مذاکرات کیلئے آخری لمحے تک حکومتی دروازے کھلے ہیں، ماروی میمن

Published on August 14, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 644)      No Comments

555
اسلام آباد ۔۔۔ چیئرپرسن قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات ماروی میمن نے کہا ہے کہ مذاکرات کیلئے آخری لمحے تک حکومتی دروازے کھلے ہیں۔ عمران خان سے بات چیت صرف آئین کے دائرے میں رہ کر ہوگی۔ بدھ کے روز پی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان آئین اور جمہوریت کو نہیں مانتے اور ایک ضدی بچے کی طرح میں نہ مانوں کی رٹ لگائے بیٹھے ہیں۔ عمران خان کے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے کمیشن کے قیام کو بھی حکومت نے مان لیا ہے لیکن وہ پھر بھی راضی نہیں ہو رہے۔ عمران خان جس ٹیکنو کریٹس حکومت کا مطالبہ اب کر رہے ہیں پاکستان کے آئین میں اس کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔ ماروی میمن نے کہا کہ عمران خان ہمیشہ کی طرح اپنے مطالبات بدلتے اور یو ٹرن لیتے رہتے ہیں جو ان کے غیرسیاسی اور غیرجمہوری روئیے کی عکاسی کرتا ہے۔ وہ تو عدلیہ کو بھی نہیں مانتے اور نہ ہی سپریم کورٹ کو یہاں تک کہ وہ تو پی ٹی آئی کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ کو بھی ماننے کو تیار نہیں جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے الیکشن میں ہارنے کی وجہ ان کی پارٹی پالیسیاں تھیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ریٹائرڈ جسٹس وجیہہ الدین جیسے لوگ کبھی بھی کسی غیرجمہوری رویے کی حمایت نہیں کرسکتے کیونکہ ان کا ایک صاف ماضی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جاوید ہاشمی جیسے لوگ جنہوں نے جمہوریت کیلئے جیلیں کاٹیں وہ کیسے کسی غیرجمہوری اقدام کا ساتھ دیں گے۔ عمران خان سے سوال کرتے ہوئے انہوں نے پوچھا کہ عمران خان یہ بتائیں کہ وہ اپنے کارکنوں کو کیا سکھا رہے ہیں؟ عمران خان ایک غیرذمہ دار لیڈر نہ بنیں اور اپنے کارکنوں کو دہشت گردی کی طرف نہ دھکیلیں۔ ماروی میمن نے کہا کہ عمران خان ڈکٹیٹر شپ پر یقین رکھتے ہیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ میں نہ مانوں والی رٹ کو چھوڑیں اور جمہوری رویہ اپنائیں۔ طاہر القادری کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ وہ سراسر غیرملکی ایجنڈے پر چل رہے ہیں اور ایسی حرکتیں کر رہے ہیں جو ملک کو تڑوانے کے مترادف ہیں۔ حکومت کسی کو بھی ملک میں انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتی اور نہ ہی کسی جتھے کو ملک کو یرغمال بنانے کا حق ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Premium WordPress Themes