ٹھٹھہ، میلے پر جانے والے زائرین کی کشتی الٹنے سے 17سے زائد افراد جان بحق

Published on December 9, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 699)      No Comments

ٹھٹھہ (حمیدچنڈ) ٹھٹھہ ضلع کے تعلقہ میرپور ساکرو کے بوہاڑہ کے قریب درگاہ میوپٹھائی کے میلے پر جانے والے زائرین کی کشتی الٹ گئی، کشتی الٹنے کے باعث17سے زائد افراد ہلاک35 سے 40افرازخمی،تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کے تعلقہ میرپور ساکرو کے بوہاڑہ کے قریب درگاہ میوپٹھائی کے میلے پر جانے والے زاہرین کی کشتی الٹ گئی جس میں 60 سے زائد افراد سوار تھے جسکے باعث 17افراد ہلاک 35 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن کو ٹھٹھہ جلع کے مختلف اسپتالوں سمیت کراچی میں منتقل کردیا گیا ہے، ہلاک ہونے والے افراد میں احمد خان لاشاری، شہناز پنھور، مہناز پنھور، شبانہ پنھور،مقصود جوکھیو، لال خاتون، نازیہ، یاسر جوکھیو،وزیراں،کرم النساء، جوکھیو اور ابوبکر جوکھیو، نادیہ میمن، دلاور جوکھیو، حنیف مندو اور یاسمین بیبی شامل ہیں ، دوسری جانب مقامی لوگوں کا کہنا تھا کے حادثے کے بعد مقامی افراد نے متاثر لوگوں کو اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کرنا شروع کرتے ہوئے 35 سے زائد افراد کو سمندر سے نکال لیا جبکے ڈوبنے والوں کی تلاش تاحال جاری ہے ، اطلاع ملتے ہی ایدھی اور امن فاونڈیشن کی ایمبولنس ساحیلی علائقے تک پہنچ گئیں ،جبکے ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو آپریشن کے لیئے پاک نیوی سے مدد طلب کرلی ہے ،نیوی کی ٹیمیں ڈوبنے والوں کی نعشیں ڈونڈنے کے لیئے کراچی سے روانہ ہوچکی ہیں ،ڈی سی ٹھٹھہ مرزا ناصر بیگ، ایس ایس پی ٹھٹھہ حسیب افضل بیگ، ایم پی ای امیر حیدر شاہ شیرازی بھی مدد کے لیئے واقعے والی جگہ پہنچ کر امدادی کاروائی کا جائیزہ لے رہے ہیں ۔
اساتذہ کو کنفرم نہ کرنے اور دوبارہ ٹیسٹ لینے کے خلاف پریس کلب مکلی پر مظاہرہ
ٹھٹھہ(رپورٹ: حمیدچنڈ) گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسیشن(گسٹا) ضلع ٹھٹھہ کی جانب سے حکومت سندھ نے تین سال قبل بھرتی کیئے گئے این ٹی ایس نیشنل ٹیسٹنگ سروس اور پانچ سال قبل سندھ یونیورسٹی کی جانب سے لی جانے والی ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ کو تعلیم کھاتے میں مقرر کیئے گئے اساتذہ کو کنفرم نہ کرنے اور دوبارہ ٹیسٹ لینے کے خلاف پریس کلب مکلی پر مظاہرہ اور سخت احتجاج، تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسیشن(گسٹا) ضلع ٹھٹھہ کی جانب سے حکومت سندھ نے تین سال قبل بھرتی کیئے گئے این ٹی ایس نیشنل ٹیسٹنگ سروس اور پانچ سال قبل سندھ یونیورسٹی کی جانب سے لی جانے والی ٹیسٹ پاس کرنے والے استاذہ کو تعلیم کھاتے میں مقررکیا گیا تھاجنہوں نے فرض شناسی سے اب تک اپنی خدمتیں تعلیم کی بہتری اور مستقبل کے معمار تیار کرنے میں سرانجام دیں ہیں ،مگر بدقسمتی اور سندھ سرکار کی عدم دلچسپی اور ناقص پالیسی کے باعث اورایس یویسٹ پاس کرنے والے استاذہ کو آج دن تک ریگیولر نہیں کیا گیا ہے،اس موقعے پر گسٹا اور پ ٹ الف کے رہنماوں صدر گسٹا محمد عثمان کھٹی،جنرل سیکریٹری گسٹا خیر محمد کوی،صدر پ ٹ الف سید ارشاد شاہ، حامد مغل،علاوالدین بروہی،امیر لاشاری،خمیسو خان شورو،خان محمد ہلایو،کبیر خاصخیلی،شیراز میمن اور دیگر نے صحافیوں کو مزید کہا کے ہم سندھ سرکار کی جانب سے دوبارہ ٹیسٹ لینے والے فیصلے کو خوش آئند مانتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کے سندھ سرکار 16,000 سولہ ہزار این ٹی ایس استاذہ اور 8000 آٹھ ہزار ایس یو استاذہ کو فوری طور ریگیولر کرکے دوسرے سرکاری ملازمین کی طرح سہولتیں اور فوائد دیئے جائیں ،ٹیسٹ پاس استاذہ میں مسلسل بھرتی ہوئی بیچینی،خوف اور ذہنی ٹارچر سے نجاتدلائی جائے،انہوں نے سندھ کے تعلیم کھاتے کے وزیر جام مہتاب ڈہر ،موجودہ سیکریٹری تعلیم ، اعلیٰ احکام اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے یہ فیصلا اساتذہ،تعلیم
کھاتے اور طلبات کے مفاد میں نہیں ہے،انہوں نے کہا کے گسٹا ہمیشہ تعلیم کے مفاد اور بہتری کی بات کرتی ہے اور ہم استاذہ کو اپنے حقوق کے حاصلات کے لیئے روڈ ں پر آنے کے لیئے مجبور کیا جاتا ہے جس سے استاذہ کے وقار ،وقت ضائع ہوتا ہے اور طلبات کی تعلیم کا نقصان بھی ہوتا ہیانہوں نے حکومت سندھ کو اپنے پانچ مطالبات 1،این ٹی ایس اور ایس یو ٹیسٹ پاس کرنے والے استاذہ کو فوری ریگیولر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے،2, استاذہ کو دیگر صوبوں جیسی مراعات دیں جائیں ،3، استاذہ کو 20 گریڈ کا ٹائیم اسکیل بینیفٹ دیا جائے،4، استاذہ کے لیئے سن کوٹا مقرر کی جائے،5،استاذہ کو یوٹیلٹی الاونس دیا جائے، بتاتے ہوئے کہا کے استاذہ کا انشورنس نا ہونے کی وجہ سے ہمارے پیچھے ہمارے بچے نوکریوں کے لیے پریشان رہتے ہیں جس کے باعث سن کوٹا کا نوٹیفکیشن ہمارے بچوں کے لیئے تحفظ کا ضامن ہوگا۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Blog