آرٹس کونسل کو’’سیاسی ادارہ‘‘ بنانے سے بہتر ہے اُسے’’ ثقافتی فروغ کا ادارہ ‘‘ہی سمجھا جائے،اداکار انیل بھٹی

Published on December 23, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 444)      No Comments

an
لاہور (یو این پی) آرٹس کونسل کو’’سیاسی ادارہ‘‘ بنانے سے بہتر ہے اُسے ثقافتی فروغ کا ادارہ کے طور پر ہی رہنے دیا جائے اور نئے آنے والوں کے لیے ایسی راہیں متعین کی جائیں کہ جن سے ماضی میں نقصان اٹھانے والے فنکاروں کی طرح ان کا مستقبل کہیں روشن ہونے سے پہلے تاریک نہ ہوجائے، حالیہ کراچی میں ہونے والے آرٹس کونسل کے انتخابات پر اداکار انیل بھٹی نے نمائندے سے بات چیت کی انھوں نے کہا کہ میں کئی برسوں سے ٹیلی وژن پروڈیوسروں کے ساتھ چھوٹی اور بڑی سیریلز، سیریز، اووڈ پلے اور شوز میں بحیثیت فنکار کام کر چکا ہوں، مگر مجھے حیرت اس بات کی ہے کہ مجھ جیسے پتہ نہیں کتنے فنکار اور فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے افرادکئی برسوں سے پاکستان ٹیلی وژن ہی نہیں بلکہ متعدد پرائیویٹ چینلز پر اپنی اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں اور وہ آرٹس کونسل کے ممبر نہیں، میں نے گزشتہ چھ برس قبل ممبر شپ کے لیے کاغذات جمع کرائے تھے اور مجھے آج تک ممبر نہیں بنایا گیا جب کہ کچھ ایسے لوگ ہیں جن کا تعلق فن سے نہیں مگر وہ ممبر ہیں، جنہیں فن کا پتہ ہی نہیں ہوتا کہ فن کہتے کسے ہیں؟ میری ممبران سے پرزور درخواست ہے کہ خدارا ایک آرٹس کونسل ہی ہے کہ جس پر ہم فنکاروں کی نظریں امید لگائے بیٹھی ہیں کہ ان کے توسط سے کام آگے بڑھے اور اس کام سے پاکستان کی ثقافت کو روشناس کرنے کے ساتھ ساتھ اسے پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں نام اونچا کیا جائے، آنے والی ٹیم سے درخواست ہے کہ میرے ساتھ دیگر لوگوں کو ممبر بنایا جائے جو کئی برسوں سے امید لگائے بیٹھے ہیں، امید ہے کہ اس سلسلے میں ماضی میں کی گئی غلطیوں کا ازالہ ہوگا اور اب یقیناًکوئی مثبت پیش رفت ہوگی۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy