وفاقی حکومت کا بلین ٹریز والا منصوبہ صرف سوشل میڈیا پر نظر آتا ہے مرتضیٰ وہاب

Published on June 6, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 177)      No Comments

ٹھٹھہ (رپورٹ حمید چنڈ) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے ماحولیات قانون اور کوسٹل ڈویلپمینٹ اورحکومت سندھ کے ترجمان بیریسٹر مرتضیٰ وہاب نے سندھ کے ثقافت و سیاحت کے صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ کے ہمراہ ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ پروگرام کے موقع پر کینجھر جھیل پر میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا بلین ٹریز والا منصوبہ صرف سوشل میڈیا پر نظر آتا ہے جبکہ پی پی پی کی حکومت اس ضمن میں عملی کام کر رہی ہے ، کینجھر پر آنے کا مقصد عام لوگوں میں ماحولیات سے متعلق شعور بیدار کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سمندر کے ساتھ ساتھ کینجھر جھیل بھی ہمارا اثاثہ ہے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی کے علاقے کلفٹن میں اربن فاریسٹ قائم کیا گیا ہے جہاں سندھ بھر کے روایتی پودے لگائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو ماحولیات کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اس لے انہوں نے سندھ بھر میں شجرکاری کر کے ماحولیات کو خوشگوار بنانے کی ہدایات دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت میں اضافہ ، بارشیں نہ ہونا اور دیگر مسائل کو گلوبل وارمنگ کہتے ہیں اور گلوبل وارمنگ کی سب سے بڑی وجہ جنگلات کی کمی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ کی 5 کروڑ آبادی ہے اگر ایک ایک آدمی ایک پودہ لگائے تو انشاءاللہ ماحول میں تبدیلی آئے گی اورماحول خوشگوار ہوجائیگا اور ہم اپنی آئندہ نسلوں کو ایک پر سکون اور خوشگوار ماحول فراہم کر سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شجرکاری کے حوالے سے حکومت سندھ کے تمام محکمے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں اور انشاءاللہ مستقبل میں سرسبز سندھ ملے گا۔ اس موقع پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ کی سب سے بڑی تفریح گاہ کینجھر جھیل کا انتخاب کر کے ماحول کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے آج یہاں آئے ہیں تاکہ عوام الناس کو ماحولیات اہمیت سے متعلق آگاہی دے سکیں ۔انہوں نے کہا کہ درخت دھرتی کے دوست ہوتے ہیں اور سندھ کے دیگر شہروں کے تفریحی مقامات پر بھی محکمہ ماحولیات سے ملکر آگاہی پروگرامز شروع کیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تفریحی مقامات سے آلودگی کو ختم کرنے کیلئے سندھ کے سالڈ ویسٹ مینئجمینٹ ادارے کو صوبے کے دیگر شہروں تک پھیلانے کیلئے غور و خوص کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عملی طور پر کام کر رہے ہیں تاہم ابھی مزید کام کرنے کی ضرورت ہے اور محکمہ سیاحت کے تمام تفریحی مقامات کو فروغ دلا کر عوام کیلئے مفید بنایا جائیگا۔ انہوں نے عوام الناس کو اپیل کی کہ وہ کینجھر جھیل اور سمندر کے ساحلوں کو آلودگی سے بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔ ایک سوال پر صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سید سردار علی شاہ نے کہا کہ صوبے میں سیاحت کی ترقی کے حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب کوئی تعاون نہیں کیا جا رہا تاہم ہم اپنی مدد آپ کے تحت سیاحت کو فروغ دلانے کیلئے کام کر رہے ہیں ۔ ایک سوال پر بیریسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کورونا وائرس کے مد نظر ہر کسی کو حکومت سندھ کے جاری کردہ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرنا چاہیے تاکہ ہم سب ملکر اس وبا کے پھیلاؤ کو کم سے کم کر سکیں ۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے سندھ میں پانی اور این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم سے متعلق اپنا بھرپور احتجاج رکارڈ کرایا ہے اور حکومت سندھ کا موقف ہے کہ سندھ کو پانی اور این ایف سی ایوارڈ کا جائز حصہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ارسا کی جانب سے 1991والے معاہدے پر عمل نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے سندھ میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چشمہ جہلم لنک کینال سے پاور پلانٹ چلائے جا رہے ہیں تاہم سندھ سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا اور وہ عوام کو کسی بھی قسم کا رلیف فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے جبکہ میڈیا کے آواز کو بھی دبایا جا رہا ہے اس لئے میڈیا بھی آزاد نہیں ہے ۔ قبل ازیں انہوں نے کینجھر جھیل کے مختلف مقامات پر پودے لگائے اور جھیل کی صفائی ستھرائی کا بھی جائزہ لیا۔اس موقع پر سیکریٹری ماحولیات، ڈویزنل ڈائریکٹر انفارمیشن سوائی خان چھلگری، ایڈیشنل ڈائریکٹر شہزاد شیخ، ایس ایس پی ٹھٹھہ ڈاکٹر عمران خان، پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ٹھٹھہ کے جنرل سیکرٹری امتیاز قریشی، پ پ پ ضلعی اطلاعات سیکرٹری سید محمود عالم شاہ، محکمہ ماحولیات، ثقافت اور مختلف محکموں کے افسران موجود تھے.

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Theme