ہارون آباد، دھوکہ دہی کے ذریعے لوگوں کو لوٹنے والے دو پولیس اہلکار وں کے خلاف مقدمہ درج

Published on March 6, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 285)      No Comments

\"1\"
ہارون آباد(یواین پی)مختلف طریقوں سے دھوکہ دہی کے ذریعے لوگوں کو لوٹنے والے دو پولیس اہلکار وں کے خلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ۔ملزمان کانسٹیبل نذیر احمد عر ف فوجی اور کانسٹیبل ساجد صدیق نے دو ساتھی دھوکہ باز خواتین راشدہ اور نسیم اختر کے ساتھ مل کر بیرون ملک سے آنے والے شخص کو دھوکہ دہی کے ذریعے لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگایا متاثرہ شخص ڈی پی اور بہاولنگر کے پاس پیش ہوا اور متاثرہ شخص سجاد احمد کی درخواست پر تھانہ سٹی پولیس نے کاروائی عمل میں لائی اور اپنے پولیس کانسٹیبلان کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا ۔گرفتار دونوں کانسٹیبل دو نوسر باز خواتین کے ساتھ مل کر ایک گروہ بنا کر ٹیلی فون کے ذریعے چکمہ دے کر بعض لوگوں کو پھانستے تھے اور پھر ان سے لمبا مال بٹورنے کا مکروہ دھندہ کرتے تھے دونوں پولیس کانسٹیبل اور دونوں نو سر باز دھوکہ خواتین کا گروپ یہ دھندہ بہت عرصہ سے کر رہا تھا ذرائع کا انکشاف ،تھانہ سٹی پولیس کے دو کانسٹیبل نذیر احمد ولد محمد حنیف ذات جھگڑسکنہ 26تھری آر اور محمد ساجد صدیق ذات ودھایا سکنہ 68فور آرکے خلاف درج مقدمہ کے مطابق سجاد احمد سعودی عرب میں ہی کام کرتا ہے اور ملک میں واپس آکر ہارون آبادمیں پلاٹ خریدنے کے لیے پراپرٹی دفتر میں گیادفتر کے باہر نذیر احمد کانسٹیبل نے اس کو پھانسنے کے لیے بات چیت کی اور اور پھر اس کو پراپرٹی کا کام کرنے والے ظاہر کر کے پلاٹ دکھانے کی باتیں کیں اور وہاں پلاٹ دکھانے کے بہانے لے جا کر کمرہ میں بند کر دیا اور دھوکہ باز نوسر باز خواتین ساتھیوں راشدہ اور نسیم اختر کے ذریعے دھمکیاں دے کر اس سے بھاری رقم وصول کی اس وقوعہ کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج کر کے دونوں کانسٹیبل گرفتار کر لیے گئے ہیں اور تھانہ سٹی میں بند ہیں ذرائع نے اس بارے میں انکشاف کیا ہے کہ دونوں ملزم کانسٹیبل نذیر احمد اور ساجد نے نوسر باز دھوکہ باز گروہ بنایا ہوا تھا اور راشدہ اور نسیم اختر اس گروہ میں ان دونوں کی ساتھی تھیں ان کا طریقہ واردات یہ تھا کہ یہ دونوں نوسر باز دھوکہ باز خواتین موبائل ٹیلی فون کے ذریعے اپنا شکار پھنسا کر اس شخص کو کسی مقام پر بلا لیتی تھیں اور اس مقام پر جب شکار پہنچ جاتا تھا تو فون کر کے ان دونوں کانسٹیبل نذیر اور ساجد کا بلا لیتی تھیں یہ دونوں وردی پہن کر وہاں پہنچ جاتے تھے اور اس شکار کو زنا کاری کے مقدمے میں پھنسانے کی دھمکیاں دے کر لمبا مال ہتھیا لیتے تھے ان دونوں کانسٹیبل اور دونوں ساتھی دھوکہ باز خواتین نے بہت عرصہ سے یہ مذموم طریقہ واردات دھندہ اپنا رکھاتھا اس گروہ نے بہت سے لوگوں کو لوٹ کر لمبا مال بنایا ذرائع کے مطابق اس سارے گھناؤنے دھندے میں پولیس کے بعض ایس ایچ او زبھی ملوث تھے جو ان کانسٹیبلوں کے اس دھندے سے اپنا حصہ وصول کرتے تھے شہریوں سجاد احمد ،طالب حسین ،بشیر احمد ،نذیر چاچا،ممتازاحمد ،نوید ڈوگر و دیگر نے ان کانسٹیبل ملزمان اور ان کے گروہ کے خلاف سخت ایکشن پر ڈی پی او بہاولنگر اطہر اسماعیل امجد کو خراج تحسین پیش کیا ہے جنہوں نے عوامی شکایت پر ان کانسٹیبل گروہ کے دھندے کو بے نقاب کر کے گرفتار کر کے لوگوں کو ان کی لوٹ مار سے بچایا ۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes