بچہ جمورا کی پیش گوئیاں

Published on August 10, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 336)      No Comments

Maqsood
استاد! بچہ جمورا گھوم آ۔
بچہ جمورا! استاد جی لو میں گھوم آیا
استاد !بچہ جمورا ملکی وغیر ملکی موجودہ صورت حال کا جائزہ لے کر مکمل آگاہی دو کیونکہ میری تشویش روز بروز بڑھتی جا رہی ہے
بچہ جمورا! استاد جی ہر سو بہت کچھ ہو رہا ہے اور بہت کچھ ہونے کو ہے عوام کی پریشانیوں میں اضافہ دیکھ کر میرا کلیجہ منہ کو آتا ہے میں دیکھ رہا ہوں کہ ہر روز کتنے بحران عوام کی سوچیں سلب کرتے ہیں اور انکے مصائب و آلام سے ان کے عصاب شل ہوتے جا رہے ہیں مہنگائی بے روزگاری نے ہر گھر میں رنج والم کی آگ لگا رکھی ہے لوگ بولتے نہیں لیکن ان کا ضبط ٹوٹتا نظر آرہا ہے۔
استاد!بچہ جمورا ہمارے حکمرانوں کو کیا ہو گیا ہے وہ اتنے بے حس کیوں ہو گئے ہیں کیا انہیں یہ معلوم نہیں کہ ان کے گھروں میں رنج و الم کی لگی آگ ان کی حکمرانی کو جلد راکھ کر دے گی اور پھر ان کے چھپنے کے لئے کوئی جگہ باقی نہیں رہے گی۔
بچہ جمورا ۔استاد جی ! آپ سچی بات کر رہے ہیں مگر وہ ایسے تعمیراتی منصوبوں کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گئے ہیں جہاں سے انکے ہاتھ رنگے جائیں اور ان کے زر کثیر میں بلا کا اضافہ ہو جائے گا انہیں اس بات کی کوئی غرض نہیں کہ ان کا دھڑن تختہ ہو جائے گا۔
استاد !بچہ جمورا !تو پھر عوام کدھر جائیں گے ان کا کون والی وارث ہو گا ۔
بچہ جمورا ! عوام جائیں بھاڑ میں اس عوام نے کونسے اچھے کام کئے ہوئے ہیں جو ان کی مدد کو آئے گا یہی جب مارشلاء آتا ہے تو اس کے خلاف نبرد آزما ہو جاتے ہیں اور جمہوری لیڈروں کے لئے اپنا تن من دھن لٹانے پر تیار ہو تے ہیں جرنیلوں کو دھڑکی لگانے میں پیش پیش ہوتے ہیں اور جرنیلوں کو پھانسی لگانے کے نعرے لگاتے ہیں حالانکہ مارشلاء میں عوام کو ہر نوع کا ریلیف ملتا ہے مارشلاء آتی ہے تو ہر چیز کھلے عام بکتی ہے ۔تیل آٹا گھی چینی اور دیگر ضروری اشیاء عام تا م فروخت ہوتی ہیں جوں ہی جمہوریت نمودار ہوتی ہے ہر چیز بازار سے غائب ہو جاتی ہے عوام ہاتھوں میں پیسے لئے چیزیں خریدنے کے لئے مارے ما رے پھرتے ہیں لیکن کچھ بھی مل نہیں پاتا ۔
استاد !بچہ جمورا آپ نے بجا کہا ہے آپکی باتیں سچی ہیں میرے دل کو لگی ہیں لیکن عوام کو نہ جمہوریت سے اور نہ ہی مارشل سے کوئی لگاؤ ہے انہیں تو ان کے مسائل و مشکلات کا حل چاہئیے چاہے کالا قانون ہی یہ کام کرتا ہو ۔عوام کو ورغلا یا جاتا ہے انہیں سیاسی لیڈر جھوٹے خواب دکھاتے ہیں جھوٹے دعوؤں اور وعدوں سے پر چاتے ہیں انکی جھوٹی تسلیاں آخر عذاب بن کرٹپکتی ہیں اور پھر عوام کی آنکھیں کھلتی ہیں اب لوگوں کو احساس ہونے لگا ہے کہ مارشلاء جمہوریت سے کہیں بہتر ہے ۔
بچہ جمورا ! استاد جی آپ پیر کامل ہیں اور مجھے پتہ ہے منجم بھی ہیں آپکا علم مجھ سے کہیں زیادہ ہے لیکن سیاستدان عوام کو آخر کار اپنے پیچھے لگانے میں کامیاب ہو ہی جاتے ہیں دوسرا غیر ملکی طاقتیں بھی ہمارے معاملات میں بے جا مداخلت کرتی آرہی ہیں سیاستدانوں کو یورپین و مغربی ممالک کی فیور مل جاتی ہے اس لئے مارشلاء آخر دم توڑ جاتا ہے اور جمہوریت کی بحالی کی تحریکوں کو بڑے بڑے ممالک کی آشیر باد مل جاتی ہے جس سے سیاستدانوں کو مارشلاء پر برتری حاصل ہو جاتی ہے ۔
استاد ! بچہ جمورا جاتے جاتے یہ تو بتاتے جاؤ اب کیا ہونے والا ہے ۔
بچہ جمورا استاد جی 31 دسمبر 2014سے پہلے ملک پر بہت بھاری وقت آئے گا ۔جمہوریت کمزور ہوتی جائے گی سیاستدانوں کی گرفت بھی ڈھیلی پڑ جائے گی جمہوری نمائندے عوام کو کچھ دے تو نہیں سکیں گے جھوٹی تسلیاں بھی دینے میں ناکام نظر آتے ہیں اپوزیشن حکومت کو پچھاڑنے لگی ہے احتجاجی تحریکیں فروغ پا جائیں گی انتشار میں اضافہ ہو گا دہشت گردی بڑھ جاے گی لوڈشیڈنگ اس حکومت کو لے ڈوبے گی عوام کا فوج پر اعتماد روز بروز ترقی پا رہا ہے حکومت سے اعتماد اُٹھتا جا رہا ہے پرویز مشرف پر توپیں چلانے والے (ن) لیگ کے سیاستدانوں کے غبارے سے ہوا نکل چکی ہے پرویز مشرف غیر ملک روانہ ہونے والے ہیں افغانستان میں جمع ہونے والے پاکستانی طالبان کو بھارتی ایجنسی را ہمارے عسکری ٹھکانے پر حملہ کروا کے تباہی مچا سکتی ہے صوبہ سندھ کے وزیراعلیٰ اور صوبہ پنجاب کے وزیراعلیٰ کی بدنی حالت بگڑسکتی ہے اور وہ علاج کے لئے بیرون ملک جا سکتے ہیں بھارتی فوج نومبر کے وسط میں آزاد کشمیر کی سرحد پر شیطانی کھیل کھیل سکتی ہے امریکی فوج پر افغانستان میں ایک بڑے خود کش حملے کا اندیشہ ہو سکتا ہے کراچی اور بلوچستان میں فرقہ ورانہ جنگ فروغ پا سکتی ہے۔
بچہ جمورا! حالات بتا رہے ہیں کہ ملک میں جمہوریت کی بساط لپیٹی جا رہی ہے ۔
استاد جی! آپ سوئے ہوئے ہیں ہمارے ملک کے دارالخلافہ پر تو مارشلا ء لگ چکا ہے اور یہ کام تو جمہوری نمائیندوں نے خود کر لیا ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy