ملکی سیاست میں خواتین کی شمولیت اور کردار کا کریڈٹ شہید محترمہ بے نظیربھٹو کو جاتا ہے ریحانہ لغاری 

Published on November 11, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 353)      No Comments

حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا)ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں خواتین کی شمولیت اور کردار کا کریڈٹ شہید محترمہ بے نظیربھٹو کو جاتا ہے جنہوں نے ہر مقام پر نہ صرف خواتین کی نمائندگی کی بلکہ پسماندہ خواتین کو سیاست کے شعبہ میں آنے کا موقع فراہم کیا،پیپلز پارٹی خواتین کے حقوق کے تحفظ اورموثرمعاشرتی کردار پر یقین رکھتی ہے اور اس کی زندہ مثال سندھ اسمبلی میں پیپلزپارٹی کی جانب سے مجھ سمیت دیگرخواتین کی نمائندگی کا ہونا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سماجی تنظیم کی جانب سے ممتازمرزاآڈیٹوریم میں منعقدہ پہلی عالمی خواتین کانفرنس سے قبل سندھ میوزیم میں خواتین کے ہاتھوں بنے سندھ ثقافتی مصنوعات کے اسٹالز کے دورہ کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ خواتین کے ہاتھوں سے بنی مصنوعات کو دیکھ کر نہ صرف حیران ہیں بلکہ چاہتی ہیں کہ ان مصنوعات کو عالمی سطح پر پر ہونے والی تجاتی نمائش میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے۔ محکمہ ثقافت حکومت سندھ ایسی مصنوعات اورہنرمندافراد کے لیے بہت کام کررہا ہے اور سندھ حکومت بھی ہوم بیسڈ ورکر ز کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔سندھ حکومت کام کرنے والی گھریلوخواتین کو بلاسودقرضہ فراہم کررہی ہے تاکہ گھریلو صنعت مزید پھلے پھولے۔اس موقع پر انہوں نے خواتین کے ہاتھوں سے بنے کپڑوں ،سندھی شالوں،برتن اوردیگرچیزوں کے اسٹالوں کا دورہ کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ صرف حکومت کا ہی نہیں بلکہ ہر فرد کا فرض ہے ،معاشرہ کے ہر طبقہ کو بالخصوص میڈیا کو خواتین کے حقوق سے متعلق غیرمعمولی کام کرنا چاہیے۔میڈیا پر خواتین کے کاموں کی پزیرائی خواتین کے لیے حوصلہ افزا ہوتی ہے،خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کی صلاحیت رکھتی ہیں۔پیپلزپارٹی سیاسی جماعتوں میں خواتین کے کردار کو فروغ دینے میں اپنی مثال آپ ہے،جس نے مجھے ڈپٹی اسپیکر بنایا اورسندھ کی باصلاحیت خواتین کو رکن اوردیگرعہدے دیے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ملک کی واحد حکومت ہے جس نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے موثرقانون سازی کی اورادارے تشکیل دیے، وومن پروٹیکشن ایکٹ،ہراسمنٹ ایٹ ورک پلیس ،وومن کمیشن فارہیومن رائیٹس،سندھ ہیومن رائیٹس اوردیگر اس کی زندہ مثالیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انسانی معاشرہ مرد اور عورت کے وجود سے تشکیل پاتا ہے۔ کسی بھی معاشرے کی ترقی اور فلاح صرف مرد حضرات پر منحصر نہیں ہوتی بلکہ عورت بھی بحیثیت ایک فرد نہایت اہم کردار سرانجام دیتی ہے۔ یوں تو آج دنیا کی کوئی قوم، کوئی مذہب بھی عورتوں کے مقام و حیثیت اور ان کے سماجی کردار کی اہمیت سے انکار نہیں کرسکتا۔ تاہم اسلام نے جس طرح سے عورت کے مقام و مرتبہ کو انسانی معاشرے میں بلند کیا ہے اور عورت کے ہمہ جہت کردار کو مذہبی و اخلاقی اور معاشرتی و سماجی ہر اعتبار سے اہمیت سے ہمکنار کیا ہے اس کی کوئی نظیرنہیں ملتی۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog