تھانہ تلمبہ پولیس ملزمان سے مل گئی ،گھر میں داخل ہوکر پردہ دار خواتین پروحشیانہ تشدد

Published on April 14, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 615)      No Comments

hsn3
میاں چنوں(رضا جعفری سے)تھانہ تلمبہ پولیس ملزمان سے مل گئی ،گھر میں داخل ہوکر پردہ دار خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بیٹے اور بیٹی کو قتل کرنے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف مقدمہ کا اندراج کرنے کی بجائے الٹاسائل کو جھوٹے مقدمہ میں ملوث کردیا ۔اپنے اہل خانہ کے ہمراہ تھانہ تلمبہ پولیس کے رویہ کے خلاف کچہری میں احتجاج کے دوران حسن شاہ کی پریس کانفرنس ۔وزیر اعلیٰ پنجاب ،آئی جی پنجاب سمیت اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ ،انصاف نہ ملا تو پولیس افسران یا وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے اہل خانہ سمیت خود سوزی پر مجبور ہوجاؤں گا۔نواحی گاؤں چک نمبر-20ایٹ بی آر تحصیل میاں چنوں کے رہائشی سید حسن شاہ نے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ کچہری میں احتجاج کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا ہے کہ اس کے گاؤں کے رہائشی مجاہد ،ساجد ،واجد پسران ماسٹر منظوراورشاہد ولد غلام رسول اقوام آرائیں اس کی غیر موجودگی میں گھر کی دیواریں پھیلانگ کر غلیظ گالیاں بکتے اور قتل کی دھمکیاں دیتے ہوئے میرے گھر میں داخل ہوئے انہوں نے اپنے ہاتھوں میں موجود آتشیں اسلحہ اور مکوں ہوروں اور ٹھڈوں سے میری بیٹیوں فوزیہ حسن زوجہ نسیم شاہ ،طوبہ حسن اور اس کی والدہ اہل خانہ کومضروب کیا مجاہد نے کاربین کا بٹ ماراجس سے بیٹی فوزیہ حسن کی ٹانگ پر زخم آیاجبکہ شاہد،ساجد اور واجد نے دوسری بیٹی طوبہ حسن کا گلا دبا کراسے مارنے کی کوشش کی اور بیٹے شمشیر حیدری کوبازوؤں اور ٹانگوں سے پکڑ کر اُٹھا کر اغواء کرکے گھر سے باہر لے گئے اور اسے بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کسی کا وار کرکے قتل کرنے کی کوشش کی مگر گواہان نے بروقت مداخلت کر کے بچا لیاتمام تر وقوعہ گواہان سمیت اہل دیہہ کی بڑی تعدادنے بچشم خود دیکھا میں نے 15پر رابطہ کر کے پولیس سے مدد طلب کی پولیس اہلکاروں نے بھی جائے وقوعہ پر پہنچ کرتمام صورتحال خود دیکھی۔ اسی روز درخواست اندراج مقدمہ ایس ایچ او تھانہ تلمبہ کو تھانہ تلمبہ میں خودہمراہ مضروبان لے جاکر گزاری ۔درخواست اندراج مقدمہ گزارنے پر صرف مضروبان کا میڈیکل کروایا گیا لیکن ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی کرنے کی بجائے اس وقت کے ایس ایچ او تھانہ تلمبہ میاں عطاء اللہ نے اس پر ملزمان سے صلح کرنے کیلئے دباؤ ڈالنا شروع کردیا اور فریقین کو بذریعہ پنچائت مسئلہ حل کرنے کا وقت دیتے ہوئے دوبارہ آنے کا کہہ کر ٹال دیا ۔ وقت ملنے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ملزمان نے اپنے سرپرست اوراس وقت کے ایس ایچ او تھانہ تلمبہ میاں عطاء اللہ سے ساز باز ہوکر میرے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ تھانہ تلمبہ میں درج رجسٹرڈ کرلیا۔ جس پر میں نے وزیر اعلیٰ پنجاب، آئی جی پولیس پنجاب،آر پی او پولیس ملتان ریجن،ڈی پی او خانیوال،ڈی ایس پی میاں چنوں اور ایس ایچ او تلمبہ سمیت اعلیٰ حکام کو درخواست ہائے اندراج مقدمہ بذریعہ رجسٹرڈ پوسٹ گزاریں لیکن تاحال اس کی درخواست پر مقدمہ کا اندراج نہ کیا گیا ہے بلکہ مجھے درج کئے گئے جھوٹے مقدمہ سے بلیک میل کرتے ہوئے اسے قانونی کارروائی سے باز رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔اس نے مزید بتایا کہ میں نے ڈی پی او خانیوال کے آفس میں جاکر درخواست گزاری تو اسے بار بار ڈی پی او آفس میں طلب کیا جاتا رہا اور کئی کئی گھنٹے بعد آئندہ آنے کی تاریخ دے دی جاتی لیکن ڈی پی او خانیوال جہانزیب نذیر خان سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی۔گزشتہ روز مجھے معلوم ہوا ہے کہ تھانہ تلمبہ کے موجودہ ایس ایچ او محمد افضل ڈوگر اور سب انسپکٹر مقصود الحسن کی دستخطوں سے بعدالت جناب خلیل احمد صاحب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میاں چنوں میں رپورٹ دی گئی ہے کہ معززین نے میری ملزمان سے صلح کروا دی ہے اورمیں مقدمہ کا اندراج نہ کروانا چاہتا ہوں جبکہ ایسا کچھ نہ ہوا ہے اور نہ میرے علم ہے کیونکہ ایس ایچ او اور مقصود الحسن نامی پولیس آفیسرز نے مجھے کبھی سماعت ہی نہ کیا ہے اورملزمان سے مل کر سائل کی حق تلفی کررہے ہیں ہے اور انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قانونی کارروائی کرنے کی بجائے ملزمان سے سازباز ہوکر فرضی کہانی بنا کرسراسر جھوٹی رپورٹ بعدالت جناب خلیل احمد صاحب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج میاں چنوں میں جمع کروائی ہے کیونکہ میں ان مسلح ملزمان جنہوں نے میرے گھر میں داخل ہوکر چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے میری باپردہ بیوی ،بچیوں کوتشدد کا نشانہ بنایا اور میرے بیٹے کو اغواء اوربیٹے اور بیٹی قتل کرنے کی کوشش کی کیسے معاف کرسکتا ہوں میں انہوں سزا دلانے کیلئے -4ماہ سے تھانے ،کچہری اور اعلیٰ پولیس افسران کے دفاتر کی دربد ر ٹھوکریں کھاتا پھر رہا ہوں لیکن تاحال انصاف نہ مل سکا ہے اگر مجھے انصاف نہ ملا تو سائل اپنے اہل خانہ سمیت وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت اعلیٰ پولیس افسران کے دفاتر کے سامنے احتجاج اور خود سوزی پر مجبور ہوجائے گا۔جب اس سلسلہ میں ایس ایچ او تھانہ تلمبہ محمد افضل ڈوگر سے رابطہ کیا گیا تو اس کا کہنا تھا معاملہ عدالت میں ہے عدالت کے حکم کے مطابق کارروائی عمل میں لائیں گے ۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress Blog