اخروٹ خُشک میوا جات کا بادشاہ، انسانی صحت کے لیے انتہائی مُفید اور غذایت سے بھرپور

Published on July 26, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 284)      No Comments

روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول ،اور کولیسٹرول سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں
فیصل آباد (یو این پی)اخروٹ خُشک میوا جات کا بادشاہ ہے جس کا خُشک میووں میں اور کوئی ثانی نہیں اور اگر ہم یہ کہیں کے اخروٹ انسانی صحت کے لیے انتہائی مُفید اور غذایت سے بھرپُور ہے تو بس اتنا کہنا اخروٹ کے ساتھ زیادتی ہوگی کیونکہ اخروٹ فائبر، وٹامنز، منرلز، مُفید آئل کے خزانوں کے علاوہ بھی اپنے اندر بہت کُچھ رکھتا ہے۔پچھلے 50 سالوں سے سائنس دان، غذائی ماہرین، ادویات بنانے والے اور دیگر فُوڈ ماہرین ہر سال امریکہ میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں اکھٹے ہوتے ہیں اور پُورے سال اخروٹ پر کی گئی نئی تحقیقوں پر بحث کرتے ہیں اور ہر سال ماہرین کی تحقیقات اخروٹ کے نئے سے نئے فائدے دریافت کرتی ہیں۔اس آرٹیکل میں ہم اخروٹ کے سائنسی طور پر تحقیق شُدہ 10 فائدے شامل کر رہے ہیں جنہیں پڑھ کر آپ بھی اخروٹ کو آپ اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنانا چاہیں گے۔اینٹی اکسائیڈینٹس ہمارے جسم کے تمام اعضا کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں اور اخروٹ اینٹی آکسائیڈینٹس کا خزانہ ہے اور اس خُوبی میں اور کوئی خُشک میوہ اخروٹ کو چھُو کر بھی نہیں گُزرتا۔اخروٹ کی اینٹی آکسائیڈینٹ خُوبیاں اخروٹ میں شامل وٹامن ای، میلاٹونن اور پولی فینلز کی بدولت ہوتی ہیں اور ایک تحقیق کے مُطابق وہ لوگ جو روزانہ اخروٹ کھاتے ہیں وہ کولیسٹرال کے بڑھنے اور کولیسٹرال سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہماری صحت کے لیے انتہائی مُفید ہیں جو ہمیں جہاں صحت مند رہنے میں مددگار ہیں وہاں بہت سے بیماریوں جیسے دل کی بیماریاں، کولیسٹرال، اور کئی دیگر دائمی بیماریوں کو قابو کرنے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے اور اخروٹ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کا خزانہ ہے اور جتنی اومیگا تھری اخروٹ میں ہوتی ہے وہ اور کسی دُوسرے خشک میوے میں نہیں ہوتی۔ایک تحقیق کے مُطابق جو لوگ روزانہ ایک اخروٹ کھاتے ہیں اُن میں دوسرے افراد کی نسبت دل کی بیماریاں لاحق ہونے کے خدشات 10 فیصد کم ہوجاتے ہیں۔اعضا کی سُوجن یعنی اینفلامیشن بہت سی دائمی بیماریوں کی ماں ہے جن میں دل کی بیماریاں، ذیابطیس ٹایپ 2 کی بیماری، یاداشت ختم ہونے کی بیماری اور کینسر جیسی بیماریاں شامل ہیں اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اخروٹ سوزش ختم کرنے کے لیے ایک اکسیر کا درجہ رکھتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کی آنتوں میں دوست بیکٹریا اور دوست مائکروب کثرت سے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ آپ کی صحت لمبی عُمر تک خراب نہیں ہوگی۔ایک تحقیق میں 194 لوگوں کو روزانہ 43 گرام اخروٹ کھلا کر اُن کی آنتوں میں دوسٹ بیکٹریا اور مائکروبس کا مُشاہدہ کیا گیا تو نتائج میں دیکھا گیا کہ صرف 8 ہفتے میں اُن کی آنتوں میں بیکٹریا اور مائیکروب کا صحت مندانہ اضافہ ہُوا اور اُن کے نظام انہظام اخروٹ کھانے سے مزید فعال ہُوا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اخروٹ کھانے سے بہت سے کینسر لاحق ہونے کا خدشہ کم ہوجاتا ہے جن میں خواتین کا بریسٹ کینسر پروسٹیٹ کینسر اور کولریکٹل کیسنر سر فہرست ہیں۔اخروٹ میں شامل ڈائٹری فائبر جہاں ہمارے نظام انہظام کو درست کرکے فعال کرتی ہے وہاں یہ ہمارے معدے کو بھرا رکھتی ہے اور ہمیں بلاوجہ کی بھوک سے بچاتی ہے، بلاوجہ کی بھوک نظام انہظام کے فعال نہ ہونے کی وجہ سے بھی لگتی ہے کیونکہ جب جسم کو کھائی گئی خوراک سے پوری توانائی نہیں ملتی تو وہ مزید کھانا مانگتا ہے۔ایک تحقیق کے مُطابق روزانہ 50 گرام اخروٹ کھانے والوں کی بھوک میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور 5 دن کے بعد ان لوگوں کے برین سکین سے پتہ چلایا گیا کہ اخروٹ کھانے والوں کے دماغ میں میٹھے کھانے اور فاسٹ فوڈز کی کشش ختم ہو جاتی ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog