نگران وزیراعظم کا تقرر سیاسی معاملہ اور پارلیمینٹ کا اختیار ہے ؛رضا ربانی

Published on April 19, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 125)      No Comments


اسلام آباد(یو این پی)سابق چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے تمام سیاسی جماعتوں بالخصوص قومی اسمبلی میں قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر پر زور دیا ہے کہ وہ نگران وزیر اعظم کی نامزدگی پر متفق ہو جائیں اور اس معاملے کو کسی بھی صورت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوانے سے اجتناب کرنا چاہیے ، سینیٹ آف پاکستان کو چاہیے کہ وہ نگران حکومت کو آئین کے تحت سختی سے اپنی حدود و قیود میں رکھے۔ نگران وزیراعظم کا تقرر سیاسی معاملہ اور پارلیمینٹ کا اختیار ہے قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کو نگران وزیر اعظم پر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے اورپارلیمینٹ اور سیاسی جماعتوں کو اس معاملے پر اتفاق رائے کے لیے غیر معمولی کاوشیں کرنی چاہیں ۔ نگران وزیر اعظم کا اختیار روزمرہ کے ریاستی امور چلانے تک محدود ہے۔ نگران وزیر اعظم اہم فیصلوں کو مستقبل کی مالیاتی پالیسی سازی کا اختیار نہیں ہے ۔ بدھ کو سینیٹ سیکریٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر میاں رضا ربانی نے تمام سیاسی جماعتوں بالخصوص وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ پر زور دیا ہے کہ وہ نگران وزیر اعظم کے امیدوار کی نامزدگی پر اتفاق رائے پیدا کر لیں اور نامزدگیوں کو آئین کے آرٹیکل 224-Aکے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوانے سے اجتناب کریں۔ سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کی تقرری سیاسی معاملہ ہے۔پارلیمینٹ اور سیاسی جماعتوں کو اس معاملے پر اتفاق رائے کے لیے غیر معمولی کاوشیں کرنی چاہیں۔ اپنے بیان میں میاں رضا ربانی نے آئین کے تحت نگران وزیر اعظم کی ذمہ داریوں کا بھی تذکرہ کیا ہے اور کہا ہے کہ نگران حکومت صرف اور صرف روزمرہ کے ریاستی امور کی انجام دہی کی ذمہ دار ہے مستقبل کی حکومت کے حوالے سے نگران وزیر اعظم کو مالیاتی فیصلوں اور پالیسی سازی کا اختیار نہیں ہے انہوں نے واضح کیا ہے کہ نگران حکومت کیطرف سے ماضی میں مستقبل کے مالیاتی فیصلوں اور پالیسی سازی کے حوالے سے اثر انداز ہونے کے تباہ کن اثرات ہونگے سینیٹ آف پاکستان کو چاہیے کہ وہ نگران حکومت کو آئین کے تحت سختی سے اپنی حدود و قیود میں رکھے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题