ہرکھانے کے بعد مختصر وقفے کی چہل قدمی ذیابیطس سے بچاتی ہے اور امراضِ قلب کے خطرے کو کم کرتی ہے

Published on August 13, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 93)      No Comments
آئرلینڈ(یو این پی)سائنسدانوں نے ایک پرامید خبر دی ہے کہ ہر کھانے اور بالخصوص عشایئے کے بعد مختصر چہل قدمی بھی امراضِ قلب اور ٹائپ ٹو ذیابیطس سے محفوظ رکھتی ہے۔قدیم یونانی اور مسلمان معالجین کی ایک نصیحت بھی اس ضمن میں اہمیت رکھتی ہے جس کا مفہوم ہے کہ اگر رات کے کھانے کی بعد گھسٹ پر چلنا پڑے تو کچھ دور تک ضرور چلو اور اب ماہرین نے اس کی تصدیق کی ہے کہ اس سے کئی طبی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔جامعہ لیمرک کے سائنسدانوں کا اصرار ہے کہ دوپہر اور شام کے کھانے کے بعد چند منٹ چلنے سے خون میں شکر کی مقدار کم ہوتی ہے اور انسولین کی سطح بہتر ہوتی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے کھانے کے بعد بیٹھے رہنے، کھڑے رہنے اور واک کے اثرات کا موازنہ کیا ہے۔معلوم ہوا کہ کھانے کے بعد بیٹھے رہنے کے مقابلے میں کھڑا رہنا مفید ہے جبکہ چلنا پھرنا سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ اس سے خون میں گلوکوز کی مقدار کم ہوتی ہے اور انسولین کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ یہ تحقیقات اسپورٹس میڈیسن جرنل میں شائع ہوئی ہیں۔اس ضمن میں پانچ مختلف
مطالعات کیے گئے جن میں تین سروے میں شامل افراد ذیابیطس یا پری ڈائبیٹس یا ٹائپ ٹو کے مریض نہ تھے جبکہ دیگر دو مطالعات میں ملے جلے افراد تھےکچھ ذیابیطس کے مریض تھے اور بعض مکمل تندرست تھے۔اس کی وجہ بتاتے ہوئےماہرین نے کہا ہے کہ کھانے کے فوراً بعد خون میں گلوکوز کی مقدار بڑھنےلگتی ہے اور اگر اس دوران آپ فوری طور پر اٹھ کھڑے ہوتے ہیں اور چلنےلگتے ہیں تو پٹھوں کی حرکت سے انسولین کا افراز بہتر ہوتا ہے ایک یا ڈیڑھگھنٹے بعد خون میں شکر کی بڑھنے والی مقدار کو گویا بریک لگ جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ بیٹھے اور کھڑے رہنے کے مقابلے میں کھانے کے بعد چلنے پھرنے سےبہت سے طبی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں۔
Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Premium WordPress Themes