کسی بھی قوم پر قدرتی آفات کانزول ہونااللہ تعالیٰ کے غضب کوظاہرکرتاہے۔تنظیم مشائخ عظام پاکستان کااعلامیہ

Published on October 11, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 455)      No Comments

فیصل آباد (یواین پی)تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ نے ’’قدرتی آفات ‘‘کے عالمی دن پر تمام انسانیت کو پیغام دیتے ہوئے اعلامیہ جاری کیاہے ،اعلامیے کیمطابق بلاامتیاز مذاہب ومسالک تمام انسانیت قدرتی آفات وبلیات(زلزلوں،آتشزدگیوں،قتل وغارت،لاعلاج امراض ،حادثاتی اموات اورسیلابی تباہ کاریوں)سے مکمل طورپربچ سکتی ہے ۔ سیدالانبیاء حضورنبی کریم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں ہدیہ درودوسلام پیش کرنے سے ہر طرح کی قدرتی آفات وبلیات ختم ہوجاتی ہیں،اس کے علاوہ جھوٹ ،بہتان ،رزق حرام اوراولیاء اللہ کی گستاخی سے پرہیز کرکے عقیدے درست کرلیں تو مشکلات آسانیوں میں بدل جائیں گی۔کسی بھی قوم پر قدرتی آفات کانزول ہونااللہ تعالیٰ کے غضب کوظاہرکرتاہے،2007میں پاکستان میں قیامت صغریٰ برپا کرنیوالا زلزلہ ہویادنیا میں آنیوالے سونامی جیسے طوفان،گاڑیوں ،جہازوںیاٹرینوں کے حادثات ہوںیا خود کش دھماکوں اورلڑائی جھگڑوں میں ہونیوالی قتل وغارت گری ،کینسر،ہیپاٹائٹس اورڈینگی جیسی خطرناک بیماریاں ہوںیاسیلاب کی تباہ کاریاں یا سب قوم کی بداعمالیوں کا نتیجہ ہیں،قہرالہٰی کی صورت میں یہ قدرتی آفات آتی ہے۔اللہ تعالیٰ کاغضب اس وقت اس کی رحمت میں بدل جاتا ہے جب انسان اللہ تعالیٰ کے سب سے بڑے حبیب ،حبیب اعظم سیدالمرسلین حضورنبی کریم روف الرحیم ﷺ سے عشق ومحبت اورآپ ﷺ کی بارگاہ اقدس میں ہدیہ درودوسلام پیش کرتاہے اورآپ ﷺ کے وارثین اورنائبین (فقراء،اولیاء کاملین)کی تعلیمات پرعمل پیراہوتاہے توپھر ایسی قدرتی آفات نہ صرف رک جاتی ہیں بلکہ وہ قوم اللہ تعالیٰ کی رحمت میں آجاتی ہے۔اعلامیے میں مزید یہ بتایا گیا کہ دورحاضرکے عظیم روحانی پیشوا،نائب خدا ونائب رسول اللہ ﷺ صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکار نے ان قدرتی آفات سے بچنے کیلئے تمام انسانیت کوایک ایساروحانی فارمولابتایاجوموجودہ دورکی جدید سائنس بھی نہ دے سکی،آپ 1997ء سے یہ خصوصی پیغام مسلسل دے رہے ہیں،،میڈیا کے ذریعے ،لٹریچر کے ذریعے ،فلیکسز کے ذریعے ،پمفلٹس اوراسٹیکرز کے ذریعے اپنی مددآپ کے تحت کروڑوں روپے خرچ کرکے مخلوق خداکوان قدرتی آفات سے بچنے کاروحانی طریقہ بتادیا ،کیونکہ ان آقات سے بچنے کاایک ہی حل ہے اوروہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سب سے بڑے حبیب ﷺ کی بارگاہ اقدس میں ہدیہ درودوسلام پیش کیاجائے،اللہ ورسول ﷺ کے نائبین اوروارثین کی گستاخی سے مکمل پرہیز کیاجائے اپنے عقائد کودرست کرلیا جائے تو اللہ تعالیٰ کاغضب اس کی رحمت میں بدل جائیگا۔پاکستان سمیت بیرون ممالک میں جو لوگ اس پیغام پر عمل پیراہورہے ہیں وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت میں آرہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اساتذہ کاتہہ دل سے ادب واحترام کرنامہذب معاشرے کی پہچان ہوتی ہے۔اساتذہ کے عالمی دن پر پیغام 
فیصل آباد (یواین پی)تنظیم مشائخ عظام پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ نے’’ اساتذہ کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر خصوصی اعلامیہ جاری کرتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ علم سے ہی انسان کو معرفت خداوندی نصیب ہوتی ہے ،اوریہ علم کہاں سے نصیب ہوتاہے جو انسان کواللہ تعالیٰ کے پسندیدہ دین ’’دین اسلام ‘‘کی حقیقی تعلیمات سے فیض یاب کردیتاہے اورپھرایسے انسان معاشرے میں سراپا امن اورپیکر رحمت ہی بنتے ہیں اوراپنے رب تعالیٰ کی پہچان بھی کرلیتے ہیں۔غوروفکرکرکے دیکھ لیں،یہ عین حقیت ہے کہ ’’علم معرفت ‘‘سکولوں،کالجوں اوریونیورسٹیوں سے نہیں ملتابلکہ یہ گوہرنایاب اللہ تعالیٰ کے وارثین، فقراء ،مومن مقربین اورواصلین حق کی بارگاہ اقدس سے نصیب ہوتاہے اورجو لوگ ان معبوبان خدااوررسول ﷺ کی سنگت میں آجاتے ہیں اوران کی بارگاہ اقدس تک رسائی حاصل کرلیتے ہیں ،ایسے لوگ مسلمانوں کیلئے ہی نہیں تمام انسانیت کیلئے امن کے سفیر بن جاتے ہیں کیونکہ یہ ہستیاں ’’رحمتہ اللعالمین ﷺ ‘‘کی وارث ہوتی ہیں ۔اعلامیے میں مزید یہ بتایا گیا ہے کہ موجودہ تعلیمی نظام سے افراد معاشرے کی اکثریت بہترین شہری بننے کی بجائے لٹیرے،کرپٹ اورڈکیت ہی بن رہے ہیں،چوریاں،ڈکیتیاں،ڈاکے،قتل وغارت،گالم گلوچ،جھوٹ ،بہتان،فسادپھیلانا،کرپشن ،ملاوٹ ،رزق حرام ،زنا،شراب نوشی ودیگر بے شمار جرائم تیزی سے جنم لے رہے ہیں،اوریہ جرائم ان پڑھ لوگوں کی نسبت پڑھے لکھے لوگ زیادہ کررہے ہیں،اس کی بنیادی وجہ ہی یہ ہے کہ لوگوں میں خوف خدانہیں رہااورپھر موجودہ تعلیمی اداروں میں معرفت خداوندی حاصل کرنیوالے وہ عظیم المرتبت اساتذہ کرام ناپید ہیں،یہی وجہ ہے کہ آج کے نام نہاد نفسانی خواہشات اورمادیت پرستی کی ہوس رکھنے والے پڑھے لکھے لوگ ہر طرح کے شیطانی کام بڑی دیدہ دلیری سے کررہے ہیں ،اپنے گھر ،اہل محلہ اورملک کی بدنامی کاباعث بن رہے ہیں ،پھر یہ رونا رویا جارہاہے کہ تعلیم کی کمی ہے ،تعلیم کی کمی نہیں بلکہ تربیت کی کمی ہے ،اس گوہرنایاب علم معرفت کی کمی ہے جس کے صدقے سے انسان سراپا رحمت بنتاہے اوراس علم سے انسان میں خدائی صفات جلوہ گر ہوتی ہیں،چونکہ علم کی بنیاد ہی خوف خداہے ،اورجوانسان اپنے رب سے نہیں ڈرتاتو پھر وہ ہر طرح کے شیطانی اورنفسانی کام کرتاہے،پھر وہ پڑھالکھا نہیں رہتابلکہ جاہلوں سے بھی بدترہوجاتاہے ۔اعلامیے میں مزید یہ پیغام دیاگیا کہ اساتذہ کاتہہ دل سے ادب واحترام کرنامہذب معاشرے کی پہچان ہوتی ہے، دنیاوی علوم جتنے مرضی حاصل کرلیں،ان سے دنیا توکمائی جاسکتی ہے لیکن معرفت خداوندی نہیں حاصل کی جاسکتی اورجب معرفت خداوندی نہیں ملنی توپھر ایسے علم کو پڑھنے کافائدہ،علم معرفت حاصل کرنے والے انسان کی دنیا وآخرت دونوں بہترین بن جاتی ہیں۔ آج بھی قوم اپنے آپ سے عہد کرلے کہ وارثین خدااوررسول ﷺ کی سنگت ،نسبت اورمعیت اختیا رکرنی ہے اورسچے دل سے ان کی بارگاہ اقدس سے معرفت خداوندی حاصل کرنی ہے تو پھر کوئی وجہ نہیں ہے کہ یہ قوم ایک بارپھراپنے اسلاف کی طرح اقوام عالم کی امن پسند ترین اورخوشحال ترین قوم نہ بن جائے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题