خواجہ سراؤں کی سیاسی شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے قومی سطح پر خواجہ سراؤں کے الیکشن نیٹ ورک کا قیام

Published on October 24, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 404)      No Comments

نظامپور(یو این پی) پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خواجہ سراؤں کی سیاسی شمولیت کو بہتر بنانے کے لیے قومی سطح پر خواجہ سراؤں کے الیکشن نیٹ ورک کا اعلان کر دیاگیا۔ یہ اعلان آج پشاور پریس کلب میں خواجہ سراؤں کے صوبائی اتحادوں بشمول ٹرانس ایکشن خیبرپختونخوا ، سندھ ٹرانس جنڈر نیٹ ورک ، پنجاب ٹرانس جینڈ ایسوسی ایشن اور بلوچستان ا لائنس برائے ٹرانس جینڈر کمیونٹی اور خواجہ سراؤں حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں بلیووینز، پٹارین ہیومن را ئٹس آرگنائزیشن ، ہیواد،پیس جسٹس اینڈ یوتھ آرگنائزیشن نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ منتظمین نے کہا کہ آل پاکستان ٹرانس جینڈر الیکشن نیٹ ورک کا مقصد 2018 اور آنے والے آئندہ تمام قومی، صوبائی اور بلدیاتی انتخابات میں خواجہ سراؤں کی سیاسی شمولیت بطورِ ووٹر اور اُمیدوار بہتر بنانا ہے۔بلیو وینز کے کوآرڈینیٹر اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی خصوصی کمیٹی برائے ٹرانس جینڈر کے ممبر قمر نسیم نے کہا کہ پچھلے دو سال میں خواجہ سراؤں کے حقوق کے حوالے سے پاکستان میں کافی مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ بالخصوص میڈیا میں ان کے حقوق کے حوالے سے کافی کام ہوا ہے لیکن خواجہ سراؤں کے سیاسی حقوق اور سیاسی عمل میں اس کی شمولیت آج بھی ناکافی ہے۔ خواجہ سراؤں کی سیاسی شمولیت کو بہتر بنانے سے ان کو قومی دھارے میں شامل کیا جاسکے گا اور وہ فیصلہ ساز اسمبلیوں میں اپنے حقوق کا تحفظ خود اور بہتر طریقے سے کرسکیں گے ۔ خواجہ سراؤں نے صوبائی وقومی اسمبلیوں ،میڈیا ،الیکشن کمیشن آف پاکستان ،نادرا ،اقوام متحدہ کے ادارے اور سول سوسائٹی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ خواجہ سراؤں کی سیاسی شمولیت کو بہتر بنانے کے لیے اپنا اپنا کردار اداکریں ۔خیبر پختونخواکے خواجہ سراؤں کے اتحاد ٹرانس ایکشن کی صدر فرازنہ جا ن نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے قومی الیکشن نیٹ ورک کا قیام ایک فیصلہ ساز موقع ہے اور یہ پاکستا ن میں خواجہ سراؤں کی سیاسی شمولیت کے حوالے سے امکانات کے نئے دریچے کھولنے کی جانب پہلا اور انتہائی اہم قدم ہے ۔سندھ ٹرانس جینڈر نیٹ ورک کی ایڈوائزری بورڈ کی صدر شہزادی رائے نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ پاکستان میں خواجہ سراؤں کے حقوق تب تک ایک خواب رہیں گے جب تک ان کے حقوق کی بات ان کے اپنے نمائندے اسمبلیوں میں نہ کریں ۔پاکستانی حکومت اور سیاسی جماعتوں کے لیے ایک موقع ہیں کہ 2018 کے الیکشن کو صنفی مساوات پر مشتمل الیکشن بنایا جا سکے ۔ پٹارین ہیومن را ئٹس آرگنائزیشن سندھ کے صدر احسان علی کھوسہ بلوچ نے کہا کہ سیاسی شمولیت خواجہ سرؤاں کا آئینی وقومی حق ہے۔وہ پاکستان کے اتنے ہی برابر شہری ہیں جتنا کہ مرد و خواتین لہٰذا معاشرے کے تمام کرداروں کو چاہیے کہ وہ سیاست سمیت زندگی کے تمام دھاروں میں ان کی شمولیت کو یقینی اور بہتر بنائیں ۔ بلوچستان کے خواجہ سراؤں کی صد ر کو مل آفریدی نے کہا کہ الیکشن نیٹ ورک کا قیام وقت کی اہم ضرورت تھی خواجہ سراء تنظیموں کو چاہیے کہ ایک دوسرے کا دست وبازو بنیں اور بلاتفریق خواجہ سرئاوں کے حقوق کو یقینی بنائیں ۔پنجاب ٹرانس جینڈر ایسوسی ایشن کی صدر نایاب علی نے کہا کہ سیاسی دھارے میں خواجہ سراؤں کی عدم شمولیت اعلیٰ عدالتوں کے احکامات اور سیاسی عمل پر خود ایک سوالیہ نشان ہے۔ خواجہ سراء کمیونٹی صرف بھیک وناچ گانے تک محدود نہیں اورنہ ہی محدود رہنا چاہتی ہے۔ خواجہ سراؤں کے حقوق کو یقینی بنانا ہے تو ان کو فیصلہ سازی میں حصہ دینا ہو گا ۔پختونخوا سول سو سائٹی نیٹ ورک کے کوارڈنیٹر تیمور کمال نے کہا کہ سول سوسائٹی تنظیمیں پورے پاکستان میں خواجہ سراؤں کا ساتھ دینے کے لیے تیار ہے اور ان کے حقوق کی جنگ لڑرہی ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog