کھسیانی بلی کھمبا نوچے

Published on May 16, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 762)      No Comments

Faisal Azfar Alvi

مملکت خداد پاکستان جہاں اندرونی و بیرونی ریشہ دوانیوں کا شکار ہے وہیں ان سازشوں اور ریشہ دوانیوں کو بے نقاب کرنے والے ادارے جنہیں ریاست کا چوتھا ستون بھی کہا جاتا ہے آجکل خود ریاست اور ریاست کی عوام کیساتھ ’’دو دو ہاتھ‘‘ کرنے میں مصروف عمل ہیں، پاکستان کے نجی ٹی وی چینل ’’جیو‘‘ نے جہاں پاک افواج ، خدائی فوجدار(آئی ایس آئی) کیساتھ ایک براہ راست ایک محاذ کھڑا کرکے پاکستانی عوام میں خود کو شدید مذمت اور نفرت کا نشانہ بنا لیا تھا وہیں مذکورہ ٹی وی چینل کے مارننگ شو (جو مارننگ شو کم اور کنجر خانہ زیادہ دکھائی دیتا ہے) میں ایک ایسی حرکت کا ارتکاب کر ڈالا جس سے پاکستانی عوام کے مذہبی جذبات شدید مجروح ہو گئے، جیو ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں جس کی میزبان ڈاکٹر شائستہ لودھی (شائستہ واحدی) ہیں نے پاکستان کی متنازعہ ترین اداکارہ وینا ملک اور ان کے شوہر اسد بشیر کی شادی کی رسومات کی ادائیگی پر ایک قوالی چلا دی جس کا متن کچھ یوں ہے کہ ( دلہن جلدی بناؤ فاطمہ زہراؑ کو یارو، کہ ہم نے حیدر کرار ؑ کو دولہا بنایا ہے، علی ؑ کیساتھ ہے زہرا ؑ کی شادی) قوالی میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم اور دختر رسول اکرم ﷺ حضرت فاطمۃ الزہرا ؑ کا ذکر کیا گیا ہے، وینا ملک اور اسد بشیر کی شادی کی رسومات میں اس قوالی کا چلائے جانا انتہائی مضحکہ خیز ہے، پروگرام کی میزبان جو اپنی حرکتوں کی وجہ سے کافی عرصہ سے عوامی غم و غصے کا شکار ہیں پچھلے کچھ عرصے سے اس طرح کے پروگرام کرتی آ رہی تھیں جس کا سر پیر شاید ہی کسی کو سمجھ آئے، مذکورہ مارننگ شو میں وینا ملک کی شادی کی رسومات پر مذکورہ بالا قوالی کے چلائے جانے سے عوامی حلقوں میں یہ تاثر گیا کہ جیو ٹی وی اور شائستہ واحدی کے اس پروگرام میں وینا ملک کو وجہ تخلیق کائنات حضرت محمد ﷺ کے خانوادے کیساتھ جوڑ دیا گیا، گویا نعوذ باللہ اسد بشیر کو حضرت علیؑ اور وینا ملک کو حضرت فاطمۃ الزہرا ؑ بنا کر پیش کر دیا گیا، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جی ٹی وی کی انتظامیہ نے ’’اٹھو جاگو پاکستان‘‘ کی پوری ٹیم کو معطل کرکے معاملے کی انکوائری شروع کر دی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے کا ملبہ کس پر ڈالا جاتا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں کی گئی حرکت نا دانستہ تھی یا دانستہ تھی اس بارے میں راقم کچھ نہیں کہہ سکتا مگر جس طرح پروگرام نعوذ باللہ اہل بیت اطہار کی تذلیل کی گئی وہ انتہائی قابل مذمت ہے، گو پروگرام کی میزبان شائستہ واحدی نے مختصر معافی مانگ لی ہے لیکن مختصر طور پر انفرادی معافی مانگنے کا کوئی فائدہ نہیں اگر معافی ہی مانگنی ہے تو جیو اور جنگ گروپ اپنے طور بھی معافی مانگیں، شاید خدائے بزرگ و برتر اور اہل بیت اطہار اور پاکستانی عوام ان کی معافی قبول کر لیں، قارئین کرام! بالکل اسی طرح کی حرکت ماضی میں اے آروائی چینل کے مارننگ شو جس کی میزبان ندا یاسر ہیں ان کے پروگرام میں بھی کی گئی تھی جو کہ جیو کے گستاخانہ پروگرام کیساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر عوامی حلقوں میں بہت زیادہ زیر بحث ہے، بہت سے دوست احباب مجھ سے یہ سوال کرتے ہیں کہ اس طرح کی حرکات کو روکنے کیلئے پیمرا کو کیا کرنا چاہئے، میری ناقص رائے کیمطابق پیمرا اگر روز اول سے ہی اپنے فرائض کی مثبت انداز میں انجام دہی کر رہا ہوتا تو آج یہ نوبت ہی نہیں آنی تھی، پیمرا نے پاکستان کے تمام نجی ٹی وی چینلوں ڈھیل دے دے کر ملکی ثقافت، معاشرت، سماجیات اور اخلاقیات کے جنازہ نکالنے میں مرکزی کردار ادا کیا ہے، اب جبکہ جیو ٹیلی ویژن اور اے آر وائی کے مارننگ شوز میں اس طرح نا قابل معافی حرکات ہو رہی ہیں تو پیمرا کو فوری طور پر ان پروگراموں کو بند کر دینا چاہئے، خبر کیمطابق پیمرا نے جیو ٹی وی کے پروگرام ’’اٹھو جاگو پاکستان‘‘ کو شوکاز نوٹس تو جاری کر دیا ہے لیکن جیو کیساتھ ساتھ یہ کارروائی اےآر وائی کے مارننگ شو کیخلاف بھی ہونی چاہئے، گذشتہ کئی سال سے نجی ٹی وی چینل نے پاکستان، پاکستانی عوام اور پاکستانی اداروں کا ’’بٹھہ‘‘ بٹھانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی ہے، نجی ٹی وی چینل پاکستانی عوام کا ترجمان کم اور بھارتی حکومت اور عوام کا ترجمان زیادہ لگتا ہے، قارئین کرام! آ ج صبح بھی چینل تبدیل کرتے ہوئے جیو ٹی وی پر میری نظر اٹک کر رہ گئی کیونکہ جیو ٹی وی یہ سب کچھ ہو جانے کے بعد بھی انڈین پریمئر لیگ کے ایک ایک میچ اور ہر میچ میں لیگ کے کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی پر رپورٹ پیش کر رہا تھا، پیمرا کو اپنے قوانین پر عملدرآمد کرتے ہوئے بھارتی مواد دکھانے پر فوری طور پر پابندی لگانی چاہئے کیونکہ پاکستان کے تمام نجی ٹی وی چینلوں پر بھارتی فلموں، ڈراموں، ٹاک شوز نے دو قومی نظریے کو سرے سے ہی ختم کر دیا ہے اور اس میں پیش پیش نجی ٹی وی چینل جیو جس کے بینر تلے ’’امن کی آشا‘‘ کے راگ بھی الاپے جا رہے ہیں کا سب سے نمایاں کردار رہا، جیو ٹی وی اور جنگ گروپ کیخلاف ماضی میں بھی سنگین الزامات سامنے آتے رہے ہیں جس میں میر خلیل الرحمن فاؤنڈیشن کی طرف سے لکھا جانے والا 37صفحات پر مشتمل پرپوزل اور اس کے عوض بھاری غیر ملکی امدا لینا بھی شامل رہے ہیں، افسوس تو اس بات کا ہے کہ ماضی کے ایم کے آر ایف سکینڈل پر پیمرا کو فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرنی چاہئے تھی لیکن ’’کرپشن کے اس حمام میں سبھی ننگے ہیں‘‘ اس لئے پیمرااور حکومت وقت نے موجودہ حالات میں بھی جیو اور جنگ گروپ ے کیخلاف کوئی موثر کارروائی کرنے سے انکار کر دیا ہے،دوسری طرف حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ نجی ٹی وی چینل ’’کھسیانی بلی کھمبا نوچے‘‘ کے مصداق خود کو بھنور میں پھنسائے چلا جا رہا ہے، پاکستان کے وزیر اعظم شہنشاہ میاں نواز شریف فرماتے ہیں کہ ’’جیو کو بند کرنے کا کوئی ارادہ نہیں‘‘ کاش کہ کوئی ان سے پوچھے کہ ایسی کیا وجوہات ہیں کہ ملک دشمن سازشوں میں مصروف عناصر کیخلاف کارروائی سے ’’شریف‘‘ حکومت اجتناب کرتی آ رہی ہے؟حکومت وقت اور میڈیا میں موجود غداران وطن و غداران اسلام خدا کے عذاب سے ڈریں اور عوامی غم و غصے کو سنجیدہ لیتے ہوئے ایسے عناصر کیخلاف فوری اور تادیبی کارروائی عمل میں لائیں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme