ٹھٹھہ ،شہریوں کے مسلسل احتجاج کے باوجود بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری 

Published on March 24, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 292)      No Comments

ٹھٹھہ( رپورٹ: حمیدچنڈ ) شہریوں کے مسلسل احتجاج کے باوجود بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، ٹھٹھہ شہر کے بشتر علاقوں میں دس سے بارہ گھنٹے تک بجلی کی غیراعلانیہ طویل لوڈ شنڈنگ جاری رہنے سے کاروباری زندگی متاثرہوکر رھ گئی ہے کچھ روز قبل ٹھٹھہ ضلع کی انتظامیا اور حیسکو انتظامیا کے درمیان ٹھٹھہ سیکریٹٹ میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور ایس ڈی او کے تبادلے کیلئے کامیاب مذاکرات ہوئے تھے لیکن چار روز گذرنے کے باوجود نہ ایس ڈی او کا تبادلہ ہوا ہے اور نہ ہی ٹھٹھہ شہر اور گرد نواح کے علاقوں میں غیر اعلانیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا ہے، اس سلسلے میں شہریوں نے حیسکو انتظامیا کے خلاف ایک مرتبہ پھر احتجاج کرنے کیلئے مشاورات شروع کردیں ہیں، ٹھٹھہ شہر کے تجارتی اور کاروباری مراکزوں میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈشنڈنگ کی وجہ شہریوں کا کاروبار ٹھپ ہوکر رھ گیا ہے، بجلی پر چلنے والے کارخانے، چھوٹے چھوٹے صنعتی ادارے، رائس ملز، درزی کے دکانوں سمیت اہم کاروباری مراکز شدید بحران کے شکار ہوگئے ہیں، حیسکو انتظامیانے روزانہ آٹھ گھنٹے بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری کرنے حامی بھری تھی حیسکو انتظامیا نے ایک پھر اپنے شیڈول سے ھٹ کر بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شنڈنگ دس سے بارہ گھنٹے تک شروع کررکھی ہے جس سے عوام میں ایک مرتبہ بے چینی بڑھ گئی ہے اور حیسکو انتظامیا کے خلاف ایک مرتبہ پھر پھربور احتجاج کرنے کیلئے شہریوں نے مشاورتی اجلاس طلب کرلیا ہے، ادہر حیسکو ایکسن اور ٹھٹھہ کے ڈپٹی کمشنر اور شہری ایکشن کمیٹی کے درمیان ہونیوالے اجلاس میں جو معاملات طہ پائے گئے تھے اس کے برعکس ایس ڈی او ٹھٹھہ ابھی تک سیٹ پھر بیٹھا ہے اور غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ بھی نہیں ہوا ہے، 
ٹھٹھہ کے نہروں اور شاخوں میں پانی کی عدم فراہمی
ٹھٹھہ( رپورٹ: حمیدچنڈ )ٹھٹھہ کے نہروں اور شاخوں میں پانی کی عدم فراہمی اور ٹھٹھہ شہر کی میونسپل کمیٹی انتظامیہ کی نااہلی کے باعث پینے کے پانی کی کمی بحران کی صورتحال اختیار کرگئی،میونسپل کمیٹی کے انتظامیہ کی عدم توجہ اور لاپرواہی کے باعث سندھ کے قدیمی شہر ٹھٹھہ کی ڈیڑھ لاکھ سے زائد کی آبادی پینے کے پانی کی بوند بوند کے لیے پریشان،تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ شہر کو پانی سپلائے کرنے والی نہروں اور انکے شاخوں میں پانی کی عدم فراہمی کے باعث اور میونسپل کمیٹی ٹھتھہ کی پرانی واٹر سپلائے کے تالابوں سمیت سندھ حکومت کی جانب سے برانچ موڑی کے قریب بنائے گئے نئے واٹر سپلائے اسکیم میں بھی پانی کا ذخیرہ مکمل طور پر ختم ہوگیا ہے ، جبکہ کے بی فیڈر برانچ ٹھٹھہ شہر کے قریب سے گذرنے کے باوجود میونسپل کمیٹی انتظامیہ شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے، ایسی صورتحال کے باعث ٹھٹھہ شہر کے بخاری محلہ ، سولنگی،پلنگ پاڑہ،بٹوانہ محلہ،شیخ فرید چوک،شاہ کمال ،سرافہ بازار۔مین مچھلی مارکیٹ محلے سمیت ٹھٹھہ شہر کے 80فیصد شہری آبادی پانی کی فراہمی کے باعث سخت متاثر ہوگئی ہے، دوسری جانب شہر میں پانی بیچنے والی مافیا بھی میونسپل کمیٹی کے عملے کے آشرواد سے سرگرم ہوگئی ہے ، ٹھٹھہ شہر میں گدھے گاڑیوں پر ایسڈ کے کینوں میں پینے کا پانی اور ٹینکر مافیا کے ڈی اے سے پانی بھر کر شہریوں کو تین ہزار روپے ٹینکر کی صورت میں فروخت کررہی ہے ،اس سلسلے میں باخبر ذرائع کے مطابق میونسپل کمیٹی کے افسران سمیت عملا بھی ٹینکر مافیا سے بھاری بھتہ لیکر واٹر سپلائے کے تالابوں سے پانی بھڑنے کی اجازت دے رہے ہیں ،جبکے اس سلسلے میں شہریوں کا کہنا ہے کے ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی ٹھٹھہ میونسپل کمیٹی کے کروڑوں کی بجٹ ہضم کرکے آفیس میں بیٹھنا ہی چھوڑ دیا ہے ، اس سلسلے میں ایڈمنسٹریٹر میونسپل کمیٹی سے صحافیوں کی جانب سے رابطہ کرنے پر انکا موبائل نمبر مسلسل بند جارہا تھا ، ٹھٹھہ کے شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات، چیف جسٹس آف سندھ ہائے کورٹ اور اعلیٰ احکام سے گذارش کرتے ہوئے کہا کے بدمست کرپٹ ایڈمنسٹریٹر کو فوری طور پر ہٹاکر ٹھٹھہ کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے اور پانی فروخت کرنے والی مافیا اور اس میں ملوث میونسپل کمیٹی کے عملے کے اوپر بھی فوری نوٹس لیا جائے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Theme