جھنگ (یواین پی)جھنگ کے تھانہ قادر پور کے علاقے اقبال نگر میں ٹریکٹر ڈرائیور پر مبینہ تشدد اور اسے حبس بے جا میں رکھنے کے الزام میں ڈائریکٹر جنرل وفاقی محتسب اعلی شیخ ظفر اقبال کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی درخواست دے دی گئی ہے درخواست میں ٹریکٹر ٹرالی کو فیکٹری میں غیر قانونی طور پر بند کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے کئی دن گزرجانے کے باوجود پولیس مقدمہ درج نہ کر سکی ہے تھانہ قادر پور کے علاقے اقبال نگر کے رہائشی ناصر خان نے پولیس کو دی گئی درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ اس کا ملازم محمد الیاس ٹریکٹر ٹرالی پر اینٹیں لاد کر اقبال نگر کی شاہراہ عام سے گزر رہا تھا کہ اس دوران ڈائریکٹر جنرل وفاقی محتسب اعلی شیخ ظفر اقبال سامنے سے آگئے اورانہوں نے ٹریکٹر ٹرالی کو اس سڑک سے گزارنے پر ڈرائیور محمد الیاس کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ ان کے گارڈز نے بھی الیاس پر تشدد کیا اور اسلحہ کے زور پر پکڑ کر اسے قریبی رائس فیکٹری میں لے گئے جہاں اسے ایک گھنٹے سے زائد حبس بے جا میں رکھا گیا اور ٹریکٹر ٹرالی کو غیر قانونی طور اپنی فیکٹری میں بند کردیا ہے ٹریکٹر ٹرالی تاحال اقبال سنز رائس ملز میں موجود ہے ،ملازم کو تشدد کانشانہ بنانے ،حبس بے جا میں رکھنے اور ٹریکٹر ٹرالی پر قبضہ کرنے کے الزام میں ناصر خان نے تھانہ قادر پو رمیں ڈائریکٹر جنرل وفاقی محتسب اعلی فیصل آباد شیخ ظفر اقبال کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی درخواست دے دی ہے ،ایس ایچ او تھانہ قادر پور چوہدری حاکم علی کے مطابق مقدمہ کے اندراج کی درخواست موصول ہوگئی ہے اور کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف ڈائریکٹر جنرل وفاقی محتسب اعلی فیصل آباد شیخ ظفر اقبال کا کہنا ہے کہ ٹریکٹر ٹرالی کو شاہراہ عام سے نہیں بلکہ ان کی ملکیتی زمین سے گزارا گیا اور ان کی زمین کو نقصان پہنچایا جبکہ انہوں نے ٹریکٹر ڈرائیور پر تشدد نہیں کیا تاہم ٹریکٹر ٹرالی کو فیکٹری میں کھڑا کر دیا گیا ہے اس کے مالکان ان کے نقصان کا ازالہ کریں یا اس بات کی صفائی دے دیں کہ کوئی نقصان نہیں ہوا تو وہ ٹریکٹر ٹرالی چھوڑ دیں گے یاد رہے کہ شیخ ظفر اقبال سابقہ ڈی سی او بھی رہ چکے ہیں آخری اطلاعات کے مطابق پولیس تھانہ قادر پور نے ٹریکٹر ٹرالی شیخ ظفر اقبال کی فیکٹری سے برآمد کرکے تھانہ میں کھڑا کر دیا ہے جبکہ کئی دن گزرجانے کے باوجود بااثر افسر کے خلاف کوئی کاروائی نہ کر سکی ہے جس پرمتاثرہ افراد نے احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے