مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی جیپ کے آگے ڈھال کے طور پر باندھنے والے فاروق ڈار کو 10لاکھ روپے معاو ضہ دینے کی سفارش مسترد کردی

Published on July 13, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 372)      No Comments


نئی دلی (یواین پی)مودی حکومت نے بھارتی فوج کی طرف سے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیے جانے والے کشمیری نوجوان فاروق احمد ڈار کو 10لاکھ روپے معاوضہ دینے کی مقبوضہ کشمیر کے انسانی حقوق کمیشن کی سفارش قطعی طور پر مسترد کر دی ہے، بھارتی فوج کے میجر لیتل گگوئی نے فاروق احمد ڈار کو رواں برس 9اپریل کو ضلع بڈگام میں بھارتی پالیمنٹ کے نام نہاد انتخابات کے روز پتھراؤ سے بچنے کے لیے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنی جیب کے بونٹ پر بٹھا کر رسیوں سے باندھ کراسے کئی علاقوں میں گھمایا تھا ، مقبوضہ علاقے کے انسانی حقوق کمیشن نے فاروق احمد کو دس لاکھ روپے بطور ہرجانہ دینے کی سفارش کی تھی ۔یواین پی کے مطابق اطلاعات و نشریات کے بھارتی وزیر وینکیانائیڈو نے انسانی حقوق کمیشن کی سفارش پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پتھراؤ کرنے والوں کو معاوضہ دینے کا سوال ہی  پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے اس حوالے سے کمیشن کے رویے کو ناقابل قبول قراردیتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ معاوضے کا حکم کیسے دیا گیا ہے ؟۔یاد رہے کہ بھارتی فوج کے میجر کی جیپ  کی ڈگی پر فاروق احمد کو رسیوں کے ساتھ باندھ کر  بٹھانے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہو گئی تھی اور اس حوالے سے انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے بھارتی فوج کو  سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھاتاہم بھارتی رہنماؤں اور فوجی سربراہ پبن راوت نے میجر گگوئی کی اس اقدامات پر نہ صرف تعریف کی تھی بلکہ اسے تعریفی سند سے بھی نوازا تھا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题