خوراک کی ضروریات پورا کرنے کے لئے زراعت کو خاص اہمیت حاصل ہے ووٹر پلمپ

Published on March 23, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 112)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)نیدرلینڈ کے سفیر ووٹر پلمپ نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی کی خوراک کی ضروریات پورا کرنے کے لئے زراعت کو خاص اہمیت حاصل ہے جس کو جدیدخطوط پر استوار کرکے ہی فوڈ سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا ہے کہ دنیا کی آبادی اس صدی کے آ خر میں دس ارب نفو س تک پہنچنا متوقع ہے۔ جس کو خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہاہے کہ اگرچہ نیدرلینڈ پنجاب سے پانچ گنا چھوٹا ہے مگر پھر بھی جدید زراعت کی بدولت اس کا شمار دنیا کے بڑے خوراک ایکسپورٹ کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیدرلینڈ انٹرپرائز ایجنسی،سینٹر فار ایگری کلچر اینڈ بائیو سائنس انٹرنیشنل (کیبی)اور نیدرلینڈ کی واگنگھم اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے تعاون سے آلو کے کاشتکاروں کی استعداد کار بڑھانے کے لئے پراجیکٹ کا اجرا کیا گیا ہے جس کے تحت پنجاب کی چار ضلعوں بشمول ساہیوال، اوکاڑہ، ْقصور، پاکپتن کے ساڑھے نو سو چھوٹے کاشتکاروں جدید زرعی رحجانات سے روشناس کروانے کا عمل جاری ہے۔انہوں نے زرعی یونیورسٹی میں ہونیوالی تحقیق و تدریس کے لئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جامعہ زرعیہ زراعت کو درپیش مسائل کے حل کے لئے بھر پور کاوشیں عمل میں لا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیدرلینڈ میں تعلیم کے اخراجات باقی ممالک کی نسبت کم ہیں۔ جس سے پاکستان کے طلبا کو بھی استفادہ حاصل کرنا چاہئے۔زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر اقرار احمد خاں نے کہا ہے کہہمیں نیدرلینڈ کے تجربات سے استفادہ کرتے ہوئے زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہوگا، تاکہ فوڈ سیکیورٹی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری خوراک کا تمام تر انحصار گندم پر ہے اگر ہم گندم پر انحصار کو کم کر کے دوسری اجناس کو بھی اپنی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو اس سے صحت میں بہتری ہو گی۔انہوں نے کہا ہے کہ آوؤں کے پراجیکٹ ایک خوش آئند پراجیکٹ ہے جس سے آلو کی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد ایکسپورٹ کر کے اربوں روپے کمائے جا سکتے ہیں۔ ڈین سوشل سائنس ڈاکٹر سرفراز حسن نے کہا کہ اس پراجیکٹ کے ذریعے آلو کے چھوٹے کاشتکاروں کی استعداد کار بڑھا کر زرعی ترقی کی نئی راہیں کھولی جا سکتی ہیں۔ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز، ڈاکٹر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ زرعی یونیورسٹی کو بین الاقوامی سطح پر عزت و تکریم کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور یہ 1906 ء سے اب تک زرعی میدان میں صف اول کی جامعہ رہی ہے۔ڈاکٹر اعجاز اشرف نے کہا کہ اس پراجیکٹ چوبیس ڈیمونسٹریشنز پوائنٹس چاروں اضلاع میں بنائے گئے ہیں تاکہ کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کروانے مدد مل سکے گی۔اس موقع پر ڈاکٹر عمیر صفدر نے بھی خطاب کیا۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题