اللہ کے سواکسی اور کو پکارنے والے گمراہ ،معاشرے میں فتنہ اور فساد پھیلانے والے خوارج ہیں؛خطبہ حج

Published on October 3, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 321)      No Comments

11
مسلمان حکمران اپنی ذمے داریاں ادا کریں اور نہ بھولیں کہ انکو ایک دن اللہ کے سامنے جواب دینا ہوگا ،سعوی مفتی اعظم
امت مسلمہ جس مشکل دور سے گزر رہی ہے اسکی بنیادی وجہ اسلامی تعلیمات سے دوری اور مسائل کا حل دشمنوں سے تلاش کرنا ہے
دین اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ہے، موجودہ دور سازشوں کا دور ہے، مسلم ممالک کا میڈیا سچائی اور حق کا علم بلند کریہمیں اپنی داخلی اورخارجی پالیسیوں کوبھی اسلامی شعار کے مطابق ڈھالنا ہوگا، اسلام اعلی اخلاق کا سبق دیتا ہے اور مسلمان وحدت و اخوت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اسلامی تعلیمات اخوت ، بھائی چارے کا درس دیتی ہیں، ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے آنیوالی نسلوں کی خون خرابے اور فتنے سے بچنے کی تربیت کرنی چاہیے، مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ کا خطبہ حج
ریاض(یو این پی) مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے کہا کہ اللہ کے سواکسی اور کو پکارنے والے گمراہ ،معاشرے میں فتنہ اور فساد پھیلانے والے خوارج ہیں،مسلمان حکمران اپنی ذمے داریاں ادا کریں اور نہ بھولیں کہ انکو ایک دن اللہ کے سامنے جواب دینا ہوگا ،امت مسلمہ جس مشکل دور سے گزر رہی ہے اسکی بنیادی وجہ اسلامی تعلیمات سے دوری اور مسائل کا حل دشمنوں سے تلاش کرنا ہے،دین اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ہے، موجودہ دور سازشوں کا دور ہے، مسلم ممالک کا میڈیا سچائی اور حق کا علم بلند کرے،ہمیں اپنی داخلی اورخارجی پالیسیوں کوبھی اسلامی شعار کے مطابق ڈھالنا ہوگا، اسلام اعلی اخلاق کا سبق دیتا ہے اور مسلمان وحدت و اخوت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں،اسلامی تعلیمات اخوت ، بھائی چارے کا درس دیتی ہیں، ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے آنیوالی نسلوں کی خون خرابے اور فتنے سے بچنے کی تربیت کرنی چاہیے،،تفصیلات کے مطابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل شیخ نے مسجد نمرہ سے اپنے خطبہ حج میں کہا بے گناہوں کا خون بہایا جا رہا ہے کسی حق کے بغیر کسی بے گناہ کی جان لینا ظلم عظیم ہے جو کسی بے گناہ کو قتل کرے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتے ہیں، کسی بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، جنگ کے دوران جس نے کلمہ پڑھ لیا اسکا خون حرام ہو گیا،آج دنیا کے مختلف حصوں میں بے گناہوں کا خون بہایا جا رہا ہے کسی حق کے بغیر کسی بے گناہ کی جان لینا ظلم عظیم ہے، مفتی اعظم نے اپنے خطبہ میں کہا جو کسی بے گناہ کو قتل کرے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے کسی بے گناہ کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، انہوں نے حدیث قدسی کی روشنی میں یاد دلایا کہ جنگ کے دوران جس نے کلمہ پڑھ لیا اسکا خون حرام ہو گیا۔ مفتی اعظم نے کہا کہ جو طبقہ معاشرے میں فتنہ فساد پھیلا رہا ہے وہ خوارج ہیں جن کی حضور صلہ اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پیش گوئی کی تھی، خوارج عزتیں لوٹ رہے ہیں اور قتل کر رہے ہیں۔ مسلمان حکمران امت مسلمہ کے اتحاد اور ترقی کے لیے مل کر کام کریں، موجودہ دور سازشوں کا دور ہے، امت مسلمہ میں انتشار پھیلایا جا رہا ہے، مسلم ممالک کا میڈیا سچائی اور حق کا علم بلند کرے، مفتی اعظم نے کہا معاشرہ عوام اور حکومت کے ہاتھ میں امانت ہے تم میں سے جو شخص ذمہ دار بنایا جائے اس سے پوچھا جائے گا، اسلامی معاشرے کی ذمہ داری ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے آنیوالی نسلوں کی خون خرابے اور فتنے سے بچنے کی تربیت کرنی چاہیے، یواین پی کے مطابق مفتی اعظم نے کہا اسلامی تعلیمات اخوت ، بھائی چارے کا درس دیتی ہیں، دین اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے،انہوں نے کہا کہ آج کا دن رحمتوں کا دن ہے اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے، مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ آل شیخ نے کہا ہے کہ امت مسلمہ جس مشکل دور سے گزر رہی ہے اس کی وجہ اسلامی تعلیمات سے دوری ہے جبکہ ہماری ابتری کی ایک بڑی وجہ مسائل کا حل دشمنوں سے تلاش کرنا بھی ہے،مسجد نمرہ میں خطبہ حج کے دوران دنیابھرسے 30 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے میدان عرفات میں وقوف کرکے فریضہ حج کا رکن اعظم ادا کیا اس موقع پر خطبہ حج دیتے ہوئے مفتی اعظم نے کہا کہ حکمران اپنی ذمے داریاں ادا کریں اور نہ بھولیں کہ وہ اللہ کے سامنے جوابدہ ہیں اور انہیں چاہئے کہ معاشرے میں خیر اور برکت کا اہتمام کریں، مسلمان حکمران اپنے عوام سے معاملہ کرتے وقت اللہ کا خوف کریں، ہم اپنے مسائل دشمنوں کے پاس تلاش کرتے ہیں اور ان کے حل کیلئے ان کے پاس جاتے ہیں۔ عالم اسلام کے سیاسی، اقتصادی، غذائی قلت اور صحت جیسے مسائل ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کرکے اور مشترکہ وسائل بروئے کار لا کراتحاد ویکجہتی سے ہی حل ہوں گے، ہمیں اپنی داخلی اورخارجی پالیسیوں کوبھی اسلامی شعار کے مطابق ڈھالنا ہوگا، اسلام اعلی اخلاق کا سبق دیتا ہے اور مسلمان وحدت و اخوت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔مفتی اعظم نے کہا کہ مسلمانوں کو شریعت پر ہی اکٹھا کیا جا سکتا ہے، اللہ اور مخلوق کے درمیان تعلق براہ راست ہے اس میں کوئی واسطہ نہیں ہے، اللہ ہرایک کی حاجت روائی کرتا ہے جو اللہ کے سوا کسی اورکو پکارتا ہے وہ گمراہ ہے، امت میں موجود اخلاقی برائیوں سے نجات اسی وقت ممکن ہو گی جب ہم نبی پاکﷺکی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں ہوکر اعتدال کا راستہ اختیار کریں گے اور اپنے مال حلال طریقے سے خرچ کریں گے، اللہ زکوٰۃکے نظام کا حکم دیتا ہے، سودکو ناپسند کرتا ہے، ہمیں اپنی تجارت کو فروغ دے کر سود کے نظام کا خاتمہ کرنا ہو گا، ہمیں اپنے بچوں کو دین کی تعلیم دینے اور ان کی اچھی تربیت کرنے پر توجہ دینا ہو گی۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog