ہارو ن آباد کے عوام کی اکثریت نے عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دے کر مسترد کر دیایواین پی سروے

Published on August 16, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 337)      No Comments

IT
ہارون آباد(یواین پی)ہارو ن آباد کے عوام کی اکثریت نے عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دے کر مسترد کر دیا پاکستان میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے آئین کے دائرہ کار کے اندر رہتے ہوئے جدوجہد کر کے ہی تبدیلی لائی جاسکتی ہے بزور قوت اور احتجاج کے ذریعے نظام بدلنا سمجھ سے بالا تر ہے اور طاقت کے بل بوتے پر کسی بھی حکومت کو گرانے کی بری روایت کو جنم نہیں دینا چاہیے پاکستان میں نظام تبدیل کرنے کی باتیں ہر دور میں کی جاتی رہی ہیں مگر ہمیشہ ان باتوں کو محض نعروں اور دعوؤں کی حد تک برقرار رکھا گیا اور عملی طور پر نعرے لگانے والوں نے عوام کے لیے کچھ تبدیل نہیں کیا عمران خان اور طاہر القادری نے پورے ملک کو ہیجان میں مبتلا کیے رکھا ہے مگر آزادی مارچ اور انقلاب کا نتیجہ صفر+صفر کے سوا کچھ نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار ہارون آباد کے شہریوں ملک رشید احمد اعوان ،قاری عبید الرحمان ،مولانا وحید احمد اعوان ،حافظ محمد عمیر یٰسین ،میاں سہیل ثاقب چوہدری ،مولانا عبد الماجد جوئیہ ،ناصر چوہدری ،نے کیا انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری کے مطالبات قطعی غیر آئینی ہیں اگر عمران خان ،شیخ رشید اور پرویز الہی اور پرویز خٹک حکومتیں گرانے کے مشن پر اسلام آباد پہنچے ہیں تو انہیں سب سے پہلے کم ازکم اپنی نشستوں سے استعفی دینا چاہیے تھے ۔اپنی ایک ایک سیٹ سے استعفی نہیں دینا چاہیے اور وزیر اعظم سے استعفی کا مطالبہ کرتے ہیں جو سراسر مضحکہ خیز اور ماروائے عقل و دانش مطالبہ ہے اس مطالبے کی کوئی ذی شعور حمایت نہیں کر سکتا عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے اسلام آباد میں اپنا شوق پورا کر لیا ہے اور ان کی احتجاجی حس کی تسلی ہوجانی چاہیے اب انہیں اسلام آباد چھوڑ کر اپنی اصلی منزلوں کا رخ کرنا ہوگا تاکہ ملک وقوم کا کاروبار زندگی معمول پر آسکے آزاد ی مارچ اور انقلاب کے اس احتجاج سے قوم کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے اور قوم اس قسم کے بے جا احتجاج کی متحمل نہیں ہو سکتی ہے اس موقع صرف اور صرف آئینی و اصولی دائرہ کار کو اپنانا ہی بہترین راستہ ہے ۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress主题