مون سون کے دوران کپاس کی دیکھ بھال

Published on June 23, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 442)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)کپاس کی فصل کے لئے مناسب وقت پر مناسب مقدارمیں بارش کاہونا مفید ہوتا ہے مگر زیادہ مقدار میں غیر ضروری بارشیں فصل کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں جس کا اندازہ گذشتہ سال کپاس کی فصل کو ہونے والے نقصان سے لگایا جا سکتا ہے۔ رواں سال میں بھی زیادہ بارشوں کی توقع کی جار ہی ہے جس کے لئے برقت حفاظتی اقدامات نہایت ضروری ہیں۔زیادہ بارشوں کی صورت میں کپاس کے پودوں کی غیر ثمر دار بڑھوتری میں تیزی آجاتی ہے۔ کپاس کے کھیتوں کے اندر اور باہر دوسری نظر انداز جگہوں پر جڑی بوٹیوں کی بھر مار ہوتی ہے اور نقصان رساں کیڑوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔جولائی اور اگست میں چونکہ مون سون بارشیں زیادہ ہوتی ہیں اس لیے کاشتکاروں کی رہنمائی کے لئے کپاس کی فصل پر بارش کے منفی اثرات کو کم کرنے کی حفاظتی تدابیر اور سفارشات پیش کی جارہی ہیں جن پرعمل پیرا ہوکر کاشتکارفصل کی بہتر دیکھ بھال سے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ اگر بارش کا پانی کپاس کے کھیت میں 24 گھنٹے سے زیادہ دیر تک کھڑا رہے تو فصل کی بڑھوتری رک جاتی ہے حتیٰ کہ 48 گھنٹے پانی کھڑا رہے تو پودے مرجھانا شروع کردیتے ہیں کیونکہ کھڑے پانی میں کپاس کی جڑیں آکسیجن سے محروم ہو جاتی ہیں۔ کھڑے پانی میں جڑوں کے ذریعہ غذائی عناصر کا حصول بھی مشکل ہو جاتا ہے۔کپاس کی فصل کو بارشوں کے کھڑے ہونے والے زائدپانی کے نقصانات سے بچانے کے لئے اور اس زائد پانی کی بروقت نکاسی کے لئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔ زائد پانی کو قریبی خالی نچلے کھیت میں نکال دیا جائے۔ اگر کپاس کے قریب دھان، کماد یا چارہ جات کی فصلیں موجود ہوں توبارشوں کا زائد پانی ان فصلوں میں پانی نکال دیا جائے۔ اگر بارشوں کا زائد پانی کپاس کے کھیت سے باہر نہ نکالا جا سکتا ہو تو کھیت کے ایک طرف لمبائی کے رخ 2 فٹ چوڑی اور 4 فٹ گہری کھائی کھود کر پانی اس میں جمع کردیا جائے۔ پودوں پر گڈی لگنے سے پہلے جڑی بوٹیوں کی تلفی سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطرخواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اٹ سٹ، ڈیلا، تاندلہ بوٹی، چبڑ، کھبل، مدھانہ اور برو کپاس کے کھیتوں میں اگنے والی اہم جڑی بوٹیاں ہیں۔کپاس کی فصل کو شروع کے 6 سے 9 ہفتوں تک جڑی بوٹیوں سے پاک کردیا جائے تو بھرپورپیداوار حاصل ہوتی ہے۔ کاشتکار کھیتوں کا ہر فصل کے آغاز اور اختتام پر سروے کریں تاکہ ان کو اپنے کھیت میں موجود جڑی بوٹیوں کی اقسام اور تعداد کا اندازہ ہو جائے جس سے انہیں جڑی بوٹیوں کی تلفی میں مدد ملے گی۔کاشتکارایسا نظام مرتب کریں جس سے کھیت میں پورا سال جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حد سے تجاوز نہ کرسکیں۔بارشوں کے موسم میں کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیاں تیزی سے اگتی ہیں لہٰذا کاشتکار ان جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائیں کیونکہ یہ جڑی بوٹیاں کپاس کی فصل میں زمین، روشنی، ہوا اور خوراکی اجزاء کے حصول میں مقابلہ کرتی ہیں۔ جڑی بوٹی مار زہروں کا بے جا استعمال جڑی بوٹیوں میں قوت مدافعت پیدا کر دیتا ہے لہذا زہروں کا استعمال محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے ضرورت کے تحت اور بروقت کیا جائے۔ صرف ایک گروپ کی زہروں پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ ہر سال مختلف طریقہ اثر والی ادویات کا سپرے کیا جائے۔ زرعی مشینری اور آلات کو استعمال کے بعد اچھی طرح صاف کیا جائے تاکہ جڑی بوٹیوں کے بیج ایک کھیت سے دوسرے کھیت میں منتقل نہ ہو سکیں۔بارشوں سے پیدا ہونے والی نمی کی وجہ سے رس چوسنے والے کیڑوں خصوصاً چست تیلہ، لشکری سنڈی اورٹینڈوں کی سنڈیوں کا حملہ بڑھ جاتا ہے۔ کپاس کے کاشتکار اپنی فصل میں رس چوس کیڑوں کی ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔کپاس کے کاشتکار بارشوں کے موسم میں فصل میں رس چوس کیڑوں بالخصوص چست تیلا کے لئے ہفتہ میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔پیسٹ سکاؤٹنگ کے لئے فصل کے اندر جا کر20 مختلف پودوں کا معائنہ اس طرح کیا جائے کہ پہلے پودے کے اوپر والے، دوسرے پودے کے درمیان والے اور تیسرے کے نیچے والے اور پھر چوتھے پودے کے اوپر والے پتے کی نچلی طرف دیکھ کر رس چوس کیڑوں کی تعداد نوٹ کرلی جائے۔ یہی عمل جاری رکھ کر 20 پودے پورے کئے جائیں۔ آخر میں تمام پتوں پر دیکھی جانے والی تعداد کو جمع کر کے فی پتا اوسط نکال لی جائے۔ مون سون کی بارشوں کے موسم میں کپاس کی فصل پر لشکری سنڈی اور گلابی سنڈی کے حملہ کا خدشہ بڑھ جاتا ہے لہٰذاکاشتکاران سنڈیوں کے بروقت انسداد کے لئے کپاس کے پودوں کا بغور جائزہ لیتے رہیں۔ اگر کسی پودے پر ان کے انڈے، چھوٹی سنڈیاں اورمدھانی نما پھول نظر آئیں تو ان کو ہاتھوں کی مدد سے چن کر تلف کیا جائے اور حملہ بڑھنے پر محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے نئی کیمسٹری کی زہریں استعمال کی جائیں۔ مون سون بارشوں میں نمی کے باعث کپاس کاشت کے مرکزی علاقوں میں کاشتہ نان بی ٹی اقسام پر کپاس کے ٹینڈوں کی سنڈیوں کا حملہ بھی بڑھنے کا خطرہ ہے۔ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ اپنے کھیتوں میں ٹینڈوں کی سنڈیوں کے نقصان کی معاشی حد معلوم کرنے کے لئے ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔مون سون کی زیادہ بارشوں کے باعث کپاس کے پودوں کی بڑھوتری تیز ہوجاتی ہے جس سے پودوں کا قد بہت بڑھ جاتا ہے اور وہ پھل لینے کی بجائے بڑھوتری کی طرف مائل ہوجاتے ہیں۔ اگر پودوں کی غیر ضروری بڑھوتری کو بروقت نہ روکا جائے تو پیداوار کم ہونے کے ساتھ فصل بھی دیر سے تیار ہوتی ہے۔ اگر 60 دن کی کپاس کے اوپر والے حصے کی لمبائی 6انچ یا 9 انچ سے زیادہ ہواور چوٹی سے سفید پھول کا فاصلہ بھی 6 انچ سے زیادہ ہو تو اس کا مطلب ہے کہ فصل کا قد ضرورت سے زیادہ بڑھ رہا ہے۔ کپاس کی غیر ضروری بڑھوتری روکنے کے لئے محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے گروتھ ریگولیٹرز کے مناسب وقفوں سے 2 سے 3 سپرے کئے جائیں۔کاشتکار ان سفارشات پر عمل پیرا ہوکر اپنی کپاس کی فصل کو مون سون کی بارشوں کے مُضر اثرات سے محفوظ رکھ سکتے ہیں اور اپنی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes