شہباز شریف نے شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کرنے کے احکامات جاری کر دیے
اسلام آباد(یو این پی ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری پر 1990ء میں قاتلانہ حملے کی تحقیقاتی رپورٹ محکمہ داخلہ سے غائب ہوگئی، رپورٹ غائب ہونے پر محکمہ داخلہ پنجاب، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہلچل مچ گئی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے موجودہ صورتحال میں مخالف سیاسی جماعت کے سربراہ کی رپورٹ غائب ہونے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے فوری انکوائری کرنے کے احکامات بھی جاری کئے ہیں، چیف سیکرٹری پنجاب نے خود انکوائری افسر تعینات کرنے کی بجائے سیکرٹری داخلہ میجر (ر) اعظم سلیمان کو کہا کہ وہ افسر کو تعینات کرلیں جس پر سیکرٹری صحت پنجاب جواد رفیق ملک کو اس تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے جبکہ اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے 1990ء میں قاتلانہ حملے کرنے کا شور ڈالا تو تحقیقات سامنے آئیں کہ بکرے کا خون لگایا گیا ہے جس کے بعد طاہر القادری پر قاتلانہ حملے کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ اب جب ہائیکورٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری کے حوالے سے ایک کیس جاری ہے تو اس میں یہ ریکارڑ طلب کیا گیا تو اس وقت یہ معاملات سامنے آئے کہ محکمہ داخلہ میں یہ رپورٹ موجود نہیں ہے۔ واضع رہے کہ محکمہ داخلہ میں پہلے بھی فائل غائب ہونے کے حوالے سے معاملات سامنے آتے رہے ہیں۔