مریم نواز اپنے والد کے تماشے کی فرنٹ وومن، انکے نام پر آف شور کمپنیوں میں قومی پیسہ چھپایا گیا،تحریک انصاف

Published on July 5, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 241)      No Comments

جے آئی ٹی نے وزیراعظم کی دوسری صاحبزادی کو کیوں طلب نہیں کیا؟کیا بیٹیوں کے نام پر چوری کرنا جائز ہے
اسٹیبلشمنٹ کے پنگھوڑے میں پیدا ہونیوالے آج کہہ رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ نواز شریف کے خلاف سازشیں کررہی ہے
(ن)لیگ والے جے آئی ٹی ممبران کو ڈرادھمکا کے اپنی مرضی کی رپورٹ تیار نہیں کراسکتے،
سپریم کورٹ کو ان دھمکیوں کا ازخود نوٹس لینا چاہیے، مریم نواز کے پروٹوکول پر سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے خرچ کئے گئے،
بتایا جائے انتظامیہ نے ہزاروں اہلکارکس قانون کے تحت تعینات کئے؟
عوام اب بیدار ہوگئی ہے پانامہ پیپرزنے لوگوں کو جگا دیا ، ملک کے سب سے طاقتور خاندان کا احتساب ہورہا ہے
شاہ محمود قریشی ،شفقت محمود ،فواد چوہدری ،بابر اعوان کا خطاب و میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد/لاہور /کراچی(یو این پی)تحریک انصاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ مریم نواز اپنے والد نوازشریف کے تماشے کی ’’فرنٹ وومن‘‘ ہیں ، ان کے نام پر آف شور کمپنیوں میں قومی پیسہ چھپایا گیا،جے آئی ٹی نے وزیراعظم کی دوسری صاحبزادی کو کیوں طلب نہیں کیا؟کیا بیٹیوں کے نام پر چوری کرنا جائز ہے، اسٹیبلشمنٹ کے پنگھوڑے میں پیدا ہونیوالے آج کہہ رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ نواز شریف کے خلاف سازشیں کررہی ہے،(ن)لیگ والے جے آئی ٹی ممبران کو ڈرادھمکا کے اپنی مرضی کی رپورٹ تیار نہیں کراسکتے،سپریم کورٹ کو ان دھمکیوں کا ازخود نوٹس لینا چاہیے، مریم نواز کے پروٹوکول پر سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے خرچ کئے گئے، بتایا جائے کہ انتظامیہ نے ہزاروں اہلکارکس قانون کے تحت تعینات کئے؟ عوام اب بیدار ہوگئی ہے پانامہ پیپرزنے لوگوں کو جگا دیا ہے ، ملک کے سب سے طاقتور خاندان کا احتساب ہورہا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام اب بیدار ہوگئی ہے پانامہ پیپرزنے لوگوں کو جگا دیا ہے ، ملک کے سب سے طاقتور خاندان کا احتساب ہورہا ہے نیب کے پاس سندھ میں کرپشن کو بے نقاب کرنے کو جو اختیار تھا وہ سندھ حکومت نے واپس لے لیا ہے اگر قانون میں کوئی کمزوری ہے تو اس میں اصلاح کریں کرپٹ لوگوں کوکھلی چھوٹ دینا عوام کیساتھ مذاق اور ظلم ہے ۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں لوگوں کو لڑا کر اپنا سیاسی وجود منواتی ہیں لیکن تحریک انصاف ان کے برعکس سوچ اور وفاق کی جماعت ہے تحریک انصاف قوم کو فرقاواریت اور لسانیت پر تقسیم نہیں کرنا چاہتی ،ہم پنجاب میں بیٹھ کر جب کراچی کو دیکھتے ہیں تو ہمیں بہت دکھ ہوتا ہے کراچی جوکہ پورے پاکستان کو اپنے اندر سمو لیتا تھا خیبر سے لیکر اندرون سندھ تک لوگ یہاں روزگار کی تلاش میں آتے تھے لیکن آج وہ کراچی مایوس دکھائی دے رہا ہے کراچی کے لوگوں میں بیچینی ہے جس کی وجہ عوام کو بنیادی سہولیات سے دور رکھنا ہے ،کراچی میں روزگار ، صحت ، پینے کا پنی ، سڑکیں سب ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اگر رینجرز نہ ہوتی اور صرف پولیس کی مدد لی جاتی تو سندھ کے حالات کبھی نہیں بھتر ہوتے پولیس کی یہ حالت کے سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کو بے اختیار کرکے رکھا ہوا ہے ،آئی جی کو اختیارات سے محروم کرنے کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے میرٹ کو ترجیح دی اور جیالوں کو بھرتی کرنے سے انکار کیا اور میرٹ پر لوگ بھرتی کیے ، کرپشن کے خلاف پاکستان کی عوام بیدار ہوگئی ہے پانامہ پیپرزنے لوگوں کو جگا دیا ہے اور آج پورے پاکستان میں احتساب ہورہا ہے اور ملک کے سب سے طاقتور خاندان کا احتساب ہورہا ہے نیب کے پاس سندھ میں کرپشن کو بے نقاب کرنے کو جو اختیار تھا وہ سندھ حکومت نے واپس لے لیا ہے اگر قانون میں کوئی کمزوری ہے تو اس میں اصلاح کریں کرپٹ لوگوں کوکھلی چھوٹ دینا عوام کیساتھ مذاق اور ظلم ہے ، سندھ حکومت نے پورے وسائل اس حلقے میں جھونک دیے میٹروپولیٹن سٹی کے منتخب ناظمین ، چیئرمین کو وسائل دینے کی بجائے پیپلزپارٹی کی اشتہاری مہم پر خرچ کیے جارہے ہیں ،اگر یہ پیسہ کراچی کی عوام پر لگایا جاتا تو کراچی کی آج یہ کیفیت نہ ہوتی حلقے میں کچرے اور کوڑے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں کے ایم سی اور میئر کہیں ظاہر نہیں ان کی مشینری کہیں متحرک نظر نہیں آرہی سندھ کی حکومت بھی غفلت کی نیند سورہی ہے ،جب کراچی پر خوف کے بادل چھائے ہوئی تھے اس وقت ایک شخص اپنی جان ہتھیلی پررکھ کر آیا اس کا نام ہے عمران خان ۔نجیب ہارون کا انتخابی نشان تبدیلی کی علامت ہے کراچی والے 9جولائی کو نئے کراچی کی بنیاد رکھیں گے ۔ کراچی کے لوگوں کو خوشخبری دیتا ہوں کہ پنجاب میں دور دور تک پیپلزپارٹی دکھائی نہیں دے رہی جو 40سال تک پیپلزپارٹی کے ساتھ رہے جنہیں ضیاء الحق کے کوڑے اور مشرف کا دور نہیں بدل سکا وہ لوگ آج تحریک انصاف میں شامل ہورہے ہیں ۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شفقت محمود نے کہا کہ مریم نواز نے پہلے اپنے اثاثوں سے انکار کیا لیکن پھر ان کے نام پر زمینیں اور دیگر اثاثے سامنے آگئے ،وزیراعظم نواز شریف کی دوسری بیٹی کو جے آئی ٹی نے کیوں طلب نہیں کیا ،انہیں اس لیے طلب نہیں کیا گیا کیونکہ انہوں نے کوئی بات نہیں کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ لیگی رہنما جے آئی ٹی کے ممبران کو ڈ را دھمکا کر یہ پیغام دے رہے ہیں کہ اگر ہمارے خلاف فیصلہ آیا تو حسا ب کریں گے ۔سپریم کورٹ کو لیگی رہنماؤں کی ان دھمکیوں کا نوٹس لینا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنے عہدے کا فائدہ اٹھا کر جے آئی ٹی ممبران پر دباو ڈال رہے ہیں ،اسی لیے ہم نے پہلے کہا تھا کہ نواز شریف کا اپنے عہدے سے الگ ہو نا چاہیے ۔ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے جے آئی ٹی کو ڈرانے کے ساتھ ساتھ نئی منطق شروع کردی ہے کہ ہمارے پر کوئی چارج ہی نہیں ہے ،ایک سال سے شریف خاندان کو یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ چارج کیا ہے ۔شفقت محمود نے کہا کہ مریم نواز کہتی ہیں کہ جے آئی ٹی نے مجھے کس لیے بلا یا ہے ؟،مریم نواز نے پہلے کہا کہ میری ملک سے باہر اور اندر کوئی جائیداد نہیں ہے لیکن جب تفصیل سامنے آئی تو وہ کمپنیوں کی ڈائریکٹر بھی تھیں ،ان کے نام پر شیئر بھی ہیں ،ان کی زمینیں بھی ہیں اور حقائق یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ نیلسن اور نیسکول کی بینفشری آنر بھی ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ مریم نواز کو اس لیے بلا یا کہ انہوں نے پہلے غلط بیانی سے کام لیا ورنہ نواز شریف کی ایک اوربیٹی بھی ہے جس کی شادی اسحاق ڈار کے بیٹے سے ہوئی تھی ،وزیراعظم کی اس بیٹی کو کسی نے کیوں نہیں بلا یا ؟۔شفقت محمود نے کہا کہ نواز شریف کی دوسری بیٹی کو اس لیے نہیں بلا یا گیا کیونکہ انہوں نے کوئی بات نہیں کی اسی وجہ سے ان کا نام بھی کہیں نہیں ہے اور نہ ہی انہیں طلب کرنے کی ضرورت پیش آئی ۔انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدر سے جے آئی ٹی نے کچھ سوالات کیے تو انہوں نے کہا کہ اس بات کا علم میری بیوی کو بہتر ہو گا ،اس وجہ سے بھی مریم نواز کو طلب کیا گیا ۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے (ن)لیگ سے سوال کیا کہ اس کے خلاف کون سازشیں کررہا ہے، کیا وہ حکومت میں نہیں اور ادارے اس کے کنٹرول میں نہیں۔ شریف خاندان نے اداروں کو تباہ و برباد کردیا، اپنے من پسند لوگوں کو اداروں کا سربراہ بنایا گیا اور پورے پاکستان کو پیسہ کمانے کی فیکٹری کے طور پر چلایا گیا، نواز شریف پر معمولی سا الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے اربوں روپے چوری کرنے کے بعد منی لانڈرنگ کرکے باہر بھجوادیے اور بچوں کے نام پر جائیدادیں بنائیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز اپنے والد کے تماشے کی فرنٹ وومن ہیں، ان کے نام پر آف شور کمپنیوں میں پیسہ چھپایا گیا، وہ آف شور کمپنیوں کے ڈائریکٹرز کا انتخاب کرتی تھیں، ان کے نام پر چوری کا پیسا کیوں رکھا گیا، کیا بیٹیوں کے نام پر چوری کرنا جائز ہے۔ ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کی پیشی ان کے بھائی حسین نواز کی وجہ سے ہورہی ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت نے تین نسلوں کا نہیں صرف نواز شریف کا حساب مانگا تھا، تینوں نسلوں کا حساب شریف خاندان نے خود دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے نواز شریف سے 1993 سے 2006 کے درمیانی دور کا حساب مانگا تھا کہ اور لندن کے پارک لین اپارٹمنٹس کی مالک نیلسن اور نیسکول کمپنیوں کے کاغذات مانگے تھے۔فواد چوہدری کے مطابق نواز شریف نے پہلے خود کو بچانے کے اپنے بچوں کو ملوث کیا اور ان کے بیٹے نے بہن اور دادا کو ملوث کرلیا، شریف خاندان نے تینوں نسلیں خود ہی سامنے کھول کر رکھ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر سارا الزام اپنے دادا میاں شریف کے سر دھر دیا اور بتایا کہ نواز شریف کی پارلیمنٹ میں کہی گئی بات درست نہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حسین نواز نے بتایا کہ ہم نے لندن اپارٹمنٹس گلف اسٹیل یا سعودی عرب کی اسٹیل مل سے نہیں لگائے بلکہ جاسم فیملی سے تعلق رکھنے والے قطری شہری کے ساتھ سرمایہ کاری کرکے خریدے۔ان کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کے پاسپورٹ پر قطر کا کوئی ویزا نہیں، شریف خاندان نے ایسی سرمایہ کاری کی جس کا کوئی منی ٹریل موجود نہیں۔مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کو حکمران جماعت مسلم لیگ(ن)کے سیاسی جنازے کا آغازقرار دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی سیاسی موت واقع ہوگئی ہے، اب صرف آخری رسومات ہونا باقی ہیں۔دانیال عزیز کو پرویز مشرف کا دست راست قرار دے کر کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ‘2001 سے 2009 تک مارشل لا کی حکومت کے نیشنل ری کنسٹرکشن بیورو کے سربراہ اور اسٹیبلشمنٹ کے سب سے بڑے پروردہ بتاتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ حکومت کے خلاف سازشیں کررہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے پنگھوڑے میں پیدا ہونے والے لوگ آج کہتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نواز شریف کے خلاف سازشیں کررہی ہے۔ریمنڈ ڈیوس کی حال ہی میں منظرعام پر آنے والی کتاب پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دانیال عزیز ریمنڈ ڈیوس کی کتاب میں سامنے آنے والے ناموں پر کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں، ان کی سہولت کے لیے اس کتاب کا اردو ترجمہ کروائیں گے کیونکہ اس کتاب میں ریمنڈ ڈیوس نے نواز شریف اور شہباز شریف کے کردار کا خصوصی ذکر کیا ہے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ نہ انگریزی میں آنے والے فیصلے پڑھتے ہیں نہ ہی کتاب، میری سپریم کورٹ سے درخواست ہوگی کہ اگلا فیصلہ اردو میں جاری کریں۔دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میڈیا نے کہا تھا کہ وزیراعظم کے ان کے عہدے پر رہتے ہوئے آزادانہ تفتیش ممکن نہیں،اور آج مریم نواز کے پروٹوکول سے ثابت ہوگیا، وزیر اعظم کی بیٹی جے آئی ٹی کے سامنے اپنے اور اپنے خاندان پر لگے کرپشن کے الزامات کا دفاع کرنے پیش ہوئیں، قوم جاننا چاہتی ہے کہ کس قانون کے تحت حکومت نے اسلام آباد کے لاکھوں شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کر کے ان کے راستے بند کئے، پاکستان کے قانون کے تحت صرف صدر وزیراعظم آرمی چیف اور دیگر چند عہدوں کے لیئے سیکیورٹی کی خاطر اس سہولت کی اجازت ہے، مریم نواز کے اس پروٹوکول پر سرکاری کروڑوں کا قانون کے تحت خرچ کئے گئے، بتایا جائے کہ اتظامیہ نے ہزاروں اہلکارکس قانون کے تحت تعینات کئے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Premium WordPress Themes