عدالتوں میں جدید سسٹم کیلئے وسائل صرف کرنا ہوں گے، بیرسٹر فروغ نسیم

Published on December 30, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 387)      No Comments
5555
اسلام آباد ۔۔۔متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں کے سلسلے میں آئینی ترمیم کرنا پڑی تو احتیاط سے کام لینا ہو گا، آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کئے بغیر راستہ نکالنا ہو گا، پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں سانحہ پشاور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ ہمیں کوئی ایسا طریق کار نکالنا ہے جس میں کوئی آئینی خلاف ورزی بھی نہ ہو اور مسئلہ بھی حل ہو جائے، یہ بات درست ہے کہ فوجی عدالتیں مستقل نہیں آنی چاہئیں، آئینی ترامیم اگر کرنا پڑی تو اس سلسلے میں بھی احتیاط سے کام لینا ہو گا، سول عدالتوں میں کوئی شہادت دینے کیلئے سامنے نہیں آتے، ہمیں اپنی عدالتوٓں میں جدید سسٹم نصب کرنے کیلئے وسائل صرف کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہادتیں پیش کر کے ہی عدالتوں سے سزا دلوائی جا سکتی ہیں، انویسٹی گیشن اور پراسیکیوشن کے اداروں کو جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنا ہو گی، آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کئے بغیر راستہ نکالنا ہو گا تاکہ کالعدم تنظیموں کے خلاف کارروائی ہو سکے، جنہوں نے یہ تباہی مچا رکھی ہے، انسداد دہشت گردی عدالتیں اس لئے ناکام ہو گئی ہیں کیونکہ ہم نے دہشت گردی کی تعریف میں بہت سی چیزوں کو شامل کر دیا ہے جس کی وجہ سے عدالتوں پر کام کا بہت بوجھ بڑھ گیا ہے، دہشت گردی اور جرائم کے اسباب کو بھی ختم کرنا ہو گا۔
Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress主题