ہماری تین نسلوں کا احتساب کیا جارہا ہے، سرخرو ہوں گے، وزیراعظم

Published on June 15, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 286)      No Comments

اسلام آباد (یوا ین پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ انہوں نے پائی پائی کاحساب دے دیا ہے ، ہم پر سرکاری خزانے کی خرد برد یا کرپشن کے الزامات نہیں بلکہ شریف خاندان کے نجی وذاتی کاروبار اور معاملات کو الجھایا اور اچھالا جارہاہے، ملک میں شریف خاندان کے سواکوئی ایسا خاندان نہیں جس کی تین نسلوں کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو، نہ تو پہلے ہمارے دامن پر کرپشن کاکوئی داغ پایاگیا نہ اب ایسا ہو گا، مخالفین جتنے چاہے الزامات لگائیں، جتن کریں یا سازشیں ، وہ ناکام و نامراد رہیں گے،اگلے برس 20 کروڑ عوام کی بڑی عدالت اور بڑی جے آئی ٹی لگنے والی ہے جو 2013ء سے بھی زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ ہمارے حق میں فیصلہ کرے گی، آئین عوام کی حکمرانی کا نام ہے، جمہوریت عوام کے فیصلوں کے احترام کا نام ہے، عوام کے فیصلوں کو روند کرمخصوص ایجنڈے چلانے والی فیکٹریاں بند نہ ہوئیں تو آئین و جہوریت ہی نہیں خدانخواستہ ملک کی سلامتی بھی خطرے میں پڑ جائے گی، ملک سازشوں اور تماشوں کی بھاری قیمت ادا کرچکا ہے، وقت آگیا ہے کہ حق و سچ کا علم حقیقی معنی میں بلند ہو، اب ہم تاریخ کا پہیہ پیچھے کی طرف موڑنے نہیں دیں گے، وہ زمانے گئے جب سب کچھ پردوں کے پیچھے چھپا رہتا تھا اب کٹھ پتلیوں کے کھیل نہیں کھیلے جاسکتے۔یو این پی کے مطابق جمعرات کو یہاں پانامہ دستاویزات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہونے کے بعد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر تقریباً تین گھنٹوں سے منتظر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے اپنا مؤقف پیش کر کے آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میرے تمام اثاثوں اور وسائل کی دستاویزات پہلے ہی متعلقہ اداروں بشمول سپریم کورٹ کے پاس موجودہیں ، آج میں نے ایک بار پھر یہ ساری دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں سمجھتا ہوں کہ آئین اور قانون کی سربلندی کے حوالے سے آج کا دن سنگ میل کادرجہ رکھتا ہے۔ میری حکومت اور میرے سارے خاندان نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کردیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سوا سال پہلے پانامہ لیکس کا معاملہ سامنے آتے ہی انہوں نے سپریم کورٹ کے جج صاحبان پر مشتمل کمیشن قائم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اگر ان کی پیشکش کو سیاسی تماشوں اور سازشوں کی نذر نہ کیا جاتا تو یہ معاملہ اب تک ختم ہو چکا ہوتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے پائی پائی کا حساب دے دیا ہے ، میرے احتساب کاسلسلہ میری پیدائش سے پہلے 1936ء سے شروع ہوکر آئندہ نسلوں تک پھیلا ہواہے ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ کیا اس ملک میں کوئی ایسا خاندان ہے جس کی تین نسلوں کا ایسا بے رحمانہ احتساب ہوا ہو؟ انہوں نے کہاکہ ہمارا احتساب سیاسی مخالفین پاکستان پیپلزپارٹی کے ہر دور میں ہوا ، 1972ء سے یہ سلسلہ شروع ہوا جب ہمارے اثاثے قومیائے گئے تب میں کالج سے فارغ التحصیل ہوا تھا۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے انتقام کی بھی لمبی کہانی ہے ۔ مشرف کی آمریت کے دور میں بھی ہمارا احتساب ہوا اور بے دردی سے ہوا، ہمارے گھروں تک پرقبضہ جمالیا گیا، اگر بار بار لگنے والے الزامات میں سچائی ہوتی تو مشرف کو میرے خلاف ہائی جیکنگ کے جھوٹے مقدمے کا سہارا نہ لینا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے مجھے وزارت عظمیٰ کے منصب پر بٹھایا ہے اور میں نے اپنی حکومت میں اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کردیا۔ نہ پہلے ہمارے دامن پر کرپشن کا داغ پایاگیا نہ اب ایسا ہو گا۔ ہمارے مخالفین جتنے چاہے الزامات لگا لیں، جتنے جتن کرلیں ، سازشیں کرلیں وہ انشاء اللہ ناکام ونامراد رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ میں پنجاب کا وزیراعلیٰ رہا ، تین بار وزیر اعظم منتخب ہوا ،اربوں کھربوں کے منصوبے میری منظوری سے ہوئے ہیں، میرے موجودہ دور میں اتنی سرمایہ کاری ہوئی جتنی 65سالوں میں نہیں ہوئی۔ مخالفین تمام کوششوں کے باوجود کرپشن ، بد عنوانی ، کک بیکس یا کمیشن کاکوئی ایک معاملہ بھی، الزام کی حد تک بھی سامنے نہیں لا سکے۔ انہوں نے کہا کہ عوام پر واضح ہونا چاہیے کہ جو کچھ ہورہا ہے اس کا سرکاری خزانے کی خرد برد یا کرپشن کے کسی الزام سے دور کا بھی تعلق نہیں۔ یہ بات نوٹ کرنے کی ہے کہ ہم پرکوئی کرپشن کا الزام نہیں ہے، جس کی تحقیقات ہو رہی ہیں نہ ہی اس کا قومی خزانے سے تعلق ہے بلکہ ہمارے خاندان کے نجی و ذاتی کاروبار اور اس کے معاملات کو الجھایا اور اچھالاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری خزانے سے اس معاملے کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ چند دن میں جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آجائے گی، عدالت کا فیصلہ بھی آجائے گا لیکن ہم سب کو یاد رکھنا چاہیے کہ ایک بڑی جے آئی ٹی بھی بیٹھنے والی ہے، ایک بڑی عدالت بھی لگنے والی ہے،20 کروڑ عوام کی عدالت اور جے آئی ٹی، جس کے سامنے ہم سب کو پیش ہونا ہے۔ ان سب کو چھوڑیے، ایک عدالت خدائے بزرگ و برتر کی بھی ہے جو ظاہر کو بھی جانتا ہے اور باطن کو بھی اور کسی جے آئی ٹی کا محتاج نہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں ہروقت اس جے آئی ٹی میں حاضری کی فکر رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سازشوں اور تماشوں کی بہت بھاری قیمت ادا کرچکا ہے، وقت آگیا ہے کہ حق اور سچ کا علم حقیقی معنوں میں بلند ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں جے آئی ٹی میں صرف اس لئے پیش ہوا ہوں کیونکہ وزیراعظم سمیت ہم سب قانون اور آئین کے سامنے جواب دہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین عوام کی حکمرانی کا نام ہے، جمہوریت عوام کے فیصلوں کے احترام کا نام ہے۔ عوام کے فیصلوں کو روند کر مخصوص ایجنڈے چلانے والی فیکٹریاں اگربند نہ ہوئیں تو آئین اور جمہوریت ہی نہیں خدانخواستہ ملکی سلامتی بھی خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میراخاندان انشاء اللہ اگلے سال بیٹھنے والی عوام کی جے آئی ٹی اور عدالت میں سرخرو ہوں گے اور یہ بڑی جے آئی ٹی اور عدالت 2013 سے زیادہ جوش و جذبہ کے ساتھ ہمارے حق میں فیصلہ کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ میں واضح کردوں کہ اب ہم تاریخ کا پہیہ پیچھے کی طرف موڑنے نہیں دیں گے۔ وہ زمانے گئے جب سب کچھ پردوں کے پیچھے چھپا رہتا تھا اب کٹھ پتلیوں کے کھیل نہیں کھیلے جاسکتے۔ انہوں نے کہاکہ وہ اور بھی بہت کچھ کہنا چاہتے ہیں جو آنے والے دنوں میں آپ سے اور قوم سے بھی کہوں گا۔آپ کے ذہنوں میں بہت سے سوال ہوں گے اور میرے پاس بھی کہنے کے لئے بہت کچھ ہے لیکن اسے کسی اور موقع کے لئے اٹھارکھتے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Themes