اسلام آباد آگ سے کھیل رہا ہے‘ افغانستان:الزام تراشی بند کریں‘ پاکستان

Published on June 24, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 427)      No Comments

lodhi
نیویارک (یو این پی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں عسکری طاقت کے استعمال کے ذریعے امن کے حصول کی حکمتِ عملی کے حق میں نہیں ہے۔ سلامتی کونسل میں افغانستان کے حوالے سے ہونے والی بحث کے دوران انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت کو اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے دوسروں پر الزام تراشی سے گریز کرنا چاہیے۔ پاکستان کے دفترِ خارجہ کے بیان کے مطابق ملیحہ لودھی نے کہا کہ گذشتہ 15 برس میں افغانستان میں عسکری قوت کے استعمال کے باوجود ملک پرامن اور مستحکم نہیں ہو سکا۔ ’فوجی ذرائع پر مسلسل انحصار افغانستان اور خطے کے حالات کو مزید غیر مستحکم کرے گا پاکستان اس حکمتِ عملی کے حق میں نہیں۔ ملیحہ لودھی نے اقوامِ متحدہ میں افغانستان کے سفیر مسعود سیکال کی جانب سے پاکستان پر عائد کیے جانے والے الزامات کو بلاجواز اور غلط قرار دیتے ہوئے افغان حکام سے کہا کہ وہ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے دوسروں پر الزام عائد کرنے سے گریز کریں۔ افغانستان کے علاوہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی بھی ملک سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور قربانیوں کو تسلیم کرتی ہے۔ پاکستان افغانستان میں قیامِ امن کی کوششوں کا حامی ہے لیکن وہ اپنی سالمیت اور علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزیاں برداشت نہیں کرے گا۔ سرحد پر موثر مینجمنٹ کا نظام پاکستان کا حق ہے اور پاکستان کے علاقے میں واقع سرحدی گیٹ کی تعمیر غیرقانونی نہیں۔ انہوں نے افغان مندوب محمود سیکال کے اس الزام کو سختی سے مسترد کیا جس میں انہوںنے کہاتھاکہ پاکستان ان کے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کررہاہے اور پاکستان میں افغان مخالف دہشت گرد گروپوں کے ٹھکانے موجود ہیں۔ ملیحہ لودھی نے کہاکہ افغان مندوب کا بیان بلاجواز ، حقائق کے برعکس ہے۔ پاکستان اور اس کے سرکاری اداروں پر بے بنیاد الزامات ہیں۔ پوری دنیا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کے کردار اور اس کی قربانیوں کا اعتراف کرتی ہے۔ پاکستان افغان امن عمل کیلئے تعاون جاری رکھے گا۔ عالمی برادری نے افغانستان میں امن کیلئے بڑے پیمانے پر وسائل فراہم کئے ہیں۔ افغانستان کے بعد پاکستان دہشت گردی سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے اس وقت دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑا آپریشن پاکستان میں جاری ہے۔ مؤثر بارڈر مینجمنٹ پاکستان کا حق ہے اور اپنی سرحد کے اندر تعمیرات میں کوئی بات غیر قانونی نہیں۔ افغان مندوب کے الزامات غلط ہیں ۔ پاکستان اپنی سرحد پر مؤثر اور ضروری اقدامات کرے گا۔ امن عمل پر تحمل اور مستقل مزاجی سے پیش رفت کیلئے چار فریقی گروپ قابل عمل میکنزم ہے تاہم اس میں کامیابی اسی صورت میں ممکن ہے جب تمام افغان فریق خود اس بات پر اتفاق کریں کہ ملک میں امن صرف غیر مشروط مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔ انہوں کہاکہ افغان حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے عوام سے کئے گئے وعدے پورے کرے۔ افغانستان کے مسائل کو حل کرنا افغان حکومت کی ذمے داری ہے، افغانستان اپنے مسائل خود حل کرے، دوسروں کو ملوث کرنا بند کرے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy