پاناما اورجیلوں سے ڈرنے والے تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے،آصف علی زرداری

Published on July 5, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 368)      No Comments


آنے والے الیکشن میں ’’بلے‘‘ کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا،فائدہ پیپلز پارٹی کو ہو گا،میرا اور آصفہ کا جھگڑا چل رہا ہے
وہ لیاری سے کھڑی ہونا چاہتی ہے میں نواب شاہ سے اسے الیکشن لڑانا چاہتا ہوں ،ہم ملکی بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں
مارشل لا مائنڈ سیٹ کا تسلسل نہیں ہوتاجبکہ جمہوری مائنڈ سیٹ کا تسلسل ہوتا ہے،سابق صدر کا دادو میں تقریب سے خطاب
دادو(یو این پی) سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پاناما اورجیلوں سے ڈرنے والے تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے،آنے والے الیکشن میں ’’بلے‘‘ کو کوئی فائدہ نہیں ہو گا،حکمرانوں کو سی پیک کی سمجھ نہیں ،اپنے طور پر اس میں تبدیلی کر لی ہے،میرا اور آصفہ کا جھگڑا چل رہا ہے ، وہ لیاری سے کھڑی ہونا چاہتی ہے میں نواب شاہ سے اسے الیکشن لڑانا چاہتا ہوں ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے دادو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ آصف علی زرداری کا یونی ویژن نیوز سے کہنا ہے کہ آج کے دن جمہوریت پر شب خون مارا گیا تھا،ذوالفقار علی بھٹو نے وقت کی سپر پاور کو آپ کے زور پر للکارا تھا، بھٹو صاحب نے ملک سے باہر جانے سے منع کردیاتھااورکہا تھا کہ میں تاریخ میں زندہ رہوں گا۔مارشل لا مائنڈ سیٹ کا تسلسل نہیں ہوتاجبکہ جمہوری مائنڈ سیٹ کا تسلسل ہوتا ہے، کہا جارہا ہے کہ 70 سال کے بعد بھی پاکستان کے ترقی نہ کرنے کی وجہ یہ ہے کہ ملک میں 40 سال ایک خاص سوچ نے حکومت کی، اس سوچ کے حامل لوگوں کی پالیسیوں میں تسلسل نہیں ہوتا۔ہم پاکستان کی بقا کی جنگ ہم لڑتے رہیں گے۔زرداری نے کہا کہ ہم تنخواہوں میں مہنگائی کے حساب سے اضافہ کریں گیاور یہاں تو ایک اے ایس آئی بھی اختیارات دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے اختیارات تقسیم کر کے پارلیمنٹ کو مضبوط کیا ہے اور اگر میں نے اختیارات منتقل نہیں کیے ہوتے تو آج میاں صاحب وزیر اعظم نہیں ہوتے۔انہوں نے کہا کہ ان کو سی پیک کی سمجھ نہیں بلکہ انہوں نے تو اپنے طور پر سی پیک کو تھوڑا چینج کرکے اپنے طور پر چلانے کی کوشش کی ہے جبکہ سی پیک صرف گیم چینجر نہیں پورے خطے کو چینج کرے گا۔شریک چیئرمین نے کہا کہ میرا اور آصفہ کا جھگڑا چل رہا ہے ، وہ کہتی ہے کہ میں لیاری سے کھڑی ہوں گی میں کہتا ہوں نواب شاہ سے الیکشن لڑو۔انھوں نے کہا کہ جولوگ تاریخ میں زندہ نہیں رہنا چاہتے وہ جیل اورپاناما سے ڈرتے ہیں۔ 2008 میں ہمیں حکومت ملی تو1973 کا آئین بحال کیا، پارلیمنٹ کو اپنے اختیارات دیئے۔ وہ اگر ایسا نہ کرتے تو نواز شریف وزیراعظم نہیں صدر بن جاتے اور صدرکے خلاف کوئی ریفرنس نہیں بنتا کوئی کیس نہیں بنتا۔ عمران خان کو آئندہ الیکشن میں کوئی فائدہ نہیں ہوگا ، فائدہ ہوگا تو بس عوام کو ہوگا اور عوام پیپلز پارٹی ہے کیوں کہ کشمیر سمیت ملک بھر میں ہر جگہ پیپلز پارٹی ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ جمہوریت خرابیوں کو دورکرتی چلتی ہے، پیپلزپارٹی نے جمہوریت کوہمیشہ مضبوط کیا۔ ملک کو بڑی جمہوریت بنانا بے نظیر بھٹو کا خواب تھا، اب وہ نہیں مگران کی سوچ ہمارے ساتھ ہے، کارکنوں کے ہاتھ میں جمہوریت کا نعرہ ہے،، آنے والی نئی نسل کو ہم قیادت فراہم کریں گے۔ اچھے دن واپس آرہے ہیں، پاکستان بھی ایک طاقت ہوگا۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes