نوجوان گلوکار وقاص علی عرف وکی سینئرصحافی رضا جعفری ایڈووکیٹ سے ایک خصوصی ملاقات

Published on May 26, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 1,038)      No Comments

VIKIپاکستان آئیڈل میں میری نمایاں کارکردگی میری لگن ،والدین اور بہن بھائیوں کی دعاؤں اور پاکستانی عوام خصوصاً میاں چنوں کے لوگوں کے پیار کا نتیجہ ہے ۔پاکستان آئیڈل کی انتخابی ٹیم کا ممبر بن گیا ہوں ،پاکستان کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار دا کروں گا ۔حکومت سرپرستی کرے توگوہر نایاب منظر عام پر آسکتے ہیں ،رضا جعفری ایڈووکیٹ سے خصوصی گفتگو پاکستان کے معروف ٹیلی ویژن چینل میں منعقدہ گلوکاری مقابلہ کے پروگرام پاکستان آئیڈل میں اپنی آواز کا جادو جگاتے ہوئے بین الاقوامی شہرت حاصل کرنے والے میاں چنوں کے نوجوان گلوکار وقاص علی عرف وکی ،چنوں بھائی نے ممتاز میں بتایا ہے کہ اس کا تعلق ایک نہائت غریب گھرانے سے ہے اس کے والد مرحوم مہر علی کار ڈینٹنگ پینٹنگ اور بلڈنگ پینٹینگ کی مزدوری کرتے تھے لیکن انہوں نے اسے تعلیم دلائی تو وہ اب جرنلزم میں گریجوایشن کرچکا ہے ،وقاص وکی نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ گلوکاری میں اس کا کوئی باقاعدہ کوئی استاد نہیں بس اس کے شوق اور قدرت کی عطاء کردہ آواز اور ان کے نعت خوان بھائی شہباز تبسم کی حوصلہ آفزائی کی وجہ سے ابتدا میں نعت خوانی کی طرف توجہ مبذول ہوئی بعد ازاں پسندیدہ گلوکار سجاد علی سے متاثر ہوا اور -8سال کی عمر میں تدریس کے ساتھ ساتھ گانے کا شوق بھی ہوگیا اور گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول کے طالب علم کی حیثیت سے تحصیل ،ضلع ،ڈویژن اور پھر صوبہ پنجاب لیول کے مختلف مقابلہ جات میں حصہ لے کر نمایاں پوزیشنیں حاصل کیں اور درجنوں انعام حاصل کئے ۔اس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اسلام کی غلط تشریح کرتے ہوئے لوگوں سے اچھے انداز میں خوشی منانے کا حق چھین لیا ہے وہ لوگوں کومس گائیڈ کرتے ہوئے اپنی من پسند کی چیزوں کو عام اور سادہ لوح لوگوں پر مسلط کرتے ہیں اور اسے ہی دین اسلام قرار دیتے ہیں اور جو ان کی بات کو تسلیم کرنے انکار کرتا ہے اس کی جان اور مال کے دشمن بن جاتے ہیں یہی وجہ ہے کہ طالبان اور القائدہ کے روپ میں ملک بھر میں پھیلے ہوئے دہشت گرد فنکاروں اور فن کی ترویج کیلئے بڑا خطرہ ہیں ۔وقاص علی وکی نے کہا کہ میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل شریف کی کاوشوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو ضرب عضب کے ذریعے دین اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچا رہے ہیں۔وکی کا کہنا تھا کہ پاکستان آئیڈل میں میری نمایاں کارکردگی میں میری لگن تو شامل ہے ہی پروالدین ، بہن بھائیوں۔دوستوں رانا وقاص،شاھد،عظیم ،ملک تسکین ،استاد ملک سردار کی دعاؤں اور پاکستانی عوام خصوصاً میاں چنوں کے لوگوں کے پیار کا نتیجہ ہے۔پاکستان آئیڈل پروگرام کے دوران میاں چنوں کے لوگوں نے جیسے شہر بھر میں میرے لئے پینا فلکس آویزاں کئے اور ان کی ویڈیو نشر ہوئی مقابلہ میں شامل گلوکار مجھ پر رشک کرنے لگے تھے۔لیکن ایک گلہ بھی ضرور ہے کہ جب میں واپس لوٹا تو کسی نے نہ پوچھا سوائے ممبر قومی اسمبلی پیرمیاں محمد اسلم بودلہ کے جنہوں نے میرے ساتھ خصوصی بیٹھک کا اہتمام کیا۔وقاص کا کہنا تھا کہ مجھ پہلے مقابلہ سے خارج ہوجانے والے گلوکاروں کے علاقوں کے سیاستدانوں نے اپنے اپنے گلوکاروں کیلئے خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا کہ وہ ان کے علاقہ کی شہرت کا باعث بنے ۔ایک اور سوال کے جواب میں بتایا کہ میں گٹار، ہامونیم کی باقاعدہ تربیت حاصل کررہاہوں جبکہ کی بورڈ میں مہارت رکھتاہوں اور میاں چنوں میں باقاعدہ میوزک اکیڈمی بنانے کا ارادہ ہے اگر حکومت سرپرستی کرے کئی گوہر نایاب منظر عام پر آسکتے ہیں۔وقاص وکی نے بتایا کہ میں اب پاکستان آئیڈل کی انتخابی ٹیم کا ممبر بن گیا ہوں ،پاکستان کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے میں اپنا بھر پورکردارایمانداری سے ادا کروں گا ۔وقاص علی وکی نے اعلان کیا کہ میرا ذاتی البم تیاری کے مراحل میں ہے جبکہ عنقریب میاں چنوں میں کونسرٹ میوزک شوکا اہتمام کررہاہوں جس میں میاں چنوں کی فیملیز کو شرکت کی دعوت دی جائے گی ۔وقاص وکی نے خصوصی طور پر میاں چنوں کے تمام دوستوں سے معذرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنی سابقہ مصروفیات میں سے ٹائم نہ نکال سکا تاہم وعدہ کرتا ہوں کہ میں آئندہ میاں چنوں کے لوگوں کو ہرگز ہرگز کبھی مایوس نہیں کروں گا اور بلا کسی لالچ کے ہر وقت ان کے لئے حاضر رہے گا ۔یہ بات اہم ہے کہ مجھ میں غرور و تکبر والی کوئی چیز نہیں تاہم کسی کو ایسا محسوس ہوا تو اس کیلئے بھی معافی کے طلب گار ہوں ۔وقاص وکی نے بتایا کہ میں ملک کی نامور اہم شخصیات رحمان ملک،بشریٰ انصاری،ابرا رالحق ،عابدہ پروین سمیت کافی لوگوں سے مل چکا ہوں جوکہ اب مجھے اور میاں چنوں کو ذاتی طور پر جانتے ہیں میری یہ کوشش ہوگی کہ میاں چنوں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے جوہوسکے لازمی کروں۔جہاں تک میاں چنوں کے شہریوں کی انٹر ٹینمنٹ کیلئے پروگرامز کے انعقاد کی بات ہے تو یہ سہرا تو مقامی سیاستدانوں کو اپنے سر لینا چاہئے تاہم اس کی ابتدا میں ہی کروں گا ۔وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ ان کی چیمبر میں گفتگو کررہے تھے ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Weboy