معصوم بچوں کا قتل ۔۔ذمہ دار کون؟

Published on March 28, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 302)      No Comments

تحریر ۔۔عارف اے نجمی ۔۔۔نارووال 
بچے اللہ جل شان کی طرف سے ایک بہت بڑی نعمت اور انسان کے لئے ایک قیمتی تحفہ ہوتا ہے ،خوش قسمت ہوتے ہیں وہ لوگ جن کو اللہ تعالی اولاد جیسی نعمت سے نوازتا ہے ، اولاد کو میٹھامیوہ بھی کہا گیا ہے ،بچے پھول جیسے پیارے پھول ہوتے ہیں اور گھر کے آنگن میں کھیلتے ہوئے بہت اچھے لگتے ہیں،بچے ہر معاشرے اورہرگھر کی رونق ہوتے ہیں،بچے کسی بھی قوم کا مستقبل اور تحفظ بھی ہوتے ہیں، لیکن بڑے افسوس کیساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ پچھلے چند سالوں سے اورحالیہ واقعات میں وطن عزیز میں ان معصوم پھولوں اور کلیوں کو جس بے دردی سے قتل کیا جارہا ہے اس کی کہیں مثال نہیں ملتی ،کہیںیہ معصوم بچے انسانی ہوس کا نشانہ بن رہے ہیں توکہیں گھریلو لڑائی جھگڑے کی بلی چڑ رہے ہیں،چاہے قصور کی زینب ہو اور چاہے شکرگڑھ کی معصوم زینب کا دکھ ہو اورچاہے عسکری الیون لاہورکی بد بخت ماں ہو جس نے اپنے آشنا سے مل کر اپنے آٹھ سالہ زین العابدین چھ سالہ کنیز فاطمہ چار سالہ ابراہیم کو موت کے گاٹ اتار دیا اورچاہے سرائے عالمگیرکا ظالم اورسنگدل باپ ہو جس نے اپنی پریشانیوں کو ختم کرنے کے لئے اپنے چار معصوم بچوں کو موت کی نیند سلا دیا،میں یہاں کس کس کا ذکر کروں اور کس کس کا رونا رؤں کس کس کا درد لکھوں وطن عزیز میں تو روز ایسے واقعات ہو رہے ہر جگہ صف ماتم ہے، روز اخبارات اور میڈیا پر بچوں کے ساتھ ہونے والے ظلم وستم،قتل اور جنسی زیادتی کے تذکرے ہو رہے ہیںیہ سب دیکھ کرآنکھیں روتی ہیں اور جسم پر کپکپی شروع ہو جاتی ہے اور ڈر کے مارے میں اپنے معصوم بچوں کو سینے سے چپکا لیتا ہوں،میں لاہور میں جاب کرتا ہوں اور میرے بچے گھر میں اپنی ماں کے پاس ہوتے ہیں میں روز دن میں کتنی بار فون کر کے بچوں کی خیر خبرکا پوچھتا ہوں کہ بچے سکول سے واپس آگئے اب کیا کر رہے ہیں ان کا دھیان رکھو ان کو گھر سے اکیلے مت نکلنے دیناوغیرہ وغیرہ پتہ نہیں کیوں دل ڈرا ڈرا سا رہتا ہے عجیب ساخوف سر پہ سوار ہے اوربچے بھی خوف سے گھروں میں قید ہو کر رہ گئے ہیں، سمجھ سے باہر ہے کہ ہمیں کیا ہوتا جا رہا ہے ہم اور ہمارا معاشرہ کس طرف جا رہا ہے ،ہمیں چھوٹے بڑے کی اور رشتے کی پہچان کیونکر نہیں رہی ہمارے خون کیوں سفید ہو گئے ہیں،کیوں انسانی قدریں دم توڑ رہی ہیں اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔ کہ کیوں معصوم بچے جنسی زیادتی کے شکار اور قتل ہورہے ہیں،دالدین اتنے ظالم کیوں ہوتے جارہے ہیں کہ وہ اپنی لڑائیوں میں معصوم بچوں کو مار رہے ہیں ،،قانون کے رکھوالے کدھر ہیں ہماری حکومت کیوں نیند غفلت میں ہے ،کیونکہ ان ظالموں کو پکڑ کر قرار واقعی سزا نہیں دیتی کیوں واقعہ قصور کے کیس کو لمبا کیاجا رہا ہے جب زینب کے قاتل عمران نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے تو پھراس درندہ صفت شیطان کو چوڑاہے میں سر عام پھانسی دی جائے تاکہ باقی لوگوں کو اس سے عبرت حاصل ہو ،بچے جس کے بھی ہوں بچے ہوتے ہیں ان کو بلاوجہ قتل کرنا بہت گھناؤنا جرم ہے اگر اس ناسور کو یہاں ہی نہ روکا تو یہ ناسور کل کو آپکے گھر تک پہنچ جائے گااگر خدانخوستہ کل کو کوئی ہمارا بچہ یا بچی اس کا شکار ہو گئے تو………؟؟؟؟۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy