کے مسائل اجاگر کیا اور حکومت وقت سے ان کے جامع حل کے لئے اپیل بھی کی آرگنائزیشن کے کلیدی عہدیدار ڈاکٹر غفور نے ڈاکٹروں کی مشکلات و مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمیں اتحاد کرنا ہوگا اور حکومت وقت کو اپنے مسائل سے آگاہ کرنا ہو گا بعض ڈاکٹروں نے ہومیو پیتھک طریقہ علاج کے موجد ڈاکٹر ہانیمن کی زندگی پر بھی روشنی ڈالی اور سوالات و جوابات کے ذریعے ڈاکٹروں میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے اس طرح “ڈاکٹر ہانیمن ڈے “بھی منایا گیا آخر میں کارکردگی کی بنیاد پر مختلف ڈاکٹروں میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں بعد ازاں بریانی اور بوتلوں سے شرکاء کی تواضع عمل میں لائی گئی جہاں تک مجھے علم ہے کہ اس آرگنائزیشن کر روحِ رواں ڈاکٹر احمد بھٹی ڈاکٹروں کی تعلیمی استعداد کو بڑھانے میں شب و روز مصروف ہیں انہوں نے ہومیو ڈاکٹروں میں خود اعتمادی کو فروغ دیا ہے ورنہ ان ڈاکٹروں کا جاہل اور اوچڑ کہا جارہا تھا آج یہ لوگ بڑے فخر سے خود کو ہومیو ڈاکٹر کہلواتے ہیں بلا شبہ ڈاکٹر احمد بھٹی کی صلاحیتوں نے ڈاکٹروں کی علمی تربیت کو چار چاند لگائے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی عمر دراز کرے آمین ثمہٰ آمین ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes