میڈیا نے غلط فہمیاں پھیلائیں،اپوزیشن لیڈر صرف عمران خان ہوں گے، نعیم الحق

Published on September 28, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 235)      No Comments


اسلام آباد(یوا ین پی)تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر میڈیا نے غلط فہمیاں پھیلائیں اس پر ایک ہی فیصلہ ہوا ہے کہ اپوزیشن لیڈر صرف عمران خان ہی ہوں گے، نوازشریف انصاف سے نہیں بچ سکتے اور سچ کو نہیں چھپا سکتے، ان کی اداروں کو لڑانے کوشش اب انہیں مہنگی پڑرہی ہے، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو کو چیئرمین نیب لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، نوازشریف لندن جارہے ہیں، پتا نہیں وہ واپس بھی آئیں گے یا نہیں، پوری کوشش کریں گے کہ ڈان لیکس کی رپورٹ سامنے لائی جائے۔جمعرات کواسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ نیب قوانین کے مطابق ہر کیس ایک ماہ میں حل ہوجانا چاہیے لیکن عدالت نے شریف خاندان کے کیسز میں 6 ماہ کا وقت دیا ہے، ہم امید کرتے ہیں نوازشریف کی جانب سے انصاف کی راہ میں اٹکائے جانے والے روہڑوں کا عدالت نوٹس لے گی۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر غلط فہمیاں میڈیا نے پھیلائی، تحریک انصاف کے اجلاس میں اتفاق رائے ہوا تھا کہ اپوزیشن لیڈر صرف عمران خان ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف انصاف سے نہیں بچ سکتے اور سچ کو نہیں چھپا سکتے، ان کی اداروں کو لڑانے کوشش اب انہیں مہنگی پڑرہی ہے۔نعیم الحق نے الزام لگایا کہ ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو کو چیئرمین نیب لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، چیرمین نیب ہو یا آئی بی کا سربراہ، یہ کٹھ پتھلی وزیراعظم کے ساتھ صحیح معنوں میں ملک کا دفاع نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف لندن جارہے ہیں، پتا نہیں وہ واپس بھی آئیں گے یا نہیں، انہوں نے پوری حکومت میں اپنے کارندوں کا جال پھیلایا ہوا ہے اور وہ اب سر اٹھارہے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پوری کوشش کریں گے کہ ڈان لیکس کی رپورٹ سامنے لائی جائے، ڈان لیکس فوج کے خلاف نواز شریف اور مریم نواز کی سازش تھی جب کہ عدالتی احکامات کے باوجود ماڈل ٹاون کی رپورٹ ابھی تک شائع نہیں ہوا، یہ رپورٹ اس لیے چھپائی جارہی ہے کہ اس سانحہ میں شہبازشریف اور رانا ثنااللہ ملوث ہیں اور کوئی نہیں، شاہ محمود قریشی اپوزیشن لیڈر کے لیے امیدوار نہیں ہیں۔ایک سوال کے جواب میں نعیم الحق نے کہا کہ حکومت کی جانب انتخابی اصلاحات بل میں ترمیم پر سپریم کورٹ جائیں گے، یہ ترمیم آرٹیکل 62 اور 63 کی روح کے خلاف ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题