سارا ٹبر چوریاں کر رہا ہے ۔۔۔ نواز شریف ہی نہیں شہباز شریف اور اسحاق ڈار بھی مستعفی ہوں،عمران خان

Published on July 11, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 287)      No Comments


اگر جے آئی ٹی کی رپورٹ عمران نامہ ہے تو میں اسے کمپلینٹ سمجھتا ہوں، ثابت ہو گیا میں جو کہتا تھا وہی سچ ہے
ایاز صادق کو اگر اپنی عزت کا خیال ہے تو وہ بھی مستعفی ہو جائیں ،چیئرمین تحریک انصاف کی میڈیاسے گفتگو
اسلام آباد(یو این پی) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ انہوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ تفصیل سے پڑھی اور مشاورت کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اب وہ صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف ، اسحاق ڈار کا بھی استعفی مانگتے ہیں،سارا ٹبر چوریاں کر رہا ہے اور جھوٹ بول رہا ہے، اگر جے آئی ٹی کی رپورٹ عمران نامہ ہے تو میں اسے کمپلینٹ سمجھتا ہوں، ثابت ہو گیا میں جو کہتا تھا وہی سچ ہے ،حکومت اب نظرثانی درخواست دائر نہیں کر سکتی، اس کا وقت گزر چکا ہے ، ایاز صادق کو اگر اپنی عزت کا خیال ہے تو وہ بھی مستعفی ہو جائیں ۔یونی ویژن نیوز کے مطابق منگل کویہاں پارٹی رہنماؤں کے ساتھ مشاورتی اجلاس کے بعد بنی گالہ اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے ایک بار پھر شریف خاندان اور وزیر اعظم کو خوب آڑے ہاتھوں لیا ۔انہوں نے کہاکہ ایک منی لانڈرر نے ایس ای سی پی کے چیئرمین کا تقرر کیا، نیشنل بینک کے صدر سعید احمد کا تقرر کیا، ملک کا وزیرخزانہ وزیراعظم کے لیے منی لانڈرنگ کررہا ہے، وزیرخزانہ منی لانڈرنگ کا اعتراف کرچکے ہیں لہذا انہیں تو فوری طور پر استعفی دینا چاہیے کیوں کہ قومی خزانے پر ایک منی لانڈرر بیٹھا ہوا ہے۔ عمران خا ن نے کہ انہوں نے جے آئی ٹی کی رپورٹ تفصیل سے پڑھی اور مشاورت کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اب وہ صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف اور اسحاق ڈار کا بھی استعفی مانگتے ہیں کیوں کہ ملک کے خزانے پر ایک منی لانڈرنگ کرنے والا شخص بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارا ٹبر چوریاں کر رہا ہے اور جھوٹ بول رہا ہے، نواز شریف نے پارلیمنٹ اور جے آئی ٹی میں جھوٹ بولا، یہ سارا خاندان پکڑا گیا ہے رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آگئی ہے کہ شہباز شریف کا نام 80 کروڑ روپے کے سیٹلمنٹ میں آیا ہے، یہ پیسہ کہاں سے آیا تھا، یہ پیسہ منی لانڈرنگ کرکے باہر لے جایا گیا تھا۔ یہ جتنے بہانے بنائیں گے مزید ذلیل ہوں گے، ان کے استعفے کافی نہیں، ان کا گھر اڈیالہ جیل ہے، ان کے بچے اربوں پتی ہیں، 90 میں ان کے بچے طالبعلم تھے، اربوں پتی کیسے بن گئے؟ شہباز شریف ہیٹ پہن کر مافیا لگتا ہے، نواز شریف نے بیچارے اپنے باپ کو بھی پھنسا دیا، کوئی شرم ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب جے آئی ٹی کو خرید نہیں سکے تو کہتے ہیں کہ سازش ہے، موٹو گینگ کو شرم سے ڈوب جانا چاہئے، موٹو گینگ مجرموں کا دفاع کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کی رپورٹ پڑھنے کے بعد یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ قطری شہزادے کا خط مکمل طور پر فراڈ تھا۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کی وزارت انصاف نے ان کا جھوٹ ثابت کیا ہے، دبئی کے حکام کہتے ہیں کہ گلف اسٹیل کے پاس رقم نہیں تھی اور نہ ہی قطری کو کوئی رقم بھجوائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز بینیفیشل اونر ثابت ہو گئی ہیں،مریم کی ٹرسٹ ڈیڈ بھی جعلی تھی، ثابت ہو گیا کہ 2007 تک وہ فونٹ تھا ہی نہیں جو استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ( ن) لیگ والے تصدیق شدہ رپورٹ تو پڑھ لیں، یہ لوگ کس منہ سیٹی وی پرجارہے ہیں، اب صرف استعفی کافی نہیں ہے بلکہ ان کا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہے، حکومت کے چار وزرا بجائے چوروں کو پکڑنے کے یہ مجرم کو بچارہے ہیں، بے ضمیر لوگ کہتے ہیں ہم رپورٹ نہیں مانتے، یہ کہتے ہیں سازش ہوئی ، جے آئی ٹی نے ٹھیک کام نہیں کیا لیکن جب ادارے انہیں بچانے کے لیے رکاوٹیں ڈالتے ہیں تو یہ کہتے ہیں ٹھیک ہے،ان لوگوں نے تمام اداروں کو تباہ کیا، تمام حکومتی اداروں نے سپریم کورٹ میں آکر ہاتھ کھڑے کر دیے تھے، ٹیکس کے پیسے پر چلنے والا آئی بی مجرموں کو بچا رہا تھا، انہوں نے سپریم کورٹ میں جھوٹ بولا، ایس ای سی پی کا غلط استعمال کیا، ایس ای سی پی کے ظفر حجازی نے دستاویزات ٹیمپر کیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت والے کہہ رہے ہیں کہ وہ رپورٹ کو چیلنج کریں گے، جے آئی ٹی کی رپورٹ پر نظر ثانی کی درخواست دینے کا وقت گزر گیا، یہ چاہتے تو جے آئی ٹی کی تشکیل کو چیلنج کر سکتے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ وہ شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ اور کپاس اگانے کے علاقوں میں غیر قانونی طور پر شوگر ملز لگانے کی اجازت دینے پر ریفرنس دائر کرنے جارہے ہیں۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے کے بعد جو بھی نواز شریف کا دفاع کررہا ہے یا تو اس پر پیسہ لگا ہوا ہے یا پھر اسے ڈر ہے کہ نواز شریف کے بعد ان کی بھی باری آسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ایاز صادق کو اگر اپنی عزت کا خیال ہے تو مستعفی ہو جائیں ۔عمران خان نے اپنے حوالے سے سپریم کورٹ میں جاری کیس سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ سپریم کورٹ جو بھی دستاویز طلب کرے گی وہ جمع کرائیں گے۔ سپریم کورٹ میں پیشی کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ عدالت نے انہیں طلب نہیں کیا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes