نوجوان میزبان ملالہ یوسف زئی جیسی ہونہار بچیوں کی خوداعتمادی کو بنیاد بنا کر پی ٹی وی کے شوز کی میزبانی کی کمان سنبھال سکیں

Published on January 6, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 483)      No Comments

sss
اسلام آباد ( یواین پی) پاکستان ٹیلی وژن کے تمام سینٹرز نے جہاں اتنے سارے خواتین و حضرات سمیت کئی میزبانوں کو روشناس کرایا جن سے پاکستان ٹیلی وژن نے اپنا صرف نام ہی نہیں بنایا بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کے امیج کو مثبت انداز سے اجاگر کیا مگر اب لگتا ہے کہ پاکستان ٹیلی وژن کماؤ سینٹر یعنی کراچی مرکز کے پاس میزبانوں کا قحط پڑ گیا ہے، اس کی تازہ مثال ربیع الاول کی نائٹ ٹائم ٹرانسمیشن ’’رحمت العالمین‘‘کی خصوصی نشریات میں دیکھنے میں آئی، جس کے میزبان بلند اقبال اور شو کی پروڈیوسر عالیہ احمد تھیں، بلند اقبال جو کہ پیشہ کے لحاظ سے ڈاکٹر بھی ہیں، مگر ڈاکٹری جیسے مقدس پیشے کو پس پیش رکھ کر وہ میڈیا میں کافی عرصے سے اپنا نام روشن کرنا چاہے رہے ہیں، حیرت اس بات کی ہے کہ وہ آج بھی کارڈ پر لکھے سوالات کو بھی صحیح طور سے پڑھ نہیں پارہے تھے، جبکہ ایک پڑھے لکھے میزبان کو کم ازکم اتنا تو آجانا چاہیے کہ جس سے سوالات پوچھے جا رہے ہوں ان کو اک نظر میں ہی یاد کرلینا چاہیے مگر شاید لگتا ہے وہ گزشتہ کئی برس سے آج تک سیکھ ہی رہے ہیں یا یہ کہ انہیں من پسند پروڈیوسر کی وجہ سے شروع ہی سے ڈھیل دے رکھی ہے مزید یہ بھی ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ وہ پروڈیوسر گزشتہ کئی برس سے بلند اقبال کو پی ٹی وی کے شوز میں مسلسل بک کرتی چلی آرہی ہیں،پی ٹی وی کی اس ٹرانسمیشن کو دیکھنے کے بعد اب یہ محسوس ہو چلا ہے کہ پروڈیوسر اور افسران بالا کی جانب سے پروگرام کے بجٹ میں بھی یقیناًدل کھول کر اُن پرعنایت کی گئی ہوگی، گزشتہ برسوں سے اب تک دیکھا جائے تو بلند اقبال نے پہلے سے لے کر آج تک اس حساس شعبے میں کوئی خاص امپرومینٹ نہیں کی حتی کہ انہوں نے اداکاری کے میدان کو بھی نہیں چھوڑا اور اس میں بھی طبع آزمائی کی، حیرت اس بات کی ہے پی ٹی وی کراچی مرکز ہی کے کہنہ مشق پروڈیوسر نے انہیں اپنی سیریل میں کام دیا، مگر اس کے بعد آج تک نہ توکسی پی ٹی وی پروڈیوسر نے انہیں بک کیا اور نہ ہی باہر کے کسی چینل کے ڈائریکٹر نے انہیں بلایا ، جب کہ وہ کچھ عرصے قبل تک ایک پرائیویٹ چینل کے سرکردہ رکن بنے رہے اور ان کی خراب پروگرامنگ کی وجہ سے آج وہ چینل ریکارڈڈ نغمے چلانے پر مجبور ہوگیا ہے، ذرائع سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ وہ کراچی کے ایک لوکل چینل پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں، اب دیکھنا یہ ہے کہ اس چینل پر ان کی کون سی خاص پروگرامنگ کی وجہ سے وہ چینل کامیابی کی طرف گامزن ہوتا ہے، پی ٹی وی کے سنجیدہ ارباب اختیار کو چاہیے کہ ایسے اشخاص پر گہری نظر رکھیں جو پی ٹی وی کی ساکھ کے ساتھ مالی خسارے کا باعث نہ بنیں بلکہ ایسے لوگوں پر بلا وجہ پیسہ خرچ کرنے سے بہتر ہے کہ آڈیشن کال کریں اور کراچی ہی نہیں بلکہ پاکستان بھر سے ایسے نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو اس شعبے میں موقع فراہم کریں کہ جس سے پاکستان کا امیج پوری دنیا میں مثبت انداز سے پہنچے اور ملالہ یوسف زئی جیسی ہونہار بچیوں کی خوداعتمادی کو بنیاد بنا کر پی ٹی وی کے شوز کی میزبانی کی کمان سنبھال سکیں اور ایسے من پسند لوگوں کومزید موقع فراہم نہ کریں کہ جس سے پی ٹی وی پر مالی خسارے کا بوجھ پڑے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog