عمران خان لفظ ’’دوبارہ گنتی‘‘ سے خوف زدہ ہیں ، وزیر مملکت انوشہ رحمن

Published on January 16, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 327)      No Comments

01
اسلام آباد ۔۔۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان لفظ ’’دوبارہ گنتی‘‘ سے خوف زدہ ہیں کیونکہ اس سے ان کی شکست عیاں ہوتی ہے۔ دوبارہ گنتی کے باعث پیش آنے والی شرمندگی سے بچنے کیلئے روزانہ نئے جھوٹ گھڑ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر سینیٹر پرویز رشید نے جمعرات کو وزیر مملکت انوشہ رحمن، رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز اور طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان سے بہتر کون جانتا ہے کہ 2013ء کے انتخابات کے پیچھے کوئی سازش نہیں تھی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بیلٹ پیپر پر پریزائیڈنگ آفیسر کے دستخط کی عدم موجودگی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی غلطی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود اگر پاکستان تحریک انصاف کو کوئی شک و شبہ ہے کہ بیلٹ پیپر اردو بازار میں پرنٹ کئے گئے تو ان کا فرانزک معائنہ ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بیلٹ پیپر کی کاؤنٹر فائل پر دستخط کے حوالے سے غفلت کا مظاہرہ کرنے والوں کی ذمہ داری کا تعین کرے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف کے سربراہ حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے ماہر بن چکے ہیں اور وہ حلقہ این اے 122 کے حوالے سے الیکشن ٹربیونل کے حتمی فیصلہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کرکٹ کے فاسٹ باؤلر تھے لیکن وہ سیاست میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے ’’سپن ماسٹر‘‘ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس کاظم نے حامد خان کیس کے فیصلہ میں کہا تھا کہ پی ٹی آئی اپنے مرضی کے فیصلے چاہتی ہے اور تحریک انصاف کے وکیل ٹربیونل کی سماعت کو کنٹرول کر کے اپنی مرضی کا فیصلہ لینا چاہتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان یہ کہہ کر کہ وہ شکست سے نہیں ڈرتے دراصل وہ سچ نہیں بول رہے، دراصل پی ٹی آئی کے سربراہ کو سچ کو قتل کرنے کی عادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنی ماضی کی ناکامیوں سے سیکھنا چاہئے اور اپنے طرز سیاست میں مثبت تبدیلی لانی چاہئے اور بے بنیاد الزامات عائد کر کے عوام کو بیوقوف بنانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ حلقہ این اے 122 کے بارے میں کمیشن کی رپورٹ کے مطابق کل صحیح ووٹ ایک لاکھ 80 ہزار 115 تھے جن میں سے ایاز صادق کو 92 ہزار 393 ووٹ اور عمران خان کو 83 ہزار 542 جبکہ 4 ہزار 180 ووٹ دوسرے امیدواروں کو ملے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنما حامد خان نے الیکشن کمیشن کی سماعت کو 14 مرتبہ ملتوی کرایا اور فیصلے کو موخر کروایا کیونکہ انہیں پتہ تھا کہ فیصلہ ان کیخلاف آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے صرف میڈیا ٹرائل مہم شروع کر رکھی ہے جس کے ذریعے وہ اعداد و شمار کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ اس طریقہ سے وہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری جہانگیر ترین نے دوبارہ گنتی کے مرحلہ میں شکست کھائی ۔ وفاقی وزیر نے عمران خان کو تجویز دی کہ وہ اسحاق خاکوانی کے ذریعے وزیراعظم کیخلاف پٹیشن فائل کرنے پر عوام سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 13 اگست 2014ء کو سپریم کورٹ کو جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلئے خط لکھ چکی ہے تاکہ دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات ہو سکیں جبکہ عمران خان آج اس کی بات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف جوڈیشل کمیشن کو پہلے قبول کر لیتی تو آج صورتحال بہتر ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کے پاس زیر التواء پٹیشنز کو جوڈیشل کمیشن کے پاس بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ ٹربیونلز پہلے ہی ان پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ 16 دسمبر سے لیکر آج تک 21 ویں آئینی ترمیم، دہشت گردوں کو پھانسیاں دینا اور قومی ایکشن پلان پر موثر عملدرآمد اس سلسلے کے عملی اقدامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملک سے دہشت گردی کی لعنت سے نجات کیلئے دنوں میں وہ کام کئے ہیں جو گزشتہ 12 سال میں حکومتیں کرنے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پشاور سانحہ کے بعد 40 دن تک سیاست کرنے سے اجتناب کر رہی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes