شیخ رشید احمد کا پانامہ لیکس اور حکومت کی ناکامی کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا

Published on July 18, 2016 by    ·(TOTAL VIEWS 541)      No Comments

2
لاہور( یو این پی)پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے پانامہ لیکس اور حکومت کی ناکامی کیخلاف یکم اگست سے 30اکتوبر تک تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن سڑکوں پر آئی تو (ن) لیگ کی حکومت نہیں رہے گی، جمہوریت کو لپیٹنے کی حمایت نہیں کرتے ،طیب اردگان اور نواز شریف میں زمین آسما ن کا فرق ہے ، پاکستان میں پہلا وزیر دفاع ہے جو اپنے بیانات سے فوج کو اشتعال دلا رہا ہے ، نواز شریف سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں لیکن انکی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید نے کہا کہ عوامی مسلم لیگ کی مرکزی ورکنگ کمیٹی اور پنجاب کے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ یکم اگست سے 30اکتوبر تک پانامہ لیکس اور حکومت کی ناکامی کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے ۔19جولائی کو اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس ہے اسکے بعد 31جولائی کو عوامی تحریک کے سیکرٹریٹ میں اپوزیشن نے جمع ہونا ہے اور کوشش ہو گی کہ وہیں پر تحریک کا اعلان کیا جائے ۔ میری خواہش ہے کہ اپوزیشن کا گرینڈ الائنس بنے اور احتجاج کیا جائے ۔عوام اس وقت تک سڑکوں پر رہیں جب تک شفاف احتساب کا عمل شروع نہ ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جان بوجھ کر ٹی او آرز کے معاملے پر پیشرفت نہیں کر رہی اور اس معاملے میں اپوزیشن کی کردار کشی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج کہا جارہا ہے کہ پاکستان میں بھی چار مارشل لاء آئے اور ترکی نے بھی چار مارشل لاؤں کا سامنا کیا۔لیکن طیب اردگان اور نواز شریف میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔ طیب اردگان باہر سے اپنے ملک واپس آیا اور یہ لندن اور معافی مانگ کر جدہ بھاگ جاتے ہیں۔ طیب اردگان نے ترقی پذیر ملک کو ترقی یافتہ ملک بنایا اور ملک کو آئی ایم ایف کے قرضوں سے نجات دلائی جبکہ یہاں کے حالات سب کے سامنے ہیں۔ پاکستان میں سارے سیاستدان جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں ۔ کوئی سیاستدان ثابت کر دے کہ اسکی بنیاد فوج کاگیٹ نمبر چار نہیں یا اس کی کونپلیں فوج کی نرسری سے نہ پھوٹی ہوں ،اگر کوئی ثابت کر دے تو میں قومی مجرم ہوں گا اور معافی مانگ لوں گا ۔ بد قسمتی سے فوج کی چوائس ہمیشہ غلط ہی لوگ رہے ہیں ، فوج نالائق ، نکمے اور نکھٹو لوگوں کی چوائس کرتی ہے لیکن یہ پھر خود کو عقل کل سمجھنا شروع ہو جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جو حکومت پوسٹرز سے ڈرتی ہو اس کا کیا حال ہوگا ۔ پہلی مرتبہ ایسا ہے کہ وزیر دفاع اپنے بیانات سے فوج کو اشتعال دلا رہا ہے۔ نواز شریف سیاسی شہید بننا چاہتے ہیں لیکن انکی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کو لپیٹنے کی سازس کی حمایت نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو اسمبلیوں سے استعفے دے دینے چاہئیں ۔ حکمرانوں کی کشمیر سے وابستگی کا انداز اس سے لگایا جا سکتاہے کہ یوم الحاق کے دن کویوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کر دیاگیا ۔ مولانا فضل الرحمن نے تین سال میں صرف ایک مرتبہ کشمیر کمیٹی کا اجلاس بلایا ۔ مولانا فضل الرحمن ہر دور میں اقتدارمیں ہوتے ہیں کیونکہ ان کا مقصد ہی کرسی ہے ۔قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی ملاقات ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress主题