تعلیمی ماہر ہی ہمارے ملک اور معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں ‘گورنر سندھ

Published on December 18, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 1,381)      No Comments

حیدرآباد(رپورٹ*علی رضا رانا) آج کل کے جدید دور میں یونیورسٹیزصرف روایتی تدریسی کردار ہی نہیں ادا کر رہی بلکہ یونیورسٹیز آگے بڑھ کر سماجی مسائل کے حل ، معاشی ترقی اور لیڈر شپ بھی پیدا کر رہی ہیں ان خیالات کا اظہار گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جام شورو کے 22ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا گورنر سندھ نے کہا کہ تعلیمی ماہر ہی ہمارے ملک اور معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی انسان کو امن کے ساتھ مل جل کر رہنے کا درس دیتی ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ انسان وہ نہیں جو صرف لکھ پڑھ سکے بلکہ ایک پڑھے لکھے انسان کو ایک ذمہ دار شہری ہونا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ہمارے ملک میں پڑھے لکھے انسان کی تعریف آج بھی پتھر کے زمانے کی ہے ۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ ملک کی معاشی و سماجی ترقی میں یونیورسٹیز کو اپنا کردار مزیدا دا کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے اساتذہ اور انجینئرز ملک کے ترقیاتی منصوبوں میں بہت اچھا کام کر رہے ہیں ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے طلباء کو لکھنے اور پڑھنے کیلئے ایک بہت اچھا ماحول فراہم کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں سرکاری یونیورسٹیز میں تدریس و تحقیق کے میدان میں مہران یونیورسٹی کا بہت بڑا نام ہے ۔ گورنر نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے اساتذہ دنیا کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے پی ایچ ڈی کی ڈگریاں حاصل کر کے آئے ہیں ۔ اس موقع پر کانووکیشن سے خطاب کر تے ہوئے مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ مہران یونیورسٹی کے اعلیٰ تعلیمی معیار کو دیکھ کر ملک کے بڑے ترقیاتی منصوبوں میں مہران یونیورسٹی کے اساتذہ سے ماہرانہ رائے لی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ بڑھتی آبادی ، توانائی ، پانی اور ماحولیات ہمارے ملک کے بڑے مسائل ہیں مہران یونیورسٹی ، توانائی ، ماحولیات اور پانی جیسے مسائل پر عالمی کانفرنسز منعقد کرا چکی ہے جن کی تجاویز متعلقہ اداروں کے سربراہوں کو بھیجی گئی ہیں ۔ ڈاکٹر اسلم عقیلی نے کہا کہ اب وہ زمانہ گیا کہ جس میں روایتی تحقیق میں بڑے بڑے تھیسز لکھے جاتے تھے اب تحقیق اسے کہتے ہیں جن سے ہمارے مسائل حل ہو سکیں ۔ ہمارے اساتذہ اور انجینئرز کو ایسی تحقیق کی جانب توجہ دینی پڑے گی وائس چانسلر نے کہا کہ گذشتہ دس سالوں میں مہران یونیورسٹی نے تحقیق کے میدان میں بہت بڑا کا م کیا ہے جس کے نتائج آہستہ آہستہ ملنے لگے ہیں ڈاکٹر اسلم عقیلی نے کہا کہ حکومتی لوگوں کو ملکی مسائل کے حل کیلئے اکیڈمیوں سے رابطہ بڑھانا ہوگا جوکہ ہمارے ملک میں بہت کم ہیں کانووکیشن میں کل 940طلبہ و طالبات کو اسناد ، گولڈ میڈل ، سلور میڈل اور میرٹ سرٹیفکیٹ دیے گئے۔ مجموعی طور پر 7گولڈ میڈل دیے گئے جن میں 4فیکلٹی ٹاپ گریجوئیٹس کو اور 3بیسٹ گریجوئیٹس کو ، 30فرسٹ پوزیشن ہولڈرز کو سلور میڈل ، 26سیکنڈ پوزیشن ہولڈرز اور 26تھرڈ پوزیشن ہولڈرز کو میرٹ سر ٹیفکیٹس دیے گئے کانووکیشن میں 9پی ایچ ڈی ، 88ایم ای ،8ایم فل ،29بیچلرز آف آرکیٹیکچر ، 20بیچلرز آف سی آ ر پی ، 8بی ٹیک ( آنرس) ، 3بی ٹیک ( پاس)، 12بی ایس آئی ٹی ، مین کیمپس جامشورو کے 645بیچلرز آف انجینئرنگ اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کیمپس خیر پور میرس کے118بیچلر آف انجینئرنگ کے طلبہ و طالبات ڈگریاں دی گئیں کانووکیشن میں شعبہ ماحولیات کی سیدہ اسباح فردوس کو فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اور سول انجینئرنگ میں ٹاپ کرنے اور بیسٹ گریجوئیٹ کا اعزاز حاصل کرنے پر دو گولڈ میڈلز ، بائیو میڈیکل شعبے کی سارا خواجہ کو فیکلٹی آف الیکٹریکل ، الیکٹرونکس اینڈ کمپیوٹر سسٹم انجنیئرنگ میں ٹاپ کرنے پر ایک گولڈ میڈل ، شعبہ مکنیکل انجینئرنگ کے شاکر شکور کھٹی کو انجینئرنگ فیکلٹی میں ٹاپ کرنے پر گولڈ میڈل ، خیرپور کیمپس کے الیکٹریکل شعبے کی مس نایاب خان کو کیمپس میں ٹاپ کرنے پر گولڈ میڈل پہنایا گیا جبکہ بیسٹ گریجوئیٹس کا اعزاز حاصل کرنے والوں میں کیمیکل انجینئرنگ شعبے کی سیدہ سمن زہرہ اور انڈسٹریز شعبے کی ماریہ قریشی کو گولڈ میڈل پہنایا گیا ۔ اس کے علاوہ مختلف شعبہ جات میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے 30طلبہ و طالبات کو سلور میڈل اور میرٹ سر ٹیفکیٹس دیے گئے ۔ کانووکیشن میں 30سلور میڈل اور دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے 54طلبہ کو تعریفی اسناد دی گئیں مہران یونیورسٹی کے 22ویں کانووکیشن میں وفاقی وزیر واٹر ریسورسز فیصل واوڈا، مختلف یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز ، پرو وائس چانسلرز ، ڈویزنل کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ ، ڈی آئی جی پولیس حیدرآباد نعیم احمد شیخ ، ڈپٹی کمشنر جامشورو کیپٹن ( ر ) فرید الدین مصطفی ، ایس ایس پی جامشورو توقیر نعیم ، اسکالرز ، ڈینز ، چیئرمینز ، ڈائریکٹر ز ، محققین ، والدین اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔جبکہ دوسری جانب گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ جب حکومتیں ناکام ہو جاتی ہیں تو سیلانی ویلفیئر جیسے ادارے وجود میں آتے ہیں ،وزیر اعظم عمران خان نے عزم کیا ہے کہ خدمت خلق کے تقاضے پورے کرتے ہوئے بے گھر افراد کو 50لاکھ افرا د کو سستے مکانات دیں گے کراچی سے لیکر خیبر تک بے سہارا لوگوں کے لیے پناہ گاہیں بنائیں گے اس سلسلہ میں سیلانی جیسے فلاحی ادارے سے شراکت داری ہو سکتی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے بسم اللہ سٹی حیدر آبا د میں کم آمدنی واے افراد کو 92سستے فیلٹس کی چابیاں دینے اور200فیلٹس مزید دینے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے جس سے سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے بانی علامہ محمد بشیر فاروقی ،آباد کے چیئر مین محمد حسن بخش ،ذاکر عمر اور دیگر نے بھی خطاب کیا اس موقع پر وفاقی وزیر فیصل واؤڈا ، پی ٹی آئی کے رہنما اور ایم پی اے حلیم عادل شیخ ، ایم کیو ایم کے ایم پی اے ندیم صدیقی ، سابق ایم پی اے مبین شیخ ، جماعت اسلامی حیدرآباد کے سابق امیر شیخ شوکت علی ، عارف بلڈر کے مالک عارف میمن ، سائیٹ ایسوسی ایشن کے مظہر الحق ،پی ٹی آئی کے رہنما محفوظ الرحمن عرسانی ، جمشید علی شیخ اور دیگر معززین بھی موجو دتھے قبل ازیں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بسم اللہ سٹی میں فیلٹس کا افتتا ح بھی کیا اور مقامی ہال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کسی فلاحی مملکت میں یہ تصور نہیں ہو سکتا کہ اس کی عوام سرد و گرمی میں فٹ پاتھ پر رات گزاریں گے اور بھوکے سوئیں گے ایسی مملکتیں خود اپنی رعایا کے لیے فلاحی منصوبہ بناتی ہیں برطانیہ اور امریکہ میں کسی کو فٹ پاتھ پر سوتا نہیں پائیں گے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وزیر اعظم عمران خان نے عزم کیا کہ وہ اسے ایک فلاحی مملکت بنائیں گے اسی لیے انہوں نے غریب و کم آمدنی والوں کے لیے50لاکھ مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کیا انہوں نے پناہ گاہوں کے قیام کا آغاز کردیا ہے چند میں کراچی میں بھی شیلٹر ہومز بنادیئے جائیں گے انہوں نے کہا کہ سیلانی ویلفیئر ایک قابلِ اعتما د فلاحی ادارہ ہے اس طرح کے اور بھی ادارے ملک میں کام کررہے ہیں ہم ان کی دل سے قدر کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ جب حکومتیں ناکام ہو جاتی ہیں تو سیلانی جیسے ادارے وجود میں آتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم سیلانی کی شراکت داری سے کراچی میں 5ہزار فیلٹس تعمیر کریں گے وزیر اعظم عمران خان کا خواب ہے کہ کوئی بے سہارا سڑک کنارے یا فٹ پاتھ پر نہ سوئے وہ مجھے معلوم کررہے ہیں کہ شدید سردی پڑ رہی ہے تم نے کراچی میں اب تک شیلٹر ہومز کیوں نہیں بنائے انہوں نے کہاکہ بس سمجھ لیں چند دن میں یہ شیلٹر ہومز قائم ہو جائیں گے اور کوئی انسان سرد موسم میں بے سہارا ہو تے ہیں کھلے آسمان تلے سوئے گا نہ بھوکا رہ سکے گاتقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ بشیر فاروقی نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے 50لاکھ مکانات بنانے کا جو اعلان کیا ہے و ہ پروجیکٹ شروع ہوچکا ہے سیلانی ویلفیئر کو نام کی ضرورت نہیں ہے یہ وزیر اعظم عمران خان کے نام کرتے ہیں اور ملک بھر میں سستے مکانات بنانے میں ہم ان سے غیر مشروط تعاون کریں گے انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ بڑا ہے جہاں 63شعبہ جات کام کررہے ہیں 35ممالک میں فلاحی کام کیا جارہا ہے اور یومیہ ایک کروڑ روپے سے زائد غریب و مستحق افراد پر خرچ کیا جاتا ہے یہ سب اہلِ خیر کے تعاون سے ہو رہا ہے جس کا مقصد صرف آخرت کی کامیابی ہے ہم ایدھی ، چھیپا ، انصار برنی اور دیگر فلاحی اداروں سے بھی تعاون لیتے ہیں کیونکہ مقصد ایک ہے دکھی انسانوں کی خدمت کرنا ہے ہم بے روز گاروں کو بھی بلاسود قرضے دے رہے ہیں۔

حکومت مختلف یونیورسٹیوں کو ریسرچ کے شعبہ میں خاطر خواہ امداد مہیا کرتی ہے ‘ رحمت اللہ 
حیدرآباد(رپورٹ*جنید علی گوندل)چیف کو آرڈینیشن انسٹیٹیوٹ آف ریسرچ پروموشن، سیکریٹری جنرل ساؤتھ ایشیاء ٹرپل ہیلکس ایسوسی ایشن اور منیجر او آر آئی سی رحمت اللہ نے کہا کہ حکومت مختلف یونیورسٹیوں کو ریسرچ کے شعبہ میں خاطر خواہ امداد مہیا کرتی ہے اور ہونہار تعلیم یافتہ طبقہ مختلف جامعات میں پی ایچ ڈی کرتا ہے لیکن اُن کے مقالہ جات ڈبوں میں بند ہوکر رہ جاتے ہیں۔ حالانکہ صنعت و تجارت کے شعبوں میں ریسرچ اسکالرز سے بحسن خوبی فائیدہ اُٹھایا جاسکتا ہے لیکن دونوں شعبوں میں رابطہ کے فقدان کے سبب ایسا نہیں ہو پا رہا اور صنعتکار اپنی انڈسٹری کے لیے الگ سے فنی عملہ تقرر کر کے اُن سے ریسرچ کے شعبہ میں کام لے رہے ہیں حالانکہ ہونا یہ چاہیئے کہ مختلف یونیورسٹیاں اور صنعت و تاجر حضرات ایک دوسرے کے روابط میں ہوں۔ جب بھی عملی میدان میں کام کرنے والے صنعتکار یا کاروباری حضرات جن میں مثال کے طور پر دال اور رائس ملز شامل ہیں رابطہ کا فقدان ہونے کی وجہ سے نہ تو ریسرچ کے شعبہ میں کوئی نئی چیز ایجاد ہو رہی ہے نہ موجودہ طریقہ کار میں اصلاح ہو رہی ہے کہ صنعتی معیار کو بُلند کر کے بر آمدات میں انٹر نیشنل ڈیمانڈ کے مطابق اشیاء مہیا کی جاسکیں۔ اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ صنعتکاروں اور کاروباری حضرات کسی بھی فنی یا تکنیکی مشکلات کے سلسلے میں متعلقہ یونیورسٹی سے رُجوع کریں اور جدید تحقیق کے مطابق اپنی مصنوعات کو فروغ دے کر برآمدات بڑھا کر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کریں جس سے وہ خود بھی فائدہ اُٹھائیں گے اور اُن کی مصنوعات موجودہ تعداد سے کہیں زیادہ تیار ہوسکیں گی اور صنعت و تجارت میں اضافہ ہوگا اِس سلسلے میں اُن کا ادارہ صنعتکاروں اور یونیورسٹیز کے درمیان پل کا کام کر رہا ہے وہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے کانفرنس ہال میں صنعتکاروں اور کاروباری حضرات سے گفتگو کر رہے تھے بعد ازاں اراکین ایگزیکٹیو کمیٹی دولت رام لوہانہ اور محمد شاہد قائم خانی و دیگر حضرات نے اُن سے مختلف موضوع پر تبادلہ خیال کیا اور مختلف مشکلات پر سوالات کیے جن کی اسکالر موصوف نے سیر حاصل وضاحت کی آخر میں سینئر نائب صدر سلیم الدین قریشی نے رحمت اللہ اور جناب ظفر صدیقی کا شکریہ ادا کیا اور اُن کی جانب سے پیش کردہ تجاویز سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اگر یونیورسٹیز کے اسکالرز کا تعاون صنعتکاروں اور تاجروں کو حاصل ہو جائے اور باہم روابط کار ہوتو کوئی وجہ نہیں کہ صنعت و تجارت کو خاطر خواہ فروغ حاصل نہ ہو اور یہ ملکی زرمبادلہ میں اضافہ کا سبب بنے گا جو وقت کی اہم ضرورت ہے اِس موقع پر نائب صدر محمد عارف میمن، سابق صدر محمد اکرم انصاری، سابق سینئر نائب صدر سکندر علی راجپوت، اراکین ایگزیکٹیو کمیٹی رمیز الدین احمد، محمد ادریس میمن، عبدالسلیم آرائیں، محمد یاسین خلجی، جاوید حسین قریشی، محمد ایوب شیخ، اور اراکین جنرل باڈی شان سہگل، الطاف بوہرا، گرمکھ داس ، عبدالطیف اور ایک کثیر تعداد صنعتکاروں اور تاجروں کی موجود تھی۔

حیسکو کی نادھندگان کے خلاف کاروائیاں جاری
حیدرآباد(یواین پی) حیسکو عملے نے گاڑی کھاتہ اورنگزیب مسجدروڈ،شیرسنگ ،روڈ،کھوکھرمحلہ سمیت متصل علاقوں میں بجلی چوروں،کنڈاکنکشن اورنادہندہ صارفین کے سینکڑوں کنکشن کاٹ کر بڑی تعداد میں تار ضبط کرلیے،کاروائی کے دوران عملے پر دباؤ،سفارشیں اورمہلت طلب کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ، حیسکو سب ڈویژن گاڑی کھاتہ کے عملے نے ایس ڈی اوارشد شیخ کی سرکردگی میں گاڑی کھاتہ کے علاقے اورنگزیب مسجد روڈ ،شیر سنگ روڈ،کھوکھرمحلہ ،رسالہ روڈ،فوجداری روڈسمیت متصل علاقوں میں کنڈاکنکشن ،بجلی چوروں اورنادہند صارفین کے سینکڑوں کنکشن کاٹ کر بڑی تعداد میں تاریں ضبط کرلیں ،کاروائی کے دوران درجنوں رہائشی اورکمرشل کنکشن کاٹے گئے جبکہ کنڈے لگانے والے صارفین کو دوبارہ کنڈے لگانے پر سخت قانونی کاروائی اورجرمانوں کی تنبیہ کی گئی ہے کاروائی کے دوران بعض افراد کی جانب سے کنڈے بچانے اوربلوں کی ادائیگی کے لئے عملے پر دباؤ،سفارشیں کراکر مہلت طلب کرنے کی کوشش کی گئی مگر عملے نے تمام کنکشن کاٹ کر کاروائی مکمل کی ان مقامات پر لگے تمام میٹر ز پرسیکورٹی سلپس لگا کر سیل کردیا گیا ہے ،ایس ڈی اوارشد شیخ کا کہنا ہے کہ کاروائی حیسکو چیف اورایکسی این گاڑی کھاتہ کے حکم پر کی جارہی ہے اورکاروائی کے دوران کودباؤ قبول نہیں کیاجائے اورنہ ہی کسی صارف کو بل کی ادائیگی کے لئے مہلت

دی جائے گی۔

 

 

پی ٹی آئی سندھ میں کرپشن مٹاؤ سندھ بچاؤ مہم شروع کررہی ہے ‘حلیم عادل شیخ

حیدرآباد(یواین پی) پی ٹی آئی سندھ میں کرپشن مٹاؤ سندھ بچاؤ مہم شروع کررہی ہے علی بابا اور چالیس چور سب پکڑے جائیں گے زرداری کو سندھ میں قبل از وقت انتخابات کیوں یاد آگئے ہیں آئنٹی کرپشن نے سندھ کے تمام شعبوں کو اپنی گرفت میں لیا ہوا ہے ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف سندھ کے جنرل سکریٹری اور رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پی ٹی آئی کے مقامی رہنما خاوند بخش جیحیجو ،محفوظ عرسانی، جمشید علی شیخ اور دیگر بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ سندھ میں بھی جلد تبدیلی آئے گی زرداری صاحب یہاں قبل ازوقت انتخابات کا اعلان کرچکے ہیں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ بچاؤ کرپشن مٹاؤ اور زرداری بھگاؤ مہم شروع کررہی ہے اس حوالہ سے جلد ایک واک کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری نے سندھ میں الوداعی جلسوں سے خطاب کرنا شروع کردیا ہے وہ بلاول ہاؤس سے اڈیالہ جیل منتقل ہونے والے ہیں انہوں نے کہا کہ شہید بے نظیر بھٹو کے صدقہ میں انہیں اقتدار ملا تھا لیکن انہوں کرپشن کا جو بازار گرم کیا وہ کسی سے پوشید ہ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ تھر میں بچے مر رہے ہیں لوگ غربت و بے روز گاری سے آکر خود کشی کررہے ہیں یہ سب پیپلز پارٹی کے دور میں ہورہا ہے لیکن زرداری صاحب کہہ رہے ہیں کہ انہیں غریب کا بہت دکھ ہے انہوں نے کہا کہ بھٹو نے روٹی ، کپڑا اور مکان کا نعر ہ لگایا لیکن زرداری نے یہ سب چھین لیا انہوں نے اومنی گروپ کا بزنس کیا ہر کام انور مجید سے کرایا 100ارب روپے کی منی لارڈ رنگ ثابت ہو چکی ہے انہوں نے کہا کہ پی پی اب بھٹوز کی نہیں زرداری ، انور مجید، ٹپی اور ایان علی کی جماعت ہے کس کو نہیں معلوم کہ سندھ حکومت کے سارے ادارے آئنٹی کرپشن کے ہاتھوں میں رہے لیکن اب ان کے دن گنے جاچکے ہیں انہوں نے کہا کہ سندھ میں یہ کچرے اٹھانے سے لیکر نکاسی و فراہمی آب کے مسائل حل نہیں کرسکے شہر گندگی کا ڈھیر بن گئے سعید غنی بتائیں کہ کراچی کو اسکے حصہ کا پانی کب ملے گا وہ ہم سے 100دن کا حساب مانگ رہے ہیں پہلے اپنی حکمرانی کا تو حساب دے دیں اس کے بعد بات کرنا انہوں نے کہا کہ کون نہیں جانتا کہ سندھ میں وزیر لگانے سے لیکر افسران کی تقرری تک پیسے لیے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ان کے مسائل حل کررہے ہیں اور ان کی نمائندگی کرتے ہو ئے احتساب تحریک کو آگے بڑھائیں گے ملک کا خزانہ لوٹنے والوں سے حساب لیا جائے گا ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Themes