کون ہوگا چیئرمین سینیٹ؟ سیاسی جماعتوں کی جوڑ توڑ عروج پر

Published on March 9, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 457)      No Comments

اسلام آباد ( یو این پی) چیئرمین سینیٹ کیلئے سیاسی جماعتوں کی جوڑ توڑ اپنے عروج پر پہنچ گئی، پاکستان پیپلزپارٹی نے سلیم مانڈوی والا کو امیدوار نامزد کردیا، مسلم لیگ ن نے اتحادی جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا جبکہ عمران خان نے اپنے تمام سینیٹرز کے ووٹ بلوچستان سے نامزد امیدوار کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ایوان بالا سے 52 امیدوار اگلے ہفتے ریٹائر ہوجائیں گے، 3 مارچ کو نئے انتخابات کے بعد مسلم لیگ نواز 33 نشستوں کے ساتھ سینیٹ کی اکثریتی جماعت بن گئی ہے، پاکستان پیپلزپارٹی کے پاس 20 نشستیں ہیں جبکہ تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 12 ہے۔ چیئرمین رضا ربانی بھی ریٹائر ہونے والے اراکین سینیٹ میں شامل ہیں، چیئرمین سینیٹ منتخب کرانے کیلئے کسی بھی جماعت کو کم از کم 53 ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔ایوان بالا کے سربراہ کے انتخاب کیلئے سیاسی جماعتوں کی جوڑ توڑ اپنے عروج پر پہنچ گئی، مسلم لیگ نواز نے پیپلزپارٹی کو تجویز دی تھی کہ رضا ربانی کو دوبارہ چیئرمین سینیٹ بنایا جائے تاہم آصف زرداری نے نواز شریف کی تجویز پر کورا جواب دیتے ہوئے اس بات کا امکان مسترد کردیا تھا۔ن لیگ نے گزشتہ روز اتحادی جماعتوں کے اجلاس کے دوران آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی تھی، ن لیگ نے فاٹا سے منتخب سینیٹرز کی حمایت حاصل کرنے کیلئے کوششیں تیز کردیں، راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں وفد نے سینیٹر ہدایت اللہ، ساجد طوری، ہلال خان اور دیگر سے ملاقات کی اور ن لیگ کے امیدوار کی حمایت مانگی، فاٹا کے سینیٹرز نے ن لیگ سے ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ مانگ لیا۔ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ کیلئے سربراہ نیشنل پارٹی میر حاصل بزنجو کا نام زیرغور ہے، راجہ ظفر الحق اور مشاہد حسین سید کے نام بھی متوقع امیدواروں میں شامل ہیں، اگر حاصل بزنجو کو چیئرمین کے عہدے کیلئے نامزد کیا گیا تو ڈپٹی چیئرمین کا عہدہ ن لیگ اپنے پاس رکھے گی۔مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان تحریک انصاف اپنا چیئرمین سینیٹ لانے کیلئے سرگرم ہیں، پی پی پی نے سلیم مانڈوی والا کو امیدوار نامزد کردیا، اس بات کا فیصلہ آصف زرداری نے پارٹی رہنماؤں اور اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا۔پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لانے کی حمایت کردی، وزیراعلیٰ بلوچستان اور نومنتخب سینیٹرز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنے تمام سینیٹرز کے ووٹ کا اختیار عبدالقدوس بزنجو کو دینے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ چلنا ممکن نہیں۔اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار بھی بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ بنانے کا مطالبہ کرچکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اس سے صوبے کا احساس محرومی کم ہوگا۔ایم کیو ایم پاکستان، پی کے میپ، نیشنل پارٹی کے سینیٹ اراکین کی تعداد 5،5 ہے، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے پاس 4 نشستیں ہیں، جماعت اسلامی 2، مسلم لیگ فنکشنل، عوامی نیشنل پارٹی اور بی این پی مینگل کی ایک ایک نشست ہے جبکہ ایوان میں فاٹا اور آزاد اراکین کی تعداد بھی 15 ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes