پشاور کے سکول جیسے سفاکانہ ، سنگدلانہ اور انتہائی گھناؤنے واقعات کو روکنا ضروری ہے ڈاکٹر احسان باری

Published on January 14, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 289)      No Comments

photo ihsan bari
ہارون آباد (یواین پی) قائد اللہ اکبر تحریک ڈاکٹر احسان باری نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کیلئے اور پشاور کے سکول جیسے سفاکانہ ، سنگدلانہ اور انتہائی گھناؤنے واقعات کو روکنے کیلئے اشد ضروری ہے کہ اسلامی شرعی سزائیں نافذ کی جائیں جس کیلئے سپیڈی اسلامک کورٹس بنائی جائیں جو دن رات تین شفٹوں میں کام کریں ۔ججز کی تعداد بڑھائی جائے ، دھاندلیوں اور ٹھپہ جمہوریت سے قائم شدہ اسمبلیاں چونکہ اپنی اخلاقی اور قانونی حیثیت کھو چکی ہیں اس لئے ان کے ذریعے 21ویں ترمیم کی منظوری اور فوجی عدالتوں کاقیام سوالیہ نشان بن چکا ہے اور قانون کے محافظ اور وکلا ء بھی اختلاف کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ہنگامی حالات سے گزر رہے ہیں مگر بنیادی حقوق کی معطلی ، دہشت گردانہ سرگرمیوں کو صرف مذہب یا فرقہ سے جوڑنے اور مدارس و مساجد کے خلاف مہم جوئی مسلمانوں کو کسی صورت بھی برداشت نہ ہوگی۔ ہمہ قسم دہشت گردوں بشمول بوری بند لاشوں کے تحفے بھجوانے والوں اور آدم خور بھتہ مافیاز سے بھی جان چھڑانا اشد ضروری ہے۔فرقہ وارانہ ، لسانی ، علاقائی گروہوں کو غیر مسلح کیا جائے ۔آئین پاکستان کو توڑنے اور ملکی سا لمیت کے خلاف کام کرنے والوں کو بھی تختہ دار پر کھینچا جائے۔ڈاکٹر احسان نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ خدا کے بتائے ہوئے صراط مستقیم پر چل کر تو دیکھو کہ کیسے اس کی رحمتوں کی برسات برس کر ملک کو امن عامہ کا گہوارہ بنا تی ہے۔ایک سوال کے جواب میں اللہ اکبر تحریک کے ادنیٰ خادم پاکستان نے کہا کہ سامراجی ممالک ہمیں اونٹ کے منہ میں زیرہ کے برابر بھی امداد نہیں دیتے اور ہمارے تمام معاملات کو اپنے احکام کے تابع رکھتے ہیں۔اگر کسی ضلع کے بڑے چوک یا میدان میں شرعی سزاؤں کے ذریعے ایک بھی ہاتھ یا گردن کاٹ ڈالی جائے تو چوری، ڈکیتی، قتل و غارت گری ، اغوا برائے تاوان اور دہشت گردی جیسے عفریت گہرے دفن ہوجائیں گے

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes