دنیا کی تیس فیصد آبادی یعنی دو ارب سے زیادہ افراد موٹاپے کا شکار ہیں
کراچی(یوا ین پی) ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا کی تیس فیصد آبادی یعنی دو ارب سے زیادہ افراد موٹاپے کا شکار ہیں اور گذشتہ تین دہائیوں سے کسی ملک نے موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح پر قابو پانے کے لیے اقدامات نہیں کیے۔دنیا بھر کے موٹے لوگوں میں سے 62 فیصد لوگ ترقی پذیر ممالک میں ہیں۔ چین دوسرے نمبر پر ہے تو بھارت تیسرے نمبر پر۔ موٹاپے سے متاثر ملکوں میں پاکستان نویں نمبر پر جبکہ امریکہ نمبر ایک پر ہے۔ روس چوتھے، برازیل پانچویں، میکسیکو چھٹے، مصر ساتویں، جرمنی آٹھویں، اور انڈونیشیا دسویں نمبر پر ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موٹاپا ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جو سستے، چربی دار، میٹھے، نمکین اور زیادہ کیلری والے جنک فوڈ اور آرام طلب طرز زندگی سے بڑھتا ہے۔ یونیورسٹی آف واشنگٹن میں انسٹیٹیوٹ آف ہلتھ میٹرکس اینڈ ایویلوئیشن کے ڈائرکٹر کرسٹوفر مرے کا کہنا ہے کہ ‘موٹاپا ایک ایسا مسئلہ ہے جو ہر عمر اور آمدنی کے لوگوں کو دنیا بھر میں متاثر کر رہا ہے۔ گذشتہ تین دہائیوں میں ایک بھی ملک ایسا نہیں ہے جس نے موٹاپے کی شرح کم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہو۔ انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ‘اگر عوامی صحت کے اس بحران کے تدارک کے لیے فوری طور پر اقدام نہیں کیے گئے تو کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں آمدنی میں اضافے کے ساتھ اس میں متواتر اضافہ ہو گا۔