ٹھٹھہ ضلع میں دس ہزار خواتین کے شناختی کارڈ بنانے والے این جی او کے پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف

Published on April 25, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 217)      No Comments


ٹھٹھہ (حمید چنڈ۔۔۔یواین پی) ٹھٹھہ ضلع میں دس ہزار خواتین کے شناختی کارڈ بنانے والے این جی او کے پراجیکٹ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا نکشاف ہوا ہے۔ ادارے میں بے جا مداخلت کرنے پر پراجیکٹ کوآرڈینٹربلقیس کھتری نے اپنے دوسوشل آرگنائزرکے ہمراہ استعفا دے دیا ہے ادارے کے ایریا اختیارات غیرمقامی افراد کے حوالے کرنے پراجیکٹ ناکام ہونے کے خدشات بڑھ گئے ہیں عالمی ادارے کے تعاون سے تخلیق فاؤنڈیشن نے ٹھٹھہ کے دور دراز اور دیہاتی علائقوں میں خواتین کا شناختی کارڈ بنانے کا پراجیکٹ شروع کیا تھا۔ جوکہ 6 ماھ میں مکمل ہونا تھا اڈہائی کروڑ روپے کی مالیت سے عالمی ادارے یو این ڈی کے فنڈینگ اور ٹرسٹ فارڈیموکرٹک ایجوکیشن کے تعاون سے مذکورہ پراجیکٹ کو ڈسمبر کے بجائے فروری میں شروع کرایا گیا تھا فنڈ کی عدم فراہمی کے باعث ڈسٹرکٹ کوآرڈینٹربلقیس کھتری ، ٹھٹھہ کے سوشل آرگنائزرابراہیم ھیجب ، میرپورساکرو کے سوشل آرگنائشرزینب آرائین نے مھاعدے کے برعکس فنڈز جاری نہ کرنے اور سہولیات فراہم نہ کرنے کی وجہ سے مجبور ہوکر مستعفی ہوگئے ہیں ، پراجیکٹ کی تمام تر اختیارات کراچی کے رہائشی غیرمقامی شخص ضیاالدین کے حوالے کردی گئی ہے ، جبکہ مطلوبہ حدف کے تین ماہ کے دوران صرف 1400 خواتین کے کارڈ بن پائے ہیں جبکہ ٹھٹھہ کی 70 فیصد خواتین کے کارڈ نہیں بن سکے ہیں اور پراجیکٹ اس ماہ کے آخر میں ختم ہونیوا لا ہے ، اس سلسلے میں پراجیکٹ کو آرڈینٹر ضیاالدین نے تصدیق کی ہے کہ کیٹی بندر اور میرپورساکرو کے علائقوں میں ستر فیصد کارڈ نہیں بن پائیں ہیں ، جبکہ مستعفی ہونیوالی ڈسٹرکٹ پراجیکٹ کوآڈینٹر بلقیس کھتری نے پریس کلب مکلی میں پریس کانفرنس کرکے بتیا ہے کہ میں نے تمام تر بے قاعدگیوں کی نشاندھی کی اس کی وجہ سے برطرف کیا گیا تھا بعد میں معاملے کا اعلی حکام کے نوٹیس لینے کے دوبارہ بحال کیا گیا تھا لیکن ادارے کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے انھوں نے استعفی دے دیا ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog