ٹھٹھہ کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام کا جینا حرام،اعلی حکام خاموش تماشائی

Published on February 26, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 250)      No Comments

ٹھٹھہ(حمید چنڈ ) ٹھٹھہ کے مختلف شہروں ،ٹھٹھہ گجو،جھنگ شاہی ،گل منڈاسمیت چھوٹے بڑے علائقوں میں بجلی کی فراہمی پچھلے ایک ماہ سے مسلسل معطل رہنے کے خلاف شہری اور دیہاتیوں کا پریس کلب مکلی سے حیسکو آفیس مکلی تک احتجاجی ریلی اور مظاہرہ کیا گیا، تین دن میں بجلی بحال نہ کرنے کی صورت میں جھنگ شاہی ریلوے ٹریک بند کرکے دھرنے کا اعلان ، تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کے ٹھٹھہ،جھنگ شاہی،گجو،گل منڈا،یوسی کوہستان کے علائقوں سمیت ضلع بھر میں بجلی کی عدم فراہمی کے خلاف درجنوں افراد نے پریس کلب مکلی سے حیسکو آفیس مکلی تک احتجاجی ریلی نکال کر حیسکو آفیس کے آگے دھرنا دیا، دھرنے کے شرکاءعبدالرشید میمن،عبدالجبار میمن ،وقار میمن، پیر غلام حسین شاہ،شفیق جوکھیو،یوسی چیئرمین احمد خان پلیجو اور دیگر نے حیسکو انتظامیہ کے خلاف سخت نہرے بازی کی ،انہوں نے کہاکے مسلسل ایک ماہ سے حیسکو انتظامیہ نے بلاجواز جھنگ شاہی فیڈر کی بجلی کاٹی ہوئی ہے جبکے ہر ماہ بجلی کے بل بھی باقائدگی سے ادا کیے جارہے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کے حیسکو عملا رشوت نا دینے پر ٹھٹھہ ضلع کی عوام کو جان بھوج کر تنگ کر رہی ہے ، انکا کہنا تھا کے حیسکو میں رشوتخور مخصوص لوگوں کو اہم پوسٹوں پر رکھ کر مقامی لوگوں کا جینا حرام کیا جارہا ہے ، انہوں نے تین دن کا الٹیمٹم دیتے ہوئے کہا کے تین دن میں بجلی بحال نا ہونے کی صورت میں جھنگ شاہی ریلوے ٹریک بند کرکے دھرنا دیا جائے گا۔
چارہزار اسکولز کی تعمیر مبینہ خردبرد کا انکشاف
ٹھٹھ(حمید چنڈ)ٹھٹھہ ضلع میں 4ہزار اسکولز کی تعمیر مبینہ خردبرد کا انکشاف،عدلیہ کے احکامات مسترد،محکمہ ایجوکیشن ورکس ٹھٹھہ کے انجنئیرنے سندھ ہائے کورٹ کے احکامات کونظرانداز کردیا ہے ، این آئی ٹی من پسند ٹھیکداروں میں جاری کردی، تفصیلات کے مطابق سندھ ہائے کورٹ نے ضلع ٹھٹھہ کے 4ہزار سے زائد پرائمری و سیکنڈری اسکولز کی تعمیر میں ہونیوالی مبینہ کرپشن کے خلاف ٹھٹھہ کے رہائشی الھڈنہ بھٹی کی دائر درخواست پر 9 مارچ کو صوبائی وزیر اور سیکریٹری تعلیم سمیت دیگر متعلقہ عملے کو عدالت میں طلب کرلیا ہے ، عدالت نے نئی این آئی ٹی نا کرانے کے احکامات کے باوجود محکمہ ایجوکیشن ورکس کے انجنئیر نے چھوٹی چھوٹی ترقیاتی اسکیموں کو نظرانداز کرکے مقامی ٹھیکیداروں کے اعتراض کے باوجود پیکیج کی صورت میں تمام اسکمیں اپنے من پسند بڑے ٹھیکداروں میں تقسیم کردیے ہیں ، اس سلسلے میں ٹھٹھہ کے ٹھیکیداروں الھڈنہ بھٹی ، کریم سموں ، گلزار علی حمائتی ، الطاف حسین حمائتی نے الزام لگاتے ہوئے کہا کے محکمہ ورکس ایجوکیشن کے انجنیئر نے پیپرا کی دہچیاں اڑاتے ہوئے این آئی ٹی بڑی کمیشن کے عیوض من پسند لوگوں ٹھیکیداروں میں تقسیم کردیا ہے، جبکہ ضلع ٹھٹھہ کے 4ہزار اسکولز کی تعمیر میں ہونے والے مبینہ کرپشن کے خلاف ٹھٹھہ کے شہری نے پہلے ہی عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے اس کے باوجود محکمہ ایجوکیشن کے انجنیئر نے اپنے من پسند لوگوں میں ٹھیکے بھانٹ کر عدالتی احکامات کے خلاف ورزی کر رکھیں ہے ،انہوں نے چیف جسٹس ہائے کورٹ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کے امحکمہ ایجوکیشن ورکس کے انجنئیر اور عملے کے خلاف سخت اقدام اٹھائیں جائیں اور انہیں عدالتی فیصلہ کو نا ماننے پر سخت سزا دی جائے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题