آپ کی صحت اور ماہِ جنوری ۔۔یو این پی ریسر چ ڈیسک

Published on January 9, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 481)      No Comments

\"Re\"

ماہِ جنوری سر د مہینہ ہے۔ اس مہینے میں ذرا سی بے احتیاطی سے لو گ نزلہ، زکا م، کھا نسی اور نمونیہ کی امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ خاص طو ر پر علی الصبح اور شام کے اوقات میں اگر لبا س کی مناسب احتیاط نہ کی جائے، تو سرد ی صحت کے لیے انتہائی مضر ثابت ہو سکتی ہے۔ چھوٹے اور ننھے منے بچوں کا بالخصوص زیا دہ خیال رکھنا چاہیے اور انھیں حتی الوسعٰ ان اوقات میں کمرے سے باہر نہ نکالیں اور اگر کوئی خاص ضرورت پڑجائے ،تو گرم اور اونی کپڑوں میں اچھی طر ح لپیٹ کر نکا لیں۔ ناشتہ میں خالص دودھ پینا اچھا نہیں بلکہ بہتر ہے اس میں تھو ڑا سا چائے کا قہو ہ شامل کر لیں تا کہ دودھ کی با دی تا ثیر تبدیل ہو جائے۔ نیم ابلا انڈا، ڈبل روٹی، مکھن، جیم ،گو شت یا دلیہ کھا سکتے ہیں۔ دن بھر میں تین چا ر پیالیو ں سے زیا دہ چائے نہیں پینی چاہیے او رکا فی تو صرف ایک یا دو مر تبہ سے زیاد ہ ہر گز استعمال نہ کر یں۔ ورنہ سخت قسم کی بے خو ابی کی شکایت پیدا ہو جائے گی۔ دوپہر کے کھا نے میں بھنا ہو اگو شت، دال گو شت یا سبزی گوشت یا سادہ دال یا سبزی جس میں کا فی مقدار میں مصالحہ ڈالا گیا ہو چپا تی کے ہمراہ کھا ئیں۔ کھا نا ہمیشہ نیم گرم کھائیں۔ باسی غذا یا ٹھندی غذا استعمال نہ کریں۔ بعض لو گ کھا نے کے بعد چائے کا ایک کپ پینا پسند کرتے ہیں۔ اس کی عا د ت نہیں ڈالنی چاہیے بلکہ بہتر ہے کہ تھوڑی سی پودینہ کی چٹنی کھانے کے ہمراہ استعمال کریں۔ سہ پہر کی چائے کے ہمراہ دو تین بسکٹ یا کیک کا ایک آدھ ٹکڑا کا فی ہے۔ کو ئی چیز زیادہ مقدار میں نہ کھائیں ورنہ معدہ پر زیادہ بوجھ پڑ کر فعلِ ہضم میں فتور پیدا ہو جائے گا کیونکہ اس ما ہ میں بالعموم سردی کے باعث معدہ کا فعل سست ہو جا تاہے۔ رات کو اگر بھوک محسو س ہو، طبیعت چاہے تو انتہائی ذود ہضم اور سادہ خوراک کھا ئیں۔ ثقیل اور مرغن غذائیں مثلاً پلا و، کچوری اور سموسہ وغیرہ نقصان دہ ہے۔ گو شت کا سو پ، شو ربا، سادہ چپاتی یا ڈبل روٹی کے چند ٹکڑے بھی اس ضرورت کو پورا کر سکتے ہیں۔ کھا نا کھانے کے فوراً ہی بعد نہ سو جائیں بلکہ کچھ چہل قدمی کیجئے۔ خوا ہ تھوڑی دور تک یا کسی بڑے ہا ل یاکمرے کے آہستہ آہستہ کئی چکر ہی ہو ں۔ دوسرے لوگوں سے اِدھر اْدھر کی خوش طبعی کی باتیں کیجئے اور جب جسم تھکاوٹ محسو س کر نے لگے اور آنکھیں بوجھل ہونا شروع ہو جائیں تو بستر پر جا کر میٹھی نیند کے مزے لوٹیے ، مگر علی الصبح جلد اٹھنا نہ بھولیے۔ بچے کو آٹھ یا نو گھنٹے،بڑے کو چھ سے آٹھ اور بوڑھے کو چھ گھنٹے کی نیند کا فی ہے۔ ذیل میں پروردگارِ عالم کے کچھ خصوصی تحائف کا ذکر درج ہے تا کہ آپ ان کی افا د یت سے واقف ہو کر انہیں استعمال کر کے بہتر فوائد حاصل کر سکیں: *سنگترہ:مفرح قلب ہے ، دل کی دھٹرکن کو معمول پر لا تاہے ،خون اور صفرا کی تیزی کو ساکن کر تا ہے اور صالح خون پیدا کر تا ہے۔ *مالٹا:پیشا ب آ ور ہے ، جگر اور گردوں کے سدے کھولتا ہے ، بھوک لگا تاہے ، صفرا کو کم کر تاہے ، نیا خون پیدا کرتا ہے اور مفر ح قلب ہے۔ *انار:صفرا کی گرمی کو کم کر تا ہے ، خون کے جوش کو بجھا تا ہے ، صفراوی بخاروں کو دور کر تاہے۔ قابض ہے اس لیے دستوں اورپیچش میں مفید ہے۔ صالح خون پیدا کر تاہے۔ خفقان کو زائل کر تا ہے۔ عسرا لنفس اور تقویت ضمِ معدہ کے لیے مجرب ہے۔ بھو ک بڑھاتا ہے۔ *سیب : مفرح قلب ہے ، بدن کو تیا رکر تاہے۔ دل و جگر کی حرارت کو دور کر تا ہے۔ خفقان کے لیے مفید ہے۔ *کیلا:جسم کو فربہ کر تاہے زیا دہ مقدار میں قبض کشا ہے۔ *بادام:قبض کشا ہے۔مقوی بصر ہے۔ زخمِ امعاء کو اچھا کر تا ہے ، سدہ کھو لتا ہے ، کھانسی، خشونت سینہ، حنجرہ کو دور کر تا ہے ، مقوی دما غ ہے ، نیز یہ بدن کو فر بہ کر تاہے۔ *چلغو زہ:بدن کو قوی اور تیار کر تاہے۔ خون کے فساد، ریا ح بلغمی اور صفراکی حدت کو دور کر تاہے ، قوتِ باہ کے لیے مفید ہے۔ *پستہ:دل، دما غ اور معدہ کو قوت دیتا ہے۔ حافظہ تیز کر تاہے۔ خفقان، قے اور متلی نیز کھا نسی کو دور کرتا ہے علا وہ ازیں چھوہارا، کشمش، خوبانی اور نا ریل بھی اس موسم میں مفید ثابت ہو تے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Themes