کشمیر کی متنازعہ حیثیت تسلیم نہ ہونے تک مذاکرات ناممکن،جن سنگھیوں کے سامنے سرنڈر نہیں کرینگے، علی گیلانی

Published on June 2, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 466)      No Comments


سرینگر (یو این پی) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت جب تک کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو غیر مبہم الفاظ میں تسلیم نہیں کرتا اور اپنی افواج کا جموں کشمیر سے انخلا شروع نہیں کرتا، تب تک اس کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت ہوگی اور نہ کشمیری عوام اپنے حقِ خودارادیت سے دستبردار ہونے کے لیے تیار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں جو جنونی فرقہ پرست لوگ برسرِ اقتدار آگئے ہیں، وہ سیاسی بالیدگی دور اندیشی سے محروم ہیں اور ان میں کوئی بھی مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔ وینکٹا نائیڈو اور دوسرے بھارتی وزرا کے آئے روز کے بیانات پر اپنا پالیسی اسٹینڈ واضح کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور یہاں کے لوگ پچھلے 70سال سے اپنے حق خودارادیت کے لیے ایک جائز جدوجہد کررہے ہیں، البتہ بھارت کے موجودہ جن سنگھی حکمرانوں نے اس کو ایک ہندو مسلم مناقشے کے طور لیا ہے اور انہوں نے نہتے کشمیری مسلمانوں کے خلاف باضابطہ جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ گیلانی نے واضح کیا کہ ایسے جنونی لوگوں کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت نہیں ہوسکتی اور نہ ان کی دھمکیوں سے مرعوب ہوکر کشمیری قوم سرینڈر کرے گی۔ حریت چیئرمین نے واضح کیا کہ ہمارے سامنے آزادی یا موت کی صورت میں دو ہی آپشن موجود ہیں، کیونکہ زندہ رہنے کی صورت میں وہ ہم سے تب تک راضی نہیں ہوں گے، جب تک ہم ماتھے پر ٹیکا نہیں سجاتے اور زعفرانی لباس نہیں پہنتے۔ گیلانی نے البتہ امید ظاہر کی کہ کشمیری مسلمان ہر صورت میں ایمانی غیرت کا مظاہرہ کریں گے اور وہ ذلت اور بے غیرتی کی وہ زندگی کبھی بھی قبول نہیں کریں گے، جو جن سنگھیوں کی غلامی میں انہیں گزارنی پڑسکتی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Premium WordPress Themes