پی پی پی پاکستان پرنٹ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس مسودے کی مخالفت کرتی ہے ، شیری رحما ن 

Published on September 11, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 400)      No Comments

اسلام آباد(یواین پی) نائب صدر پی پی پی سینیٹر شیری رحمان نے پاکستان پرنٹ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی ایم آر اے) آرڈیننس مسودے پر تشویش اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ٓرڈیننس کا مسودہ پاکستان میں پریس کی آزادی کے خلاف ہے ۔ شیری رحمان نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت کے پہلے سو دنوں میں اس قسم کے سیاہ پریس قانون کو منسوخ کر دیاتھا کیوں کہ شہید محترمہ بینظیربھٹو نے شہادت سے چند روز پہلے میڈیا کے احتجاجی مظاہرے میں صحافیوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس قانون کوحکومت میں آتے ہی ختم کردے گی۔ شیری رحمان نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ رائے اور اظہار کی آزادی کا حق انسانی حق ہے جو انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ میں بیان کیا گیا ہے ۔ اس مجرمانہ مسودہ کوقانون بننے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پاکستان پرنٹ میڈیا آرڈیننس میڈیا اور عوام کی پریس اور معلومات کی آزادی کو روکنے کے دھمکی دیتا ہے جوپاکستان کی جمہوریت کے ساتھ مذاق ہے۔ اس ڈرافٹ مسودی کی جڑیں آمریت کے دور میں ملتی ہیں جب میڈیا کی آزادی ایک خواب تھا۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ یہ آرڈیننس اگر منظور ہوا تو تمام محنت کش بہادر صحافیوں اور سول سوسائٹی کے سرگرم کارکنوں کی کئی دہائیوں کی سخت جدوجہد پر پانی پھیردے گا۔ افسوس اور خطرناک بات یے ہے کہ اس طرح کے غیر قانونی آرڈیننس اکیسوی صدی میں جمہوری طور پر منتخب کردہ حکومت کی طرف سے پیش کیا جا رہا ہے۔ حکومت کو معلوم ہونا چاہئے کہ پریس اور معلومات کی آزادی مضبوط جمہوریت کا ایک اہم ستون ہے۔ شیری رحمان نے مطالبہ کیا کہ حکومت عوام کے سامنے اس طرح کہ جمہوریت اور پریس مخالفت آرڈیننس کو قانون کی شکل دینے کے کسی بھی امکان کومسترد کرے۔ اگر حکومت پریس کی آزادی کے خلاف اپنی رجعت پسند پالیسیوں کو واپس نہی لے گی تو میڈیا، اپوزیشن اور سول سوسائٹی متحد ہو کر پاکستان پرنٹ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس کی مخالفت کرے گی۔ شیری رحمان نے کہا کہ ہم نے اس طرح کہ قانون کی مخالفت کی تھی اور حکومت میں آتے ہی اس کو منسوخ کر دیا تھا،ہم اب بھی اس آرڈیننس کو قانون بنانے کی سخت مخالفت کرے گے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy